کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

پلاسٹک ری سائیکلنگ اور پائیداری (جی سی پی آر ایس) پر عالمی کانکلیو آج بھارت منڈپم میں شروع


کنکلیو پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ، ری سائیکلنگ اور پائیداری سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لیے ہے جس کا مقصد دوریت کو فروغ دینا ہے

پلاسٹک کی آلودگی کو روکنے کے لیے مختلف شعبوں میں مربوط اور مشترک کوشش ضروری ہے: کیمیکل اور فرٹیلائزر کی وزارت  کی سیکرٹری

Posted On: 04 JUL 2024 3:50PM by PIB Delhi

پلاسٹک ری سائیکلنگ اور پائیداری (جی سی پی آر ایس) پر چار روزہ گلوبل کانکلیو کا آج پرگتی میدان ، بھارت منڈپم  میں  ایک شاندار آغاز ہوا، جس میں مہمان خصوصی محترمہ  نویدیتا شکلا ورما کیمیکل اور فرٹیلائزر کی مرکزی سکریٹری نے کانکلیو کا افتتاح کرتے ہوئے شرکت کی۔محترمہ مرسی ایپاؤ بہت چھوٹی، چھوٹی، اور درمیانے درجے کی انٹرپرائزز  کی مرکزی وزارت کی جوائنٹ سکریٹری نے اس اجلاس  میں بطور مہمان اعزازی  شرکت کی۔ دیگر قابل ذکر حاضرین میں اے آئی پی ایم اے کے صدر جناب  منیش ڈیدھیا، سی پی ایم اے کے صدر جناب کمل ناناوتی، اے آئی پی ایم اے گورننگ کونسل کے چیئرمین جناب اروند مہتا، جی سی پی آر ایس 2024 کے چیئرمین جناب  ہیتن بھیڈا، پرناو کمار (سی پی ایم اے)، پروفیسر (ڈاکٹر) ششیر سنہا (پلاسٹینڈیا فاؤنڈیشن)، جناب رویش کامتھ (پلاسٹینڈیا) شامل تھے۔

اپنے افتتاحی خطاب میں، محترمہ نیودیتا شکلا ورما نے ایسے وقت میں جب عالمی سطح پر پیدا ہونے والے کل پلاسٹک کے فضلے کا صرف دس فیصد ری سائیکل کیا جاتا ہے، انتہائی ا ہم موضوع پر ایک کانکلیو کا انعقاد کرنے کے لئے، اے آئی پی ایم اے اور سی پی ایم اے کی کاوشوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ "جیسے بھی ہو، حیرت انگیزی کے  ایک  مادے سے اپنی کامیابی کے شکار  میں بدل جانے کے باوجود، پلاسٹک کی صنعت معیشت اور عالمی سطح پر لاکھوں افراد کو روزگار فراہم کرنے میں سرکردہ شراکت داروں میں سے ایک ہے"۔ انہوں نے متعلقہ فریقوں کو یاد دلایا کہ مختلف شعبوں میں ایک مربوط اور باہمی تعاون کی کوشش کی  ضرورت ہے۔

محترمہ نویدیتا نے مزید بتایا کہ حکومت نے پلاسٹک کی آلودگی کو روکنے کے لیے 2016 میں پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ رولز متعارف کرائے تھے، جس میں پروڈیوسر کی ذمہ داری بڑھا دی گئی تھی، سخت ری سائیکلنگ پیکج نافذ کیا گیا تھا اور مخصوص سنگل یوز پلاسٹک پر پابندی عائد کی گئی تھی، اور مختلف ترامیم بھی کی گئی تھیں۔جس کا مقصد  سالوں کے دوران ان اصولوں کے دائرہ کار کو وسیع کرنا تھا۔ انہوں نے قوانین کو سختی سے نافذ کرنے میں سی آئی پی ای ٹی اور ڈی سی پی سی کے کردار پر بھی زور دیا۔

مزید برآں، انہوں نے اس شعبے میں صنعت کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ ہر روز عالمی سطح پر ماحولیاتی ضوابط کے سخت ہونے کے ساتھ، انہوں نے جلد از جلد ایک پائیدار مدور معیشت  بننے کی ضرورت پر زور دیا۔

محترمہ مرسی ایپاؤ بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانے درجے کی  انٹرپرائزز کی مرکزی وزارت کی جوائنٹ سکریٹری نے بھی اس مقصد کے لیے ایم ایس ایم ای کی وزارت کی حمایت کا اظہار کیا اور  اس بات کی نشاندہی کی  کہ پلاسٹک کی صنعت سے بڑی تعداد میں کاروباری ادارے بھی ان کے محکمے کے تحت آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات کو دوگنا کرنے کے وژن کے ساتھ، اور ان کے 100 دن کے پروگرام کے حصے کے طور پر، وزارت نے حیدرآباد میں ایک جدید ترین برآمدی  مرکز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے اسٹیک ہولڈرز پر بھی زور دیا کہ وہ وزارت کی طرف سے بڑھائے جانے والے فوائد پر زور دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے مزید ٹیکنالوجی مراکز قائم ہو رہے ہیں۔

اے آئی پی ایم اے گورننگ کونسل کے چیئرمین جناب  اروند مہتا نے مرکزی حکومت کی کئی وزارتوں بشمول ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت، سوچھ بھارت مشن، تجار ت و صنعت کی وزارت ،بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانے درجے کی انٹرپرائزز کی وزارت (ایم ایس ایم ای وزارت) اور کیمیکل اور فرٹیلائزر کی وزارت کی طرف سے اس پروگرام کے لیے پیش کی  گئی حمایت پر روشنی ڈالی۔

ہندوستان کی پلاسٹک ری سائیکلنگ کی صنعت تیزی سے ترقی کر رہی ہے، اور 2033 تک اس کے 6.9 بلین ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔ حکومتی اقدامات اور تقریباً 60 فیصد کی ایک مضبوط ری سائیکلنگ کی شرح پلاسٹک کے کچرے کے انتظام کے لیے ملک کے عزم کو اجاگر کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کانفرنس پلاسٹک کے کچرے کے انتظام  کے  اہم مسائل پر توجہ دے گی۔

سی پی ایم اے کے صدر  جناب  کمل ناناوتی نے اپنی تقریر میں اس بات پر زور دیا کہ پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ ایک عالمی مسئلہ ہے جس کے لیے ویلیو چین کے تمام شرکاء اور حکومت کے درمیان تعاون کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا ک جی سی پی آر ایس کا مقصد حل تیار کرنے کے لیے بات چیت اور غوروفکرکے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے اور ہندوستانی صنعت پلاسٹک کی دوریت کو بہتر بنانے اور حکومت کے ساتھ تعاون کے ذریعے ریگولیٹری تقاضوں کے موثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔

ٹیکنالوجی اور انٹرپرینیورشپ سنٹر(اے ایم ٹی ای سی) کے چیئرمین جناب  اروند ڈی مہتا نے کہا کہ وہ ہندوستان کی تیزی سے آگے بڑھ رہی پلاسٹک انڈسٹری کے لیے انتہائی ہنر مند اور باصلاحیت پیشہ ور افراد تیار کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کا ادارہ پلاسٹک مینوفیکچرنگ سیکٹر کے لیے غیر معمولی افرادی قوت اور مہارت میں اضافے کے لیے قائم کیا گیا تھا، اور یہ بڑے فخر کی بات ہے کہ انھوں نے یہ کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ تقریب اس شعبے سے وابستہ افراد کے لیے سنگ میل ثابت ہوگی اور اس کانکلیو کے انعقاد سے اس سمت میں نئی ​​راہیں کھلنے کی امید ہے۔

آل انڈیا پلاسٹک مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (اے آئی پی ایم اے) اور کیمیکلز اینڈ پیٹرو کیمیکلز مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (سی پی ایم اے) کی طرف سے مشترکہ طور پر منعقدہ کنکلیو، پلاسٹک کے بڑھتے ہوئے استعمال، ماحولیات پر اس کے اثرات اور حل کے لیے ضروری اقدامات پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ ملک بھر سے مختلف کاروباری ادارے اور ماہرین چار دنوں تک جاری رہنے والے کنکلیو میں شرکت کریں گے۔

ہندوستان کے صفر فضلہ کے ہدف کے ساتھ ہم آہنگ، جی سی پی آر ایس اختراعی ری سائیکلنگ ٹیکنالوجیز، پائیدار آپشنز جیسے بایوڈیگریڈیبل اور کمپوسٹ ایبل پلاسٹک، اور موثر ویسٹ مینجمنٹ سلوشنز کی مظاہرہ  کرتا ہے۔ یہ تقریب صنعت کے رہنماؤں، اسٹارٹ اپس، اور ماحولیاتی ماہرین کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتی ہے تاکہ وہ اپنی تازہ ترین پیشرفت کا مظاہرہ کریں اور پلاسٹک کی صنعت میں پائیداری کے حصول کے لیے بصیرتوں کا اشتراک کریں۔

یہ کانفرنس پلاسٹک ری سائیکلنگ انڈسٹری، مشینری مینوفیکچررز، پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ بزنسز، بائیو پولیمر اور کمپوسٹ ایبل پروڈکٹ مینوفیکچررز، خام مواد کے سپلائرز، اسٹارٹ اپ انٹرپرینیورز، اور ٹیسٹنگ اور معیارات کے ماہرین کے لیے خاص طور پر اہم ہے۔

پلاسٹک ویسٹ ری سائیکلنگ ٹیکنالوجی پر نمائش کے ساتھ ساتھ، جی سی پی آر ایس 4 جولائی کو سی ای او کی سطح کی ایک  گول میز کانفرنس  کی میزبانی کرے گا۔ 5 اور 6 جولائی کو پینل مباحثہ آٹوموٹیو  الیکٹرانکس، اور فارماسیوٹیکلز جیسی صنعتوں میں پلاسٹک ویسٹ ری سائیکلنگ کا احاطہ کرے گا۔

****

 

ش ح۔ ا ک۔ ج

Uno-8063



(Release ID: 2030767) Visitor Counter : 13


Read this release in: English , Hindi , Tamil