مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
جناب جیوترادتیہ سندھیا نے ٹیلی کام متعلقہ فریقوں کے ساتھ مشاورتی پلیٹ فارم تیار کرنے کی پہل قدمی کا آغاز کیا
یہ ٹیلی مواصلات ایکو نظام سے متعلق معاملات پر بصیرت افروز معلومات فراہم کرے گا
چھ الگ الگ متعلقہ فریقوں کی مشاورتی کمیٹیاں (ایس اے سیز) تشکیل دی گئیں
چھ ایس اے سیز میں سے تین کے لیے دستورالعمل تیار کیے گئے
Posted On:
15 JUL 2024 8:42PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے جامع ،برمبنی شمولیت اورباہمی تعاون پر مبنی پالیسی فیصلہ سازی کو فروغ دینے کے وژن کےعین مطابق، شمال مشرقی خطہ کے مواصلات اور ترقی کے وزیر جناب جیوترادتیہ سندھیا کے سا تھ ساتھ ریاست کے وزیر ڈاکٹر چندر شیکھر پیمسانی کی قیادت میں محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن (ڈی او ٹی) نے نئی متعلقہ فریقوں کی نئی تشکیل شدہ ایڈوائزری نیز مشاورتی کمیٹیوں (ایس اےسیز) کے دو روزہ اجلاس کی پہلی نشست کاانعقاد کیا۔ یہ پہل قدمی ہندوستان کے ٹیلی مواصلات ایکو نظام کے مستقبل کو وسعت دینے اور اس کے خد وخال وضع کرنے میں صنعت کے رہنماؤں کو شامل کرنے میں اہم ثابت ہوگی۔
ٹیلی مواصلات کے شعبے سے متعلق معاملات پر حکومت کے ساتھ مستقل دو طرفہ بات چیت کی سہولت فراہم کرنے کے مقصد سے، جناب جیوترادتیہ سندھیا نے اس شعبے سے متعلق مختلف معاملات پرڈی او ٹی کو قیمتی بصیرت افروز معلومات فراہم کرنے کے لیے متعلقہ فریقوں کی چھ الگ الگ ایڈوائزری نیز مشاورتی کمیٹیاں (ایس ا ے سیز) تشکیل دی ہیں۔
سرکردہ سی ای اوز، ماہرین تعلیم، محققین، کاروباری شخصیات، ممتاز صنعت کار اور صنعتی فکر کے رہنما ان چھ مشاورتی کمیٹیوں (ایس اےسیز) کے ارکان ہیں۔
- ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والے (16جولائی کو میٹنگ)
- انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے اور انفراسٹرکچر نیز بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے والے والے (16جولائی کو میٹنگ)
- ٹیلی کام شعبے کے اصل آلات و ساز وسامان کے مینوفیکچررز (او ای ایمس) (15جولائی کومیٹنگ ختم ہوئی)
- ٹیلی کام الیکٹرانکس ایکو نظام (15جولائی کومیٹنگ ختم ہوئی)
- سیٹلائٹ کمیونیکیشن ایکو نظام (15جولائی کومیٹنگ ختم ہوئی)
- ماہرین تعلیم اور ٹیلی مواصلات کے شعبے میں تحقیق و ترقی، آر اینڈ ڈی (16جولائی کو میٹنگ)
کلیدی خصوصیات - دن 1
سیٹلائٹ مواصلاتی ایکو نظام
سیٹلائٹ مواصلاتی ایکو نظام ایس اے سی کے تحت مواصلاتی خدمات کوخاص طور پر دور دراز اور غیر محفوظ علاقوں میں بڑھانے میں سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کے کردار پر توجہ مرکوزکی جاتی ہے۔ یہ کمیٹی سیٹلائٹ مواصلات کے بنیادی ڈھانچے کو وسعت دینے، ریگولیٹری فریم ورک کو بہتر بنانے اور نجی شعبے کی شرکت کی حوصلہ افزائی کے مواقع تلاش کرتی ہے۔
ٹیلی کام شعبے کے اصل آلات و ساز وسامان کے مینوفیکچررز (او ای ایمس)
ٹیلی مواصلات کے شعبے او ای ایمس ایس اے سی کا مقصد ٹیلی کام آلات کی مقامی سطح پر مینوفیکچرنگ کو تقویت بہم پہنچانا اور درآمدات پر انحصار کم کرنا ہے۔ یہ کمیٹی مقامی سطح پر آلات وسازوسامان کی تیاری کو فروغ دینے، اختراع کی حوصلہ افزائی کرنے اور اوای ایمس کے لیے رکاوٹوں کو دور کرنے پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔ پہلی میٹنگ میں ایک چارٹریعنی دستورالعمل ڈبلیو آر ٹی تیار کرنا،پالیسی کی ترجیحات وضع کرنا اور مسائل کو قلیل اور درمیانی مدت میں حل کرنا شامل تھا۔ اس کا مقصد ہندوستان میں ایک مضبوط ٹیلی کام مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کو پروان چڑھانا ہے۔
ٹیلی کام الیکٹرانکس ایکو نظام
ٹیلی کام الیکٹرانکس ایکو نظام ایس اے سی ہندوستان میں ٹیلی کام الیکٹرانکس کی موجودگی اوراس سے متعلق آلات کی تیاری کے شعبے کی توسیع پر توجہ دیتا ہے۔ یہ گروپ ٹیلی کام نیٹ ورکس میں استعمال ہونے والے الیکٹرانک اجزاء اور آلات کی پیداواری صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے حکمت عملیوں پر کام کرتا ہے۔ ابتدائی میٹنگ میں مقامی الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کی معاونت کرنے، سپلائی چین سے متعلق مسائل کو حل کرنے اور اس اہمیت کے حامل شعبے میں تحقیق اور ترقی کو فروغ دینے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
جناب جیوترادتیہ سندھیا نے میٹنگ میں ہوئے تبادلہ خیال اور غور وخوض کے حوالے سے اپنے اعتماد کا اظہار کیا اور تکنیکی ترقی اور پالیسی اصلاحات کو آگے بڑھانے کے لیے صنعت کے رہنماؤں کے ساتھ مسلسل رابطے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، "یہ پہل قدمی ہندوستان کو‘‘آتم نربھر’’ اور ٹیلی مواصلات کے شعبے میں ایک عالمی رہنما بنانے کے لیے دور رس اثرات مرتب کرے گی۔ ان معزز کمیٹیوں کی بصیرت افروز معلومات اور تعاون، ایسی پالیسیاں وضع کرنے میں بیش قیمتی ثابت ہوں گے جو ترقی، اختراع اور برمبنی شمولیت کو فروغ دیتی ہیں۔’’
ٹیلی مواصلات کا محکمہ تمام متعلقہ فریقوں کے قابل قدراورگرا ں قدر تعاون کا منتظر ہے اور ٹیلی کام شعبے کی ترقی کے لیے ایک مثبت اور اختراعی ماحول کو فروغ دینے کے لیے عہد بند ہے۔
******
ش ح۔ع م ۔ ف ر
U:8359
(Release ID: 2033562)
Visitor Counter : 52