نیتی آیوگ
azadi ka amrit mahotsav

فنانسنگ ویمن کولیبریٹو کا دوسرا اجلاس، خواتین انٹرپرینیورشپ پلیٹ فارم کا ایک اہم اقدام

Posted On: 05 JUL 2024 6:52PM by PIB Delhi

ممبئی نے فنانسنگ ویمن کولیبریٹو (ایف ڈبلیو سی) کے دوسرے اجلاس کی میزبانی کی، جو خواتین کارباریوں کے پلیٹ فارم (ڈبلیو ای پی) کی ایک پہل ہے، تاکہ خواتین کاروباریوں کے لیے مالیات تک رسائی کو تیز کرنے کے لیے متعلقہ شراکت داروں کے ساتھ مسائل پر غور کیا جا سکے۔ اس میٹنگ کا اہتمام ڈبلیو ای پی نے ٹرانس یونین سی آئی بی آئی ایل اور مائیکرو سیو کنسلٹنگ (ایم ایس سی کے اشتراک سے کیا۔ یہ تقریب 5 جولائی 2024 کو ممبئی کے تاج محل پیلس ہوٹل میں منعقد ہوئی۔ کلیدی معززین میں نیتی آیوگ، آر بی آئی، وزارت خزانہ، ایم ایس ایم ای کی وزارت، ایس آئی ڈی بی آئی، پبلک سیکٹر بینکوں، نجی شعبے کے مالیاتی اداروں کے سینئر افسران ، سی ایس او/این جی او  اور خواتین کاروباری افراد شامل تھے۔ اس  تقریب میں خواتین کاروباریوں کے ساتھ کام کرنے والے سرکاری افسران اور نجی شعبے کے نمائندوں کے متنوع سامعین کا خیرمقدم کیا گیا۔

ڈبلیو ای پی، 2018 میں نیتی آیوگ میں ایک مجموعی پلیٹ فارم کے طور پر شامل ہوا جو 2022 میں ایک پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ میں تبدیل ہوا۔ ڈبلیو ای پی کا مقصد خواتین کی زیرقیادت ترقی کو حقیقت بنانے کے لیے ہندوستان کی خواتین کاروباریوں کے ماحولیاتی نظام کو مضبوط کرنا ہے۔ یہ حکومت، کاروبار، انسان دوستی، اور سول سوسائٹی کے تمام ماحولیاتی شراکت داروں کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے تاکہ ان کے اقدامات کو توسیع پذیر، پائیدار اور موثر پروگراموں کے لیےہم آہنگ کیا جا سکے، جس سے خواتین کاروباریوں کے لیے بڑے اثرات مرتب ہوں گے۔ ڈبلیو ای پی کے پاس 20 سے زیادہ سرکاری اور نجی شعبے کے شراکت دار ہیں جو ہندوستان میں خواتین کاروباریوں کو مضبوط کرنے کے لیے تعاون کر رہے ہیں۔

ایف ڈبلیو سی، ستمبر 2023 میں شروع کی گئی ڈبلیو ای پی کی ایک پہل ہے ، جس  کا مقصد ہندوستان میں خواتین کاروباریوں کے لیے فنانس تک رسائی کو بڑھانا ہے۔ اس کی صدارت سمال انڈسٹریز ڈیولپمنٹ بینک آف انڈیا (ایس آئی ڈی بی آئی) کرتی ہے اور  ٹی یو  سی آئی بی آئی ایل کی شریک صدارت ہے جبکہ ایم ایس سی اس کا سیکرٹریٹ ہے۔ ایف ڈبلیو سی خواتین کے لیے ایک معاون مالیاتی ماحولیاتی نظام بنانے کے لیے مالیاتی خدمات کے شعبے اور خواتین کاروباریوں کے ساتھ کام کرنے والی تنظیموں کو اکٹھا کرتا ہے۔

ایف ڈبلیو سی کے نقطہ نظر میں شامل ہے(a) مالیات تک خواتین کی رسائی کو مضبوط بنانے کے لیے تعاون اور عزم کو فروغ دینا، (b) خواتین کاروباریوں کی رہنمائی، صلاحیت سازی ، اور وسائل کے ذریعہ  کریڈٹ کی تیاری کو بڑھانا، اور (c) خواتین کاروباریوں کی مدد کے لیے تحقیقی شواہد اور اچھے طریقوں کو بڑھانا اور شیئر کرنا ہے۔

اس تقریب میں نیتی آیوگ، ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی)، وزارت خزانہ، ایم ایس ایم ای، ایس آئی ڈی بی آئی، اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی)، بینک آف انڈیا، گیٹس فاؤنڈیشن، مہیلا آرتھک وکاس مہامنڈل (ایم اے وی آئی ایم)، ٹی یو سی آئی بی آئی ایل  اور ایم ایس سی کے مقررین کی ایک متاثر کن موجودگی تھی۔

ایف ڈبلیو سی ایک حقیقی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی مثال دینے والے اولین اقدامات میں سے ہے۔ مالی شمولیت کو فروغ دینے کی کوششوں میں طلب اور رسد دونوں پہلو شامل ہیں۔ اگرچہ متعدد اقدامات نے سپلائی کے مسائل کو کافی حد تک مؤثر طریقے سے نمٹایا ہے،تاہم ایف ڈبلیو سی کے اقدامات طلب کی رکاوٹوں کو دور کرنے میں بہت آگے جائیں گے۔

~ جناب نیرج نگم، ایگزیکٹو ڈائریکٹر(ای ڈی))، ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی)

صنفی نقطہ نظر کے ذریعہ مالی شمولیت کے ایجنڈے پر نظر ثانی کرنا خواتین کی زیر قیادت اقتصادی ترقی کے لیے ہندوستان کے بینکنگ سیکٹر کی کوششوں کو تیز کر سکتا ہے۔ خواتین پر توجہ مرکوز کرنے والی کوئی بھی جامع کوشش بچوں، گھرانوں اور بڑی برادریوں کے حالات کو بہتر بناتی ہے۔

 ~ جناب جتیندر آستی، ڈائریکٹر (مالی شمولیت)، مالیاتی خدمات کا محکمہ(ڈی ایف ایس)، وزارت خزانہ، حکومت ہند

اس تقریب میں "ایس ایچ جی گروپوں سے آگے خواتین کو مالی اعانت فراہم کرنے کے لیے بینکوں کی حوصلہ افزائی کے تناظر" اور "فنانس تک خواتین کی رسائی کو تیز کرنا: وژن 2047 کے حصول کے لیے خواتین کی زیر قیادت معیشت کے امکانات کو کھولنا" کے عنوان سے ایک پینل بحث شامل تھی۔

ورکشاپ کے ایک حصے کے طور پر، محترمہ انا رائے، مشن ڈائریکٹر، ڈبلیو ای پی اور پرنسپل اقتصادی مشیر، نیتی آیوگ نے ​​کئی اقدامات کا آغاز کیا۔ انہوں نے خواتین کاروباریوں کی مالیات تک رسائی کو مضبوط بنا کر ان کی مدد کے لیے نئے تعاون کا اعلان کیا۔ اہم جھلکیوں میں ایف ڈبلیو سی کے تحت ایم اے وی آئی ایم اور ایم ایس سی کے درمیان شراکت داری کا اعلان شامل ہے تاکہ متبادل کریڈٹ ریٹنگ میکانزم کے ذریعہ فنانس تک رسائی کو بہتر بنایا جا سکے اور مہاراشٹر میں خواتین کاروباریوں کے لیے مزید موزوں مصنوعات پیش کرنے کے لیے بینکوں کے ساتھ کام کیا جا سکے۔ اے ایف ڈی، ایس آئی ڈی بی آئی ، اور شکتی سسٹین ایبل انرجی فاؤنڈیشن کے ذریعہ قائم کردہ ڈبلیو ای پی اورجی آر او ڈبلیو نیٹ ورک کے درمیان مفاہمت نامے کا تبادلہ؛ ٹی یو سی آئی بی آئی ایل کی جانب سے "سحر"  پروگرام کا آغاز اورکریڈٹ انیبل کے ساتھ شراکت میں شائن پروگرام کا آغاز، تاکہ خواتین کی قیادت والے اداروں کی کریڈٹ کی تیاری کو مضبوط کیا جا سکے۔ مزید برآں، ایف ڈبلیو سی کی رکن کے طور پر مزید خواتین کاروباریوں تک رسائی کے لیے ایس ای ڈبلیو اے (سیوا) بینک کے عزم کا اعلان کیا گیا۔

اس اجلاس نے تمام اہم شراکت داروں ہولڈرز کو جمع ہونے، ممکنہ تعاون پر تبادلہ خیال کرنے اور 2047 کے لیے ہندوستان کے وژن کو حاصل کرنے کے لیے خواتین کی قیادت میں ترقی کو تیز کرنے کے لیےمالیات تک رسائی کو بڑھانے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ت ع(

8109

 


(Release ID: 2031147) Visitor Counter : 52