کارپوریٹ امور کی وزارتت
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ افیئرز (آئی آئی سی اے) نے اپنے فلیگ شپ پوسٹ گریجویٹ انسالوینسی پروگرام (پی جی آئی پی) کے چھٹے بیچ کا افتتاح کیا
Posted On:
09 JUL 2024 7:56PM by PIB Delhi
کارپوریٹ امور کی وزارت کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ افیئرز (آئی آئی سی اے) نے 8 جولائی 2024کو مانیسر میں اپنے فلیگ شپ پوسٹ گریجویٹ انسالوینسی پروگرام (پی جی آئی پی) کے چھٹے بیچ کا افتتاح کیا۔اس تقریب میں سپریم کورٹ آف انڈیا کے جج جسٹس ایس رویندر بھٹ، آئی آئی سی اے کے ڈائریکٹر جنرل اور سی ای او اور نیشنل فنانشل رپورٹنگ اتھارٹی کے چیئرپرسن ڈاکٹر اجے بھوشن پرساد پانڈے، این سی ایل اے ٹی کے سابق ٹیکنیکل ممبر ڈاکٹر آلوک شریواستو، آئی بی بی آئی کے کل وقتی ممبر جناب سدھاکر شکلا اور ڈاکٹر کے ایل ڈھنگرا نے شرکت کی۔ آئی آئی سی اے میں انسالوینسی اور بینکرپسی کے مرکز کے سربراہ شامل تھے۔
اپنے افتتاحی خطاب میں عزت مآب جسٹس ایس رویندر بھٹ نے گذشتہ آٹھ سالوں میں آئی بی سی کے سفر کو اجاگر کیا اور آئی بی سی 2016 کے مقاصد کا موازنہ آر ڈی بی ایکٹ 1993 اور سرفیسی ایکٹ 2002 سے کیا۔ این سی ایل ٹی، این سی ایل اے ٹی، سی آئی آر پی کے کردار، آئی بی سی کے تحت آئی پیز کے کردار اور اس کے متحد اور مقررہ مدت کے عمل کو اجاگر کیا گئی۔ عزت مآب جسٹس نے موثر حل کے عمل کی اہمیت، ترجیحات اور لیکویڈیشن پر سی آئی آر پی کی اہمیت کے بارے میں بھی بات کی۔ مہمان خصوصی نے آئی بی سی 2016 کے سامنے درپیش چیلنجز جیسے بروقت حل، بنیادی ڈھانچے کے مسائل، حل اور بحالی وغیرہ کو بھی اجاگر کیا۔ انھوں نے آئی پیز کے کردار کو بھی اجاگر کیا جس میں ان کے ذریعہ درکار مہارتیں جیسے ریزولوشن اور مذاکرات کی مہارتیں ، مینجمنٹ اسکلز اور دعوے ، اثاثے ، مالیات ، سی او سی کی تشکیل ، سی او سی میں ووٹنگ کے عمل کو ریگولیٹ کرنے اور بھارت میں آئی بی سی 2016 کے آغاز کے بعد کریڈٹ کلچر میں تبدیلیاں شامل ہیں۔
ڈاکٹر آلوک شریواستو، سابق مرکزی سکریٹری، قانون و انصاف اور این سی ایل اے ٹی کے سابق ممبر (ٹیکنیکل) نے آئی بی سی معاملات کے بارے میں اپنا تجربہ شیئر کیا اور پورے حل کے عمل میں آئی پی کے رول کو بھی اجاگر کیا۔ انھوں نے کاروبار کرنے میں آسانی، حدود کے قانون اور متعلقہ پارٹی ٹرانزیکشنز کے بارے میں بات کی جو آئی بی سی کے عمل میں حل کیے گئے تھے اور اس کے علاوہ برطانیہ کے کامن لاء سسٹم سے لیے گئے آئی بی سی ماڈل کا احاطہ کیا گیا تھا۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں آئی بی بی آئی کے ڈبلیو ٹی ایم جناب سدھاکر شکلا نے کہا کہ 90 کے حالیہ موقع پر بھارت کے وزیر اعظم کے مشاہدات کو اجاگر کیاوہ آر بی آئی کی سالگرہ جس میں وزیر اعظم نے 'تسلیم کرنے، حل کرنے اور باز سرمایہ کاری کی حکمت عملی' پر بات کی۔ انھوں نے کہا کہ دہری بیلنس شیٹ کا مسئلہ ماضی کا مسئلہ ہے۔ جناب شکلا نے یہ بھی ذکر کیا کہ آئی بی سی کی کامیابی کا اندازہ رواں سال کے دوران قراردادوں کی تعداد (تقریبا 1000) ، آئی بی سی کے تحت درخواستوں کو واپس لینے کی تعداد اور گذشتہ 8 سالوں میں تحلیل پر 131 فیصد قراردادوں سے دیکھا جاسکتا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ انسالوینسی اور دیوالیہ پن کے ریگولیٹر کے طور پر آئی بی بی آئی کی تشکیل اور نوجوان پیشہ ور افراد کے لیے پی جی آئی پی اپنی نوعیت کی پہلی اختراع ہے۔
انسالوینسی اور بینکرپسی کے مرکز کے سربراہ ڈاکٹر کے ایل ڈھنگرا نے پی جی آئی پی کے سابق طلبہ کی کامیابی کی کہانیاں اور انسالوینسی اور بینکرپسی کے میدان میں اس کورس کے کردار اور حل کے عمل میں اخلاقیات کے کردار کو بیان کیا۔
قبل ازیں اپنے استقبالیہ خطاب میں آئی آئی سی اے کے ڈی جی اور سی ای او ڈاکٹر اجے بھوشن پرساد پانڈے نے مضبوط دیوالیہ فریم ورک اور قرض دہندگان کو فراہم کردہ صحت مند کریڈٹ کلچر کی بنیاد کے بارے میں بات کی۔ انھوں نے کہا کہ انسالوینسی کا حل پیداواری اثاثوں کو کھولنے اور قدر کی تباہی کو روکنے کی کلید ہے۔ انھوں نے مالیاتی نظام میں عوام کے اعتماد کو برقرار رکھنے میں دیوالیہ پیشہ ور افراد کے اہم کردار کو بھی اجاگر کیا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ آئی بی سی کا قومی معیشت کو مضبوط بنانے میں حصہ ڈالنے کا بہت بڑا مقصد ہے ، اس کے مقابلے میں اسے این پی اے کے حل کے لیے ایک اوزار کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
آئی آئی سی اے میں پوسٹ گریجویٹ انسالوینسی پروگرام کے چھٹے بیچ کا افتتاح بھارت میں انسالوینسی اور بینکرپسی کے میدان میں بہترین کارکردگی اور قیادت کے لیے نوجوان اور ہنر مند پیشہ ور افراد تیار کرنے کے عزم کا غماز ہے۔ سال 2019 میں شروع ہونے کے بعد بھارت میں مختلف اسٹیک ہولڈروں کی طرف سے اس پروگرام کو بہت اچھی طرح سے قبول کیا گیا ہے۔
آئی آئی سی اے میں پوسٹ گریجویٹ انسالوینسی پروگرام کا آغاز کارپوریٹ انسالوینسی اور بینکرپسی میں علم اور مہارت کو بڑھانے کے لیے آئی بی بی آئی اور آئی آئی سی اے کی مربوط کوششوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس کا مقصد شرکاء کو جدید مہارتوں اور بصیرت سے لیس کرنا ہے جو کارپوریٹ تنظیم نو اور انسالوینسی کی کارروائیوں کی پیچیدگیوں سے نمٹنے کے لیے اہم ہیں۔ آئی آئی سی اے کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر پیلا نارائن راؤ نے پروگرام میں شکریہ ادا کیا۔
***
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 8188
(Release ID: 2031922)
Visitor Counter : 67