بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
تیزو زُنکی ندی کو، کارگو اور مسافر نقل و حمل کے مقصد سے ناگالینڈ کی اقتصادی ترقی کے لیے استعمال میں لایا جائے گا: جناب سربانند سونووال
سیاحت کے مضمرات میں اضافے کے لیے کمیونٹی جیٹیز اور رو پیکس فیریز کے ساتھ ڈویانگ ندی جھیل کی ترقی کی جائے گی: جناب سونووال
آئی ڈبلیو اے آئی اور محکمہ نقل و حمل، حکومت ناگالینڈ، تیزو زُنکی ندی (این ڈبلیو 101) کی ترقی کے امکانات کا تفصیلی مطالعہ کریں گے
آئی ڈبلیو اے آئی نیویگیشن کے لیے این ڈبلیو 101 کی ترقی کے سلسلے میں محکمہ نقل و حمل کو تکنیکی مدد فراہم کرے گا
آبی گزرگاہوں کے ذریعے شمال مشرق کی بین علاقائی کنکٹیویٹی کو اثر انگیز بنانے کی کوششوں میں اضافہ کیا جائے: جناب سربانندسونووال
ناگالینڈ کے وزیر اعلیٰ نیفیو ریو اور مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے خطے کے نوجوانوں سے بحری شعبے میں روزگار کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے میری ٹائم اسکل ڈیولپمنٹ سینٹر میں بحری ہنر کی تربیت حاصل کرنے کی اپیل کی
Posted On:
15 JUL 2024 8:00PM by PIB Delhi
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج دیما پور، ناگالینڈ میں منعقدہ اسٹیک ہولڈرز کانفرنس کے دوران ناگالینڈ کے آبی راستوں کی صلاحیت کو فعال بنانے کے مقصد سے بڑے اقدامات کا اعلان کیا۔ ناگالینڈ کے وزیر اعلیٰ ، جناب نیفیو ریو نے جناب سونووال کے ساتھ مل کر تیزو زُنکی (قومی آبی راستے 101) کو ترقی دینے کا اعلان کیا، اس سلسلے میں اندرونِ ملک آبی راستوں کی بھارتی اتھارٹی (آئی ڈبلیو اے آئی) اور حکومت ناگالینڈ کا محکمہ نقل و حمل جہاز رانی کے امکانات تلاشنے کے لیے مل کر مطالعہ کریں گے۔ جناب ریو اور جناب سونووال نے کمیونٹی جیٹیز کے ساتھ دریائے ڈویانگ جھیل کی بے پناہ سیاحتی مضمرات کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ رو پکس فیریز کی فزیبلٹی کا مطالعہ کرنے کے لیے اقدامات کرنے کا بھی اعلان کیا۔ اس سے ریاست کی سیاحت کی صلاحیت کو فروغ ملے گا۔
ان پیشرفتوں کا اعلان بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت(ایم او پی ایس ڈبلیو)، حکومت ہند کی نوڈل ایجنسی اندرونِ ملک آبی راستوں کی بھارتی اتھارٹی (آئی ڈبلیو اے آئی) کے ذریعہ آج ناگالینڈ کے دیما پور میں منعقدہ اسٹیک ہولڈرس کی کانفرنس کے گفت و شنید پر مبنی سیشن کے دوران کیا گیا۔ اس کانفرنس میں نائب وزیر اعلیٰ جناب ینتنگو پاٹن؛ ناگالینڈ کے وزیر سیاحت، جناب تمجین امنا آلونگ؛ لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ ایس ایس جامر؛ راجیہ سبھا کے رکن پھنگنون کونیاک؛ قانون ساز اسمبلی کے رکن اور مشیر، ناگالینڈ ، ایم یانتھن؛ ایم ایل اے اور نقل و حمل اور تکنیکی تعلیم کے مشیر، تمجین مینبا؛ ایم ایل اے اور مشیر ، ایس کے یمچونگر؛ ناگالینڈ کے رکن اسمبلی، زیڈ این نیوتھے؛ ناگالینڈ کے ایم ایل اے ،سی کے سنتام؛ آئی ڈبلیو اے آئی کے نائب چیئرمین جناب سنیل سنگھ؛ حکومت ناگالینڈ کے محکمہ نقل و حمل کے کمشنر اور سکریٹری کے علاوہ حکومت ہند اور حکومت ناگالینڈ کے دیگر سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے، جناب سربانند سونووال نے کہا، ’’ آبی گزرگاہیں نقل و حمل کا سب سے سستا، پائیدار اور موثر طریقہ ہے۔ ہمارے سب سے مقبول وزیر اعظم نریندر مودی جی نے ہمیشہ ملک میں اندرون ملک آبی گزرگاہوں کو ملک میں نقل و حمل کا ایک موثر اور موثر طریقہ تیار کرنے کے قابل عمل متبادل کے طور پر اولین ترجیح دی ہے۔ پی ایم مودی جی کی متحرک قیادت میں، ہماری حکومت ایک دہائی سے بھی کم عرصے میں ہندوستان کی ترقی کی رفتار کو بڑھا کر دنیا کی پانچویں بڑی معیشت میں سے ایک بننے کے لیے ملک کے ہمارے امیر وسائل کو فعال کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ شمال مشرق کا ہندوستان کی ترقی کے انجن کے طور پر ایک اہم کردار ہے، جیسا کہ مودی جی نے تصور کیا تھا۔ شمال مشرق کی آبی گزرگاہوں کا پیچیدہ اور متحرک امتزاج ہمیں قوم کی تعمیر کی رفتار کو آگے بڑھانے کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ ہم خطے کی آبی گزرگاہوں کی ترقی کے لیے تحریک فراہم کرنے کے لیے مضبوطی سے پرعزم اور ٹریک پر ہیں۔ میں آج یہاں موجود تمام اسٹیک ہولڈرز جیسے ٹرانسپورٹرز، ای ایکس آئی ایم تاجروں، کاروباری مفادات اور جہازوں کے مالکان سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ خطے کے نئے آبی گزرگاہوں کے ذریعہ فراہم کردہ مواقع کو بروئے کار لائیں ۔‘‘
جناب ریو اور جناب سونووال نے خطے کے نوجوانوں سے میری ٹائم اسکل ڈیولپمنٹ سینٹر میں بحری ہنر کی تربیت حاصل کرنے کی اپیل کی تاکہ بحری شعبے میں روزگار کے مواقع حاصل کیے جاسکیں۔ ناگالینڈ میں، این ڈبلیو 101 لونگ مترا (ناگالینڈ) سے اوانگکھو کی جانب بہتی ہے جہاں آئی ڈبلیو ٹی کا فزیبلٹی مطالعہ آئی ڈبلیو اے آئی کے ذریعے کیا جائے گا۔ یہ فیئر وے ڈویلپمنٹ، نیوی گیشنل ایڈز، اور کم از کم انفراسٹرکچر کے ساتھ ٹرمینل، ہنر مندی کی نشوونما اور جہاز کی خریداری کے نقطہ نظر سے جانچ کرے گا۔
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت (ایم او پی ایس ڈبلیو )آئی ڈبلیو اے آئی کے توسط سے، خطے کی پیچیدہ اور متحرک آبی گزرگاہوں کو بااختیار بنانے اور فعال کرنے کی سمت کام کر رہی ہے۔ ایجنسی اس سلسلے میں متعدد منصوبوں پر کام کر رہی ہے جس میں ممتاز کالادان ملٹی موڈل ٹرانزٹ ٹرانسپورٹ پروجیکٹ، متعدد این ڈبلیوز جیسے این ڈبلیو 2 اور این ڈبلیو 16کو ہند – بنگلہ دیش پروٹوکول روٹ (آئی بی پی آر) کے ساتھ جوڑنے، آئی بی پی آر پر فیئر وے کی ترقی کے ساتھ ساتھ بندرگاہوں کا اعلان بھی شامل ہے۔
ناگالینڈ میں دریائے تیزو مزید آگے جا کر دریائے چنڈاؤن (دریائے اروادی دریائے کی تیسری سب سے بڑی معاون ندی)، جسے میانمار میں دریائے ننگتھی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، میں جاکر مل جاتی ہے۔۔ دریائے چنڈاؤن مزید دریائے اراواڈی میں داخل ہوتا ہے - میانمار کا سب سے بڑا دریا۔ دریائے اراواڈی مزید دریائی بندرگاہوں جیسے منڈالے چوک، پروم اور ہنتھاڈا کے ذریعے سفر کرنے کے بعد اراواڈی ڈیلٹا کے ذریعے بحیرہ انڈمان میں گرتا ہے جو شمال مشرق سے بین الاقوامی تجارتی راستوں تک کارگو کی نقل و حرکت کے لیے آبی گزرگاہوں کو استعمال کرنے کا متبادل موقع فراہم کرتا ہے۔
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:8354
(Release ID: 2033516)
Visitor Counter : 58