بجلی کی وزارت
مرکزی وزیر جناب منوہر لال نے اروناچل پردیش میں بجلی کے شعبے کی اسکیموں اور پروجیکٹوں کا جائزہ لیا
مرکزی وزیر نے موبائل ایپ کے ذریعے سیلف-میٹر لگانے اور بل بنانے کے لیے صارفین کومتبادل خدمات فراہم کرنے کا مشورہ دیا
وزیر اعلیٰ نے وزیر توانائی کا چارج سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے سرکاری دورے کے لیے اروناچل پردیش کو منتخب کرنے پر مرکزی وزیر کا شکریہ ادا کیا
Posted On:
08 JUL 2024 6:23PM by PIB Delhi
بجلی اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب منوہر لال نے آج ایٹا نگر میں اروناچل پردیش کے بجلی شعبے کی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔وزیر اعلیٰ جناب پیما کھانڈو، نائب وزیر اعلیٰ جناب چونا مین،حکومت ہند میں بجلی کے سکریٹری جناب اگروال اور اروناچل حکومت میں چیف سکریٹری جناب دھرمیندرمیٹنگ میں موجود تھے۔
اپنے خطاب میں بجلی اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب منوہر لال نے ذکر کیا کہ مرکزی حکومت ملک کے شمال مشرقی خطہ کی مجموعی ترقی کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔ پچھلی دہائی میں مرکزی حکومت خطے کی ضروریات کے لیے انتہائی حساس رہی ہے اور بہتر رابطے، بہتر بنیادی ڈھانچے اور لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرتی آ رہی ہے۔ انہوں نےکہا کہ اروناچل پردیش میں ہندوستان کی کل پن بجلی کی صلاحیت کا تقریباً 38فیصد(تقریباً50جی ڈبلیو)ہے، جو تمام ریاستوں میں سب سے زیادہ ہے۔
اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ ریاست میں پن بجلی پروجیکٹس کی جلد ترقی کو شروع کرنے کے لیے معاوضہ دینے والی اراضی کی دستیابی بہت ضروری ہے۔ اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ دیگر ریاستوں میں بھی معاوضہ دینے والی اراضی کی تلاش کی جا سکتی ہے۔ نئے کنکشن کی منظوری کے عمل کو آسان بنانے اور بجلی کے بلوں کے فارمیٹ کو آسان بنانے پر زور دیا گیا، جسے صارفین آسانی سے سمجھ سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ انہوں نے صارفین کو ہر 2 ماہ میں ایک بار خود میٹر ریڈنگ کے اختیارات فراہم کرنے اور موبائل ایپ کے ذریعے بل بنانے کی تجویز دی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ریاست میں معیاری بجلی کی فراہمی سے صنعتی شعبے کی ترقی میں بھی سہولت ہوگی جس سے ریاست میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
بجلی کی تقسیم کے محاذ پر انہوں نے آر ڈی ایس ایس کے تحت منظور شدہ کاموں پر تیزی سے عمل آوری کا مشورہ دیا۔ انہوں نے محکمہ بجلی کی مالیاتی عملداری اور آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے اسکیم کے تحت تجویز کردہ مختلف اصلاحاتی اقدامات پر عمل درآمد کرنے کا مشورہ دیا۔ بجلی کے محکمے کو یہ بھی مشورہ دیا گیا کہ وہ اس سال کے اندر کنزیومر سروس کی درجہ بندی میں‘سی’ سے کم از کم‘بی’ تک بہتر بنانے کے مقررہ ہدف کو پورا کریں۔ وزیر موصوف نے ملک کے بجلی کے شعبےکے متعین اہم اہداف کو حاصل کرنےکیلئے ریاست سے تعاون کی خواہش ظاہر کی۔
وزیراعلیٰنے نئی حکومت کے قیام کے بعد کسی بھی ریاست کے اپنے پہلے دورے پر اروناچل پردیش کو منتخب کرنے کے لئے بجلی کے مرکزی وزیر کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ریاست میں بجلی کے شعبے کی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات/ پالیسی فیصلہ لینے کا یقین دلایا۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے کچھ سالوں میں ریاست میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی نے رفتار پکڑی ہے اور مستقبل قریب میں حکومت ہندسے مسلسل تعاون طلب کیا ہے۔
نائب وزیر اعلیٰ نے ریاست میں مختلف ہائیڈرو پراجیکٹس کے لئے سی پی ایس ای کو محکمہ بجلی کی طرف سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت اورسی پی ایس ایز کی مشترکہ کوششوں سے ،13 ایچ ای پیز کو مقررہ وقت کے اندر مکمل کیا جائے گا۔ اس سے ریاست کی آمدنی میں سالانہ 10,000 کروڑ تقریباً روپے کا اضافہ ہوگا۔ اس طرح فی کس آمدنی کو ترقی یافتہ ریاستوں کی سطح تک بڑھانا ہے۔ انہوں نے 2000 میگاواٹ کے سبانسیری لوئر اور 2800 میگاواٹ کے دیبانگ ملٹی پرپز پروجیکٹ کی جلد تکمیل کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے کی تجویز دی۔
میٹنگ کے دوران اروناچل پردیش میں بجلی کے شعبے کے مجموعی منظر نامے کے سلسلے میں تفصیلی غور و خوض کیا گیا، جس میں ریاست میں پن بجلی کی پیداوار، بجلی کی منتقلی اور تقسیم کے شعبے کے پہلوؤں پر خصوصی توجہ دی گئی۔ اس کے علاوہ بجلی کے شعبے میں اصلاحات، بجلی کے صارفین کے لیے زندگی کی آسانی کو فروغ دینے کے لیے کیے جانے والے اقدامات اور مستقبل کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے وسائل کی مناسبیت کے منصوبے کو حتمی شکل دینے کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی۔ ریاستی حکومت نے بھی بات چیت کے دوران اپنی رائے اور تجاویز پیش کیں۔
اپنے استقبالیہ خطاب میں سکریٹری (بجلی) نے ریاست میں ہائیڈرو پاور کی بھرپور صلاحیت اور اروناچل پردیش کے صاف توانائی کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرنے پر روشنی ڈالی۔ ٹرانسمیشن سیکٹر کے جائزے کے دوران، پاور گرڈ کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ کے ذریعے لاگو کی جانے والی‘‘ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن، اروناچل پردیش کی مضبوطی کی جامع اسکیم’’ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ کے دوران، ریزرو فاریسٹ (آر ایف) علاقوں میں رائٹ آف وے (آر او ایف)، مکمل اجزاء کے او اینڈایم اور ڈاؤن اسٹریم کنکٹی ویٹی سے متعلق مسائل جیسے اہم خدشات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور ان کو حل کیا گیا۔
بجلی کی تقسیم کے محاذ پر، ریاستی حکومت سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ ریاست میں بجلی کی فراہمی کے معیار اور بھروسے کو بہتر بنانے کے مقصد سے تجدید شدہ تقسیم کے شعبے سے متعلق اسکیم (آر ڈی ایس ایس)کے تحت منظور شدہ کاموں کو تیزی سے نافذ کرے۔ اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ سمارٹ میٹرنگ کے کاموں پر عمل درآمد سے انرجی اکاؤنٹنگ میں آسانی ہوگی اور صارفین کو ادائیگی میں آسانی اور ان کی بجلی کی کھپت پر بہتر کنٹرول کے ساتھ بااختیار بنایا جائے گا۔ ریاستی حکومت نے 24 دسمبر تک فیڈر میٹرنگ مکمل کرنے کا یقین دلایا۔
سکریٹری (بجلی) نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں توانائی کی بڑھتی ہوئی مانگ کے لیے کام کرتے رہنے کی ضرورت ہے۔ سستی شرح پر معیاری اور قابل اعتماد بجلی کو یقینی بنانے کے لیے ہماری حکمت عملی کے مرکز میں صارفین کے مفاد کو ہونے کی ضرورت ہے۔
****
ش ح۔ع ح۔ن ع
U:8159
(Release ID: 2031610)
Visitor Counter : 59