محنت اور روزگار کی وزارت
محنت اور روزگار کی وزارت نے تمام 36 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ ایک قومی سطح کی ویڈیو کانفرنس کا انعقاد کیا ، تاکہ چار لیبرضوابط کے تحت مسودہ قوانین کو حتمی شکل دینے میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی تیاری کا جائزہ لیا جا سکے اور عمارات اورتعمیرات کے مزدوروں کے لیے فلاحی پروگراموں کے نفاذ کی پیش رفت کاجائزہ لیاجاسکے
Posted On:
20 JUN 2024 9:38PM by PIB Delhi
محنت اور روزگار کی وزارت کے سکریٹری نے 20 جون 2024 کو تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ ایک قومی سطح کی ویڈیو کانفرنس کی صدارت کی جس کے دو مرحلے کے ایجنڈے تھے: (i) چارلیبرضوابط سے متعلق مسودہ قوانین کی قبل از اشاعت کے سلسلے میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی تیاری کا جائزہ لینا۔ لیبر اصلاحات کے لیے چار لیبرضوابط اور صلاحیت سازی ، آئی ٹی ایجادات وغیرہ کے تقاضے؛ اور (ii) عمارت اور دیگر تعمیراتی (بی اوسی) کارکنوں کی بہبود سے متعلق سیس فنڈ کے استعمال پر پیشرفت۔ میٹنگ میں 36 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ایڈیشنل چیف سکریٹری/ پرنسپل سکریٹری/ سکریٹری/ لیبر کمشنرز اور وزارت محنت و روزگار کے سینئر افسران نے شرکت کی۔
میٹنگ میں لیبرضوابط کے مقاصد پر تبادلہ خیال کیا گیا تاکہ مزدوروں کی فلاح و بہبود کو اجرت اور سماجی تحفظ کو یونیورسلائزیشن کے ذریعے فروغ دیا جا سکے، محفوظ اور صحت مند کام کی جگہ کو یقینی بنایا جائے، ملازمت کو باضابطہ بنایا جائے، خواتین افرادی قوت کی زیادہ شرکت، کارکنوں کی ہنر مندی کافروغ اور تارکین وطن کارکنوں کے لیے فوائد کی منتقلی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس کے علاوہ لیبر قوانین کو آسان اور معقول بنانے کے ذریعے روزگار پیدا کرنے میں سہولت فراہم کرنے کے پہلو پربھی غوروخوض کیاگیا۔
یہ بات نوٹ کی گئی کہ زیادہ تر ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے ضابطوں کے تحت قواعد کو پہلے سے شائع کر دیا ہے اور صرف چند ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے ابھی بھی اپنے مسودے کے قواعد وضع کرنے کے عمل میں مصروف ہیں۔ تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں قواعد کو ہم آہنگ کرنے کے لیے ریاستی قوانین اور مرکزی قواعد کے درمیان فرق پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے لاجسٹکس، آئی ٹی، بنیادی ڈھانچے اور افرادی قوت کے معاملے میں اپنی صلاحیت بڑھانے پر توجہ مرکوز کرنے کی بھی اپیل کی گئی۔ بات چیت انٹرایکٹو اور نتیجہ خیز تھی۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سوالات پر بھی غور کیا گیا اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ وقت کے ساتھ ساتھ لیبر اصلاحات کے ایجنڈے پر عمل آوری کے اگلے اقدامات کے بارے میں آپسی سمجھ بوجھ کو آسان بنانے کے لیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا جائے۔ اس دوران، ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے درخواست کی گئی کہ (i) لیبرضوابط کے ذریعے قائم کردہ فریم ورک کے حوالے سے مسودہ قوانین کا جائزہ لیں؛ اور (ii) اگر چند ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے ابھی تک ایسا کرنا باقی ہے تو قواعدوضوابط کی قبل از اشاعت میں تیزی لانے کے لیے مدد طلب کریں۔
اس کے علاوہ ، عمارتوں اور دیگر تعمیراتی (بی او سی) کارکنوں کے لیے فلاحی اسکیموں کے انتظام میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔بی اوسی کارکنوں کے سیس فنڈ سے بی اوسی کارکنوں کے وارڈوں کے لئے تعلیمی اداروں/اسکولوں کی تعمیر، ای-شرم پر غیر منظم کارکنوں پر وزارت کے ڈیٹا بیس کے ساتھ بی اوسی کارکنوں کے ڈیٹا بیس کااے پی آئی انضمام، کارکنوں کو فوائد کی منتقلی اور نقل پذیری کو یقینی بنانے سے متعلق مسائل پربھی تبادلہ خیال کیاگیا۔ حفظان صحت سے متعلق سہولتوں کے لئے حکومت کی اہم سماجی تحفظ کی اسکیموں کے تحت بی اوسی کارکنوں کی کوریج - زندگی کے بیمہ کے لیے پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا (پی ایم جے جے بی وائی )، ذاتی حادثاتی بیمہ کے لیے پردھان منتری تحفظ بیمہ یوجنا (پی ایم ایس بی وائی )،پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (پی ایم –جے اے وائی ) کے بار ےمیں بھی غوروخوض کیاگیا۔ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سےبی اوسی ورکرز سیس فنڈ اور سی اے جی آڈٹ کے تحت کیے گئے اخراجات کے حوالے سے سماجی آڈٹ مکمل کرنے کو کہا گیا تھا۔
مذکورہ بالا کے علاوہ، وزارت نے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے درخواست کی کہ وہ حکومت کی مختلف فلاحی اور سماجی تحفظ کی اسکیموں/ پہل قدمیوں میں ان کے اندراج میں اضافہ کرکے بی اوسی کارکنوں کی بہبود کو فروغ دیں۔
شدید گرمی کے حالات کے پیش نظر، تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو یہ بھی مشورہ دیا گیا کہ وہ مناسب احتیاطی تدابیر کو یقینی بناتے ہوئے اور ہنگامی حالات کی صورت میں ہر ممکن ریلیف فراہم کرتے ہوئے کارکنوں کی صحت اور حفاظت کو انتہائی ترجیح دیتے رہیں۔
***********
(ش ح۔ع م۔ ع آ)
U: 7773
(Release ID: 2028224)
Visitor Counter : 62