بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

جناب سربانند سونووال نے آئی ڈبلیو اے آئی ہیڈکوارٹر میں اندرون ملک آبی نقل و حمل کے پروجیکٹوں کا جائزہ لیا


جناب سونووال نے آئی ڈبلیو ٹی کی ترقی کے لیے پیش رفت اور مستقبل کے منصوبوں کا جائزہ لیا

 موثر نقل و حمل کے لیے قومی آبی شاہراہ کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی

وزارت ایک مضبوط اندرون ملک آبی نقل و حمل کے نظام کی ترقی کے لیے پرعزم ہے

قومی آبی شاہراہوں کو بڑھا کر وزارت کا مقصد اقتصادی ترقی کو فروغ دینا اور ملک کے لیے موثر ، پائیدار نقل و حمل کے اختیارات کو یقینی بنانا ہے: جناب سربانند سونووال

Posted On: 25 JUN 2024 7:30PM by PIB Delhi

آج بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے ان لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا (آئی ڈبلیو اے آئی) کے نوئیڈا ہیڈ آفس کا دورہ کیا۔ اپنے دورے کے دوران جناب سونووال کو ملک میں 111 قومی آبی شاہراہوں کی صورت حال کے بارے میں جانکاری دی گئی اور بتایا گیا کہ کس طرح اندرون ملک آبی شاہراہیں اور سڑک ریلوے کی تکملے کے طور پر نقل و حمل کے پائیدار ذریعہ کے طور پر ابھر رہے ہیں۔

آئی ڈبلیو اے آئی کے سینئر عہدیداروں سے بات چیت کرتے ہوئے عزت مآب وزیر موصوف نے ملک بھر میں قومی آبی گزرگاہوں کو ترقی دینے اور آبی گزرگاہوں پر مسافروں اور مال بردار نقل و حرکت میں نمایاں اضافہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے ملک میں ریور کروز سیاحت کو فروغ دینے کے لیے کی جانے والی کوششوں اور ہائبرڈ الیکٹرک کیٹامارن جہازوں اور ملک کے پہلے ہائیڈروجن ویسل کو متعارف کرانے جیسے حالیہ اقدامات کی تعریف کی۔

مزید برآں جناب سونووال نے قومی آبی شاہراہ (این ڈبلیو) 1 - دریائے گنگا پر عالمی بینک کی مالی اعانت سے چلنے والے جل مارگ وکاس پروجیکٹ (جے ایم وی پی) کی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا۔ اتھارٹی وارانسی، صاحب گنج اور ہلدیا میں ملٹی ماڈل ٹرمینلز اور مال بردار نقل و حمل کو آسان بنانے اور رابطے کو بہتر بنانے کے لیے کلوگھٹ میں ایک انٹر ماڈل ٹرمینل تعمیر کرکے آبی گزرگاہوں کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھا رہی ہے۔ آئی ڈبلیو اے آئی گنگا ندی کے کنارے رہنے والی برادریوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے کمیونٹی جیٹی بھی نصب کر رہا ہے۔

وزارت ایک مضبوط اندرون ملک آبی نقل و حمل کے نظام کو ترقی دینے کے لیے پرعزم ہے۔ بھارت کے قومی آبی راستوں کو بڑھا کر وزارت اور آئی ڈبلیو اے آئی کا مقصد مل کر اقتصادی ترقی کو فروغ دینا اور وزیر اعظم نریندر مودی کے عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کے ساتھ 'نیو انڈیا' کے وژن سے آہنگ ملک کے لیے موثر اور پائیدار نقل و حمل کے اختیارات کو یقینی بنانا ہے۔

آئی ڈبلیو اے آئی میں بات چیت کے دوران وزیر موصوف نے نئے قومی آبی گزرگاہوں کی ترقی کے لیے پانچ سالہ ایکشن پلان کی نقاب کشائی کی ، جس میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے ٹارگٹڈ مہمات اور تقریبات کے ذریعے ریور کروز پر زور دیا گیا۔ نارتھ ایسٹرن ریجن (این ای آر) ریاستوں کے ساتھ تعاون کو اجاگر کیا گیا ، جس میں سی ایس ایس پروجیکٹ کے موثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے ایک مضبوط میکانزم موجود ہے۔ انسانی وسائل کے مسائل کو حل کرتے ہوئے ، وزیر نے ہند بنگلہ دیش پروٹوکول (آئی بی پی) روٹ میں چیلنجوں پر قابو پانے پر اظہارخیال کیا اور گوا ، مہاراشٹر اور گجرات میں ان لینڈ واٹر ٹرانسپورٹ (آئی ڈبلیو ٹی) کے کام کو مہمیز کرنے کے لیے جدید حل تجویز کیے ، قومی بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کے لیے ٹکنالوجی اور بین ریاستی تعاون کا فائدہ اٹھایا۔

جناب سونووال نے شمال مشرقی خطے خاص طور پر شمال مشرقی خطے بالخصوص آسام میں برہمپتر، براک اور دھنسری ندیوں میں آئی ڈبلیو ٹی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے اتھارٹی کی طرف سے کی جانے والی مداخلتوں کا بھی جائزہ لیا۔ بنگلہ دیش، بھوٹان، نیپال اور میانمار جیسے ہمسایہ ممالک کے ساتھ علاقائی رابطوں کو بہتر بنانے کے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ نیوی گیشن کو بہتر بنانے کے لیے آئی ڈبلیو اے آئی کے ذریعہ کی گئی نئی تکنیکی پیش رفت کو بھی مرکزی وزیر کے سامنے پیش کیا گیا۔ اس میں اثاثہ جات اور نیویگیشنل انفارمیشن کے لیے پی اے این آئی – پورٹل ، آر آئی ایس – ریور انفارمیشن سسٹم ، جمع اور جمع کرنے کے لیے سی اے آر -ڈی ، کارگو اور کروز نقل و حرکت کے اعداد و شمار کا تجزیہ اور پھیلاؤ اور سینٹرل ڈیٹا بیس اور نیشنل ریور ٹریفک اینڈ نیویگیشن سسٹم جیسے مستقبل کے منصوبے شامل ہیں۔

جناب سونووال نے ترقی اور خوشحالی کی علامت کے طورپر آئی ڈبلیو اے آئی کے احاطے میں ایک پودا بھی لگایا اس موقع پر آئی ڈبلیو اے آئی کے چیئرمین جناب وجے کمار، وزارت خارجہ کے جوائنٹ سکریٹری جناب آر لکشمنن، آئی ڈبلیو اے آئی کے وائس چیئرمین جناب سنیل کمار سنگھ اور اتھارٹی کے دیگر سینئر افسران موجود تھے۔

قابل ذکر ہے کہ مالی سال 2014 سے مالی سال 2024 تک دس سال کی مدت میں قومی آبی گزرگاہوں پر کارگو کی نقل و حرکت 133 ملین ٹن سے زیادہ بڑھ گئی ہے جس میں سی اے جی آر میں 22.1 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ آئی ڈبلیو اے آئی کا مقصد میری ٹائم انڈیا وژن 2030 کے مطابق آئی ڈبلیو ٹی کے ذریعے مال بردار نقل و حمل کا ماڈل شیئر 2 فیصد سے بڑھا کر 5 فیصد اور ٹریفک کا حجم 200 ایم ایم ٹی سے زیادہ اور میری ٹائم امرت کال وژن 2047 کے مطابق 2047 تک 500 ایم ایم ٹی سے زیادہ کرنا ہے۔ وزارت پورٹس، شپنگ اینڈ واٹر ویز کے ذریعے تیار کردہ دو وژن دستاویزات کا مقصد اندرون ملک آبی نقل و حمل کو بڑے پیمانے پر فروغ دینا ہے تاکہ ملک میں نقل و حمل کے پائیدار تعریفی طریقے کو یقینی بنایا جاسکے۔

اندرون ملک آبی گزرگاہوں کو ملک میں اقتصادی ترقی اور تجارت کے ذرائع کے طور پر ممکن بنانے کے لیے ، ملک میں ریور کروز سیاحت کی ترقی کے لیے 45،000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اس پرجوش رقم میں سے 35,000 کروڑ روپے کروز جہازوں کے لیے اور 10،000 کروڑ روپے امرت کال کے اختتام پر یعنی 2047 تک کروز ٹرمینل انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ کارگو تجارت کے لیے اندرون ملک آبی گزرگاہوں کو فروغ دینے کے لیے اکتوبر 2023 میں ممبئی میں منعقدہ گلوبل میری ٹائم انڈیا سمٹ (جی ایم آئی ایس) میں 15،200 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ امکان ہے کہ 2047 تک اس کا حجم 500 ملین ٹن سالانہ (ایم ٹی پی اے) تک بڑھ جائے گا۔ ہریت نوکا گائیڈ لائنز کے ساتھ ایم او پی ایس ڈبلیو نے ماحول دوست اور پائیدار طریقے سے آبی گزرگاہوں کے ذریعے مسافروں کی نقل و حمل کو آگے بڑھانے کے لیے مضبوط عزم کا اظہار کیا ہے جس میں اندرون ملک جہازوں کے آپریشنز (گرین ویسلز) کے لیے پروپلشن ایندھن (سی این جی / ایل این جی / الیکٹرک / ہائیڈروجن / میتھانول) کو اپنانے کو فروغ دیا گیا ہے۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 7823



(Release ID: 2028622) Visitor Counter : 11