سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
این ایچ اے آئی نے قومی شاہراہوں پر مانسون کے موثر انتظام کے لیے فعال اقدامات کیے
طویل قومی شاہراہوں کے معائنہ کو انجام دینے کے لیے این ایچ اے آئی کے فیلڈ دفاتر ریاستی انتظامیہ اور حکام کے ساتھ قریبی تال میل کر رہے ہیں
کافی افرادی قوت اور مشینری سے لیس کلی طور پر وقف ایمرجنسی ریسپانس ٹیم ممکنہ لینڈ سلائیڈنگ کے خطرات سے دو چار ہر جگہ پر متحرک کر دی گئی ہے
قومی شاہراہ استعمال کرنے والوں کی مدد کے لیے معلومات پھیلانے کی غرض اے ٹی ایم ایس اور راج مارگ یاترا ایپ کو فعال کر دیا گیا ہے
Posted On:
03 JUL 2024 5:40PM by PIB Delhi
مانسون کے موسم کے دوران قومی شاہراہوں پر پانی جمع ہونے کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے این ایچ اے آئی نے سیلاب سے نمٹنے کی تیاری کے لیے اور ملک بھر کی قومی شاہراہوں پر ہنگامی ردعمل فراہم کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔
پہاڑی اور میدانی دونوں خطوں میں موثر حل فراہم کرنے کے لیے کثیر جہتی نقطہ نظر اپناتے ہوئے، این ایچ اے آئی دیگر عمل آوری ایجنسیوں، مقامی حکام اور انتظامیہ کے ساتھ قریبی تال میل کے ساتھ کام کر رہا ہے تاکہ مشینری اور افرادی قوت کو سیلاب/ لینڈ سلائیڈ سے متاثرہ مقامات پر فوری طور پر متحرک کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ، آفات سے نمٹنے کے لیے موثر تیاری کے لیے وسائل کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے، این ایچ اے آئی بروقت تعیناتی کے لیے کلیدی مشینری کی دستیابی کا نقشہ بنا رہا ہے۔
قومی شاہراہوں پر پانی جمع ہونے یا سیلاب جیسی صورتحال سے بچنے کے لیے، این ایچ اے آئی ریاستی محکمہ آبپاشی کے ساتھ مل کر مشترکہ معائنہ کر رہا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ کسی بھی جاری چینل/ ندی کے بہاؤ میں کسی نئی تعمیر شدہ شاہراہ سے کوئی رکاوٹ نہ آئے۔ حال ہی میں، دہلی کرتا ایکسپریس وے اور دیگر پروجیکٹوں پر، محکمہ آبپاشی کے ساتھ مشاورت سے خصوصی مہم چلائی گئی۔
اس کے علاوہ، شہری علاقوں سے گزرنے والی قومی شاہراہوں پر، جہاں بھی پانی جمع ہونے کے امکانات ہوں، ان حصوں پر پمپنگ کے مناسب انتظامات کیے جائیں گے۔ ٹکنالوجی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، ایڈوانسڈ ٹریفک مینجمنٹ سسٹم (اے ٹی ایم ایس) کے ساتھ راج مارگ یاترا ایپ کا استعمال قومی شاہراہ کے استعمال کرنے والوں تک کسی بھی رکاوٹ سے متعلق معلومات کو پھیلانے کے لیے کیا جائے گا۔
پہاڑی علاقوں میں، کافی افرادی قوت اور مشینری سے لیس سرشار ایمرجنسی ریسپانس ٹیم کو ضلعی انتظامیہ کے ساتھ قریبی تال میل کے ساتھ ہر لینڈ سلائیڈنگ کے امکانات والے مقام پر متحرک کیا گیا ہے۔ اس سے نیشنل ہائی وے سے فوری طور پر مٹی اور گندگی کو صاف کرنے میں مدد ملے گی تاکہ 24 گھنٹے کنیکٹیوٹی کو فعال کیا جا سکے اور ٹریفک کی محفوظ اور ہموار نقل و حرکت فراہم کی جا سکے۔ ٹریفک کی محفوظ نقل و حرکت کو آسان بنانے کے لیے ہر لینڈ سلائیڈ کے امکانات والے علاقوں پر عارضی رکاوٹیں اور انتباہی نشانات نصب کیے گئے ہیں۔
حفاظتی اقدامات کے نفاذ کے لیے ایسے خطرناک مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے جن کے شدید متاثر ہونے کا امکان ہے جیسے کہ سیلاب/ لینڈ سلائیڈنگ/ چٹانوں کے گرنے کے امکانات والے علاقےاور ڈوبنے والے علاقے وغیرہ۔ این ایچ اے آئی عہدیداران مختلف ڈھانچوں کا بھی معائنہ کر رہے ہیں جو سیلاب کی تاریخ رکھتے ہیں تاکہ ستونوں/ پلوں کے کھمبھوں کے نقصان کی شناخت کی جا سکے۔ سڑک استعمال کرنے والوں کو خبردار کرنے کے لیے خطرناک مقامات پر انتباہی نشانات لگائے جائیں گے۔
ان مقامات پر جہاں بھاری لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے قومی شاہراہ ٹریفک کی آمد و رفت کے لیے بند ہو سکتی ہے، ضلعی انتظامیہ کے ساتھ متبادل ڈائیورژن پلان تیار کیا گیا ہے۔ نیز، چند کمزور ڈھلوانوں اور سرنگوں پر حقیقی وقت کی نگرانی سمیت جیو ٹیکینیکل آلات کو پائلٹ کے طور پر لاگو کیا جاتا ہے۔
پورے ہندوستان میں مانسون کی پیش قدمی کے ساتھ، این ایچ اے آئی نے سیلاب کی تیاری کو یقینی بنانے اور ہنگامی ردعمل کو فعال کرنے کے لیے متعدد فعال اقدامات شروع کیے ہیں۔ یہ اقدامات مانسون کے موسم کے دوران قومی شاہراہ کے استعمال کرنے والوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے سفر کا تجربہ فراہم کرنے کے لیے ایک طویل سفر طے کریں گے۔
****
ش ح۔ا ک ۔ رب
U:8036
(Release ID: 2030497)
Visitor Counter : 64