صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

صدرجمہوریہ سے  2022 بیچ کے آئی اے ایس افسران نے ملاقات کی


ایک ایڈمنسٹریٹر کے لیے سب سے اہم چیز لوگوں کا اعتماد جیتنا اور اسے برقرار رکھنا ہے: صدر  جمہوریہ مرمو کی آئی اے ایس افسران   کونصیحت

Posted On: 01 JUL 2024 12:56PM by PIB Delhi

آج (1 جولائی، 2024) راشٹرپتی بھون کلچرل سنٹر میں  2022 بیچ کے آئی اے ایس افسران کے ایک گروپ نے، جو اس وقت مختلف مرکزی وزارتوں اور محکموں میں اسسٹنٹ سکریٹریز کے طور پر تعینات ہیں، صدر جمہوریہ ہند، محترمہ دروپدی مرمو سے ملاقات کی۔

آئی اے ایس افسران سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستانی انتظامی خدمات کو ہمارے ملک میں مرغوب ترین  کیریئر سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں پرجوش نوجوان آئی اے ایس آفیسر بننے کا خواب دیکھتے ہیں۔ ان میں سے بہت سے لوگ اس خدمت میں انتخاب کے لیے بہت محنت کرتے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایسے تمام نوجوانوں میں سے وہ بھی  ہیں جنہیں اس سروس کے ذریعے شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے کا موقع ملا ہے۔ انہوں نے ان  نوجوانوں کو  مشورہ دیا کہ وہ جہاں کہیں بھی کام کریں، اپنی حساسیت، ایمانداری اور کارکردگی کے ساتھ ایک نقش چھوڑ دیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ اس اعلیٰ ٹیکنالوجی کے دور میں جب لوگ  عین موقع پر  ملک اور دنیا کے بارے میں معلومات حاصل کر رہے ہیں، افسران کے چیلنجز میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ جب تک وہ کسی بھی اسکیم کے سماجی یا معاشی اہداف حاصل کر  پاتے ہیں، اس وقت تک  لوگوں کی ضروریات، بیداری اور خواہشات میں مزید اضافہ ہو چکا ہوتا ہے۔ اس لیے انہیں ایسے نظام  وضع  کرنے  کا عمل  شروع کر دینا چاہیے جس سے وہ مستقبل کے لیے تیار رہ سکیں۔

صدر جمہوریہ  نے کہا کہ بڑے اہداف کے حصول کے لیے جامع اور پائیدار ترقی اور ہر طبقے کو سماجی و اقتصادی بااختیار بنانے کے لیے انتظامیہ کا کام کاج اور اس کے طور طریقے کو عوامی شراکت پر مبنی ہونا چاہیے۔

صدر مملکت نے کہا کہ آج کے تناظر میں افسران کو نہ صرف ایڈمنسٹریٹر بلکہ سہولت کار اور منیجر کا کردار ادا کرنا ہوگا۔ ان کی کامیابی کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ وہ کس طرح سب کو ساتھ لے کر جوابدہ، شفاف اور موثر انتظامیہ فراہم کرنے کے قابل ہیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایک منتظم کے لیے سب سے اہم چیز عوام کا اعتماد جیتنا اور اسے برقرار رکھنا ہے۔ انہوں نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ رابطہ  کاری ، شفافیت اور اعتماد سازی کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کریں۔ تاہم، انہوں  نے انہیں  اپنی ذات  کی تشہیر کے لیے ٹیکنالوجی، خاص طور پر سوشل میڈیا کے استعمال سے خبردار کیا۔

صدر  جمہوریہ نے افسران سے کہا کہ اخلاقیات پر کسی بھی سمجھوتے کی  صورت حال سے نمٹنے کے لیے انہیں شروع سے ہی چوکنا اور متحرک رہنا ہوگا۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ حکومت کی پالیسیوں اور پروگراموں کو نافذ کرنے کے ساتھ ساتھ یہ سب اپنے ذاتی طرز عمل میں دیانتداری، صداقت اور پائیداری کو بھی فروغ دیں گے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے لئے ایک ترقی یافتہ ذہنیت ضروری ہے۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ افسران نئی سوچ اور نئے  اقدامات کے  ساتھ ملک کی ترقی کو آگے بڑھائیں گے۔

صدر کی تقریر دیکھنے کے لیے براہ کرم یہاں کلک کریں۔

*********

ش ح۔س ب ۔ رض

U:7971


(Release ID: 2029953)