وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ نے مویشیوں کی 21ویں مردم شماری کی تیاری کے لیے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو حکمت عملی بنانے اور بااختیار بنانے کے لیے ایک جامع ورکشاپ کا افتتاح کیا
مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ نے ہندوستان کی معیشت اور خوراک کی یقینی فراہمی کے لیے مویشیوں کے شعبے کی اہمیت کو اجاگر کیا
مرکزی وزیر نے ورکشاپ میں مویشیوں کے اعداد وشمار جمع کرنے کے لئے تیار کئے گئے موبائل ایپلی کیشن کا آغاز کیا
Posted On:
25 JUN 2024 3:37PM by PIB Delhi
ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف لالن سنگھ نے آج نئی دہلی کے وگیان بھون میں مویشیوں کی 21ویں مردم شماری کی تیاری کے لیے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹیز) کو حکمت عملی بنانے اور بااختیار بنانے کے لیے ورکشاپ کا افتتاح کیا۔ ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل اور جناب جارج کورین بھی اس موقع پر موجود تھے۔ مویشیوں کے اعداد وشمار جمع کرنے کے لیے تیار کئے گئے موبائل ایپلی کیشن کو بھی مرکزی وزیر نے ورکشاپ میں لانچ کیا۔
مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ نے ہندوستان کی معیشت اور خوراک کی یقینی فراہمی کے لیے مویشیوں کے شعبے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے مردم شماری کی محتاط منصوبہ بندی اور اس پر عملدرآمد پر زور دیا، اس بات پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ جمع کئے گئے اعداد وشمار مستقبل کے اقدامات کی تشکیل اور اس شعبے میں درپیش چیلنجوں سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ مرکزی وزیر نے بتایا کہ اس ورکشاپ کا مقصد ستمبرسے دسمبر 2024 کے دوران ہونے والی آئندہ مردم شماری کے لیے مربوط اور مؤثر طریقہ کار کو یقینی بنانا ہے۔
پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے ورکشاپ سے خطاب کیا اور بنیادی سطح پر جامع تربیت اور صلاحیت سازی کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس طرح کی کلیدی ورکشاپ کے انعقاد میں محکمہ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے شرکاء کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اپنی سمجھ اور صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے تربیتی اجلاس میں سرگرمی سے حصہ لیں۔
جناب جارج کورین نے مویشیوں کے شعبے میں پائیدار طور طریقوں کے انضمام پر زور دیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ مردم شماری کے اعداد و شمار پائیدار ترقی کے اہداف کے قومی اشارئیے کے فریم ورک میں تعاون کریں گے، اس طرح وسیع تر قومی اور عالمی پائیداری کے اہداف کے ساتھ ہم آہنگ ہوں گے۔
مویشی پروری اور ڈیری کے محکمے کی سکریٹری محترمہ الکا اپادھیائے نے اپنے خطاب میں اس ورکشاپ کی اہمیت پر روشنی ڈالی، اور درست اور مؤثر اعداد وشمار جمع کرنے کے لیے ٹکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کے محکمے کے عزم پر زور دیا۔ انہوں نے مویشیوں کی 21ویں مردم شماری کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے تمام فریقوں کی اجتماعی ذمہ داری پر زور دیا، جو کہ مویشی پروری کے شعبے کی مستقبل کی پالیسیوں اور پروگراموں کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرے گی اور انہوں نے اُن پر زور دیا کہ وہ جدید ترین ٹیکنالوجی سے استفادہ کریں،تاکہ مردم شماری کی کامیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔
ورکشاپ میں مویشیوں کی 21ویں مردم شماری، موبائل ایپلی کیشن سے متعلق تربیت اور ڈیش بورڈ سافٹ ویئر کی تربیت، اور سوالات اور خدشات کو دور کرنے کے لیے ایک کھلے مباحثے کے لئے کے طور وطریقوں اور رہنما خطوط پر تفصیلی اجلاس کو شامل کیا گیا ہے۔ رجسٹرار جنرل آف انڈیا نے مویشیوں کی 21ویں مردم شماری کے لیے بنائے گئے پورے ماحولیاتی نظام کو بھی تسلیم کیا۔
ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کے مویشی پروری اور ڈیری کے محکمے نے مویشیوں کی 21ویں مردم شماری کی تیاری کے لیے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹیز) کو حکمت عملی بنانے اور انہیں بااختیار بنانے کے لیے ایک جامع ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ اس ورکشاپ میں اجلاس کا ایک سلسلہ پیش کیا گیا، جس کا آغاز جانوروں کی دیکھ بھال کے شماریات ڈویژن کی طرف سے مویشیوں کی 21 ویں مردم شماری کی ایک مختصر تفصیل سے ہوا، جس کے بعد آئی سی اے آر - نیشنل بیورو آف اینیمل جینٹکس ریسورسز (این بی اے جی آر) کی جانب سے انواع کی نسل کی تفصیلات پر تفصیلی پریزنٹیشن پیش کی گئی۔ مردم شماری میں نسل کی درست شناخت کی اہمیت پر زور دیا گیا، جو کہ مویشیوں کے شعبے کے مختلف پروگراموں اور پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی) کے نیشنل انڈیکیٹر فریم ورک (این آئی ایف) کے لیے درست اعدادوشمار تیار کرنے کے لیے اہم ہے۔
************
U.No:7803
ش ح۔ح ا۔ق ر
(Release ID: 2028526)
Visitor Counter : 72