اقلیتی امور کی وزارتت

اقلیتوں کے قومی  کمیشن  نےریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام  علاقوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ تمام اقلیتوں کے مفادات کے تحفظ اور انہیں  محفوظ رکھنے کے لئے سرودھرم میٹنگ کا اہتمام کریں

Posted On: 09 JUL 2024 9:11PM by PIB Delhi

این سی ایم قانون 1992 کے تحت تشکیل دیا گیا قومی کمیشن برائے اقلیت (این سی ایم) کو دیگر باتوں کے ساتھ، اقلیتی برادریوں کے مفادات کے تحفظ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اس رول  کے علاوہ، کمیشن کو نئے اور ابھرتے ہوئے چیلنجوں کی روشنی میں اعتماد سازی کے اقدامات بھی کرنا ہیں۔

مندرجہ بالا باتوں    کو ذہن میں رکھتے ہوئے اور تمام اقلیتوں کے مفادات کے تحفظ اور سلامتی  کے لیے، این سی ایم نے ریاستی حکومتوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا  ہےکہ وہ مہینے میں کم از کم ایک بار ریاستوں کی سب ڈویژنل سطح پر تمام طبقوں کے ساتھ ‘‘سرو دھرم میٹنگ’’  منعقد کریں۔ اور، ضلعی سطح پر بھی، ششماہی میٹنگ کا اہتمام کریں تاکہ  اقلیتی برادریوں پر حملوں/نفرت انگیز جرائم کے واقعات کو روکا جاسکے۔ کمیشن نے اس بات  پر  زور دیا کہ اس کے نتیجے میں برادریوں میں تلخی اور فرقہ وارانہ انتشار پیدا ہوتا ہے کیونکہ نفرت ذہنی کمزوری اور غصے کی وجہ سے ہوتی ہے۔ مزید یہ کہ ہر شہری کو اپنے مذہب کی پیروی اور تبلیغ کا حق حاصل ہے۔ مزید یہ کہ شہریوں اور معاشرے کی یہ ذمہ داری ہونی چاہیے کہ وہ سماج دشمن اور ناراض عناصر کی طرف سے کیے جانے والے نفرت انگیز جرائم کو مسترد کریں اور اس کی مذمت کریں اور اس کے علاوہ ملک کے قانون کے مطابق حکومت کی طرف سے کی جانے والی تعزیری کارروائی کی جائے۔ ایسی سماج دشمن، ملک دشمن قوتوں کو روکنے اور معاشرے میں تشدد کے واقعات کو روکنے کے لیے حکام کو ایسا طریقہ کار تیار کرنا چاہیے، جس میں  شہری معاشرے کی شرکت شامل ہو۔

ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو یہ بھی مشورہ دیا گیا کہ تمام طبقات کے ممبران یعنی اقلیت اور اکثریت، جو رائے سازوں، این جی اوز، مذہبی افراد اور ماہرین تعلیم کی نمائندگی کرتے ہیں، کی شناخت اور‘سرو دھرم سمواد’ کے اجلاسوں میں شرکت کی جا سکتی ہے۔

*****

U.No:8200   

    ش ح۔ح ا- رم



(Release ID: 2032003) Visitor Counter : 25


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil