ایٹمی توانائی کا محکمہ

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ "اگلے 5 سالوں میں ہندوستان کی جوہری توانائی کی پیداواری صلاحیت میں تقریباً 70 فیصد اضافہ ہوگا"


کل7.48 جی ڈبلیو ای کی نصب  شدہ صلاحیت  2029 تک 13.08 جی ڈبلیو ای بن جائے گی: ڈاکٹر سنگھ

ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ "دیسی ٹیکنالوجی کی ترقی اور توانائی کی سلامتی کو فروغ دینا ہماری ترجیح ہونی چاہیے"

Posted On: 25 JUN 2024 6:09PM by PIB Delhi

اگلے 5 سالوں میں ہندوستان کی جوہری توانائی کی پیداواری صلاحیت میں تقریباً 70 فیصد اضافہ ہونا ہے"، مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں جوہری توانائی کے محکمے کے 100 دن کے ایکشن پلان کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کرتے ہوئے کہا۔

یہ ایٹمی توانائی سے متعلق پہلی میٹنگ ہے جو مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس اور ٹیکنالوجی، وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارتھ سائنسز، وزیر مملکت برائے پی ایم او، محکمہ جوہری توانائی، محکمہ خلاء، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن، ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے ذریعے مودی حکومت 3.0 میں وزیر کے طور پر دوبارہ چارج سنبھالنے کے بعد بلائی گئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001KC42.jpg

توانائی کے منظر نامے میں جوہری توانائی اور قابل تجدید توانائی میں ہندوستان کی پیشرفت پر روشنی ڈالتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ "7.48 جی ڈبلیو ای کی نصب شدہ صلاحیت 2029 تک 13.08 جی ڈبلیو ای ہو جائے گی، جو 7 نئے ری ایکٹرز کے اضافے کے ساتھ 70 فیصد سے زیادہ  کااضافہ ہے۔ انہوں نے پہلے سے کام کرنے والے پراجیکٹس کا بھی جائزہ لیا اور آئندہ کے منصوبوں کے لیے ہدایات دیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے محکمہ کو ہدایت کی کہ وہ صلاحیتوں کی تعمیر اور علم، وسائل اور مہارت کے اشتراک کے ذریعے پوری صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے مربوط اور تعاون کرے۔ وزیر موصوف نے ٹیکنالوجی کی مقامی ترقی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، "دیسی ٹیکنالوجی کی ترقی اور توانائی کی سلامتی کو فروغ دینا ہماری ترجیح ہونی چاہیے۔" انہوں نے یاد دلایا کہ اس حکومت نے پبلک سیکٹر کی اکائیوں کے ساتھ اشتراک کے ذریعہ  بجٹ  کوبڑھا کر، اگلی نسل کی ٹیکنالوجیز کے استعمال اور تعاون بڑھانے کے ذریعہ جوائنٹ وینچرز کی  اجازت دی ہے۔ تحقیق کرنے میں آسانی اور سرگرمیوں کو بڑھانے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم سائنس کی آسانی کو فروغ دینے اور نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے استعمال سے شہریوں کے لیے زندگی میں آسانی کو فروغ دینے کے لیے یک لخت منظوری دے رہے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002C3VX.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مطلع کیا کہ محکمہ 220 میگاواٹ پریشرائزڈ ہیوی واٹر ری ایکٹر (پی ایچ ڈبلیو آر) کو کیپٹیو نیوکلیئر پاور جنریشن کے لیے بھارت اسمال ری ایکٹر (بی ایس آر) کا استعمال کرنے کے لیے مناسب طریقے سے ڈیزائن کر رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ڈی اے ای بھارت اسمال ماڈیولر ری ایکٹر (بی ایس ایم آر) 220 میگاواٹ پر بھی کام کر رہا ہے تاکہ کیلنڈریا کو پریشر ویسل سے تبدیل کرکے ہلکے پانی پر مبنی ری ایکٹر استعمال کیا جا سکے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے مطابق ‘بھاوینی’ جو  ایک پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگ  ہے ، پروٹوٹائپ فاسٹ بریڈر ری ایکٹر کے ایندھن کی ابتدائی لوڈنگ کو مکمل کرنے کے لیے پیش رفت میں ہے اور آنے والے مہینوں میں اس کی اہمیت کے لیے پہلا نقطہ نظر متوقع ہے۔ یہ پہلا فاسٹ بریڈر ری ایکٹر ہے جو اپنی استعمال سے زیادہ ایندھن پیدا کرتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003B364.jpg

وزیر  موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ توانائی کی سلامتی، صحت اور خوراک کی سلامتی کے ساتھ ساتھ، ریڈیو فارماسیوٹیکل اور جوہری ادویات، زراعت اور خوراک کے تحفظ پر بھی توجہ دی جانی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تابکاری ٹیکنالوجی میں ترقی عام شہریوں کے معاشی اور سماجی فائدے کا باعث بنے گی اور زندگی میں آسانی کو فروغ دے گی اور ذیلی ایٹمی ذرات کا استعمال کرتے ہوئے بنیادی، اپلائیڈ اور ٹرانسلشنل سائنسز میں تحقیق کو فروغ دے گی۔

جائزہ میٹنگ میں اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر اجیت کمار موہنتی اور محکمہ جوہری توانائی کے سیکرٹری کے ساتھ محکمہ کے سینئر افسران موجود تھے۔

 

************

ش ح۔ا ک ۔ رب

U:7818

 



(Release ID: 2028596) Visitor Counter : 24