وزارت دفاع

سمیر، ایم ای آئی ٹی وائی  اور ایم سی ٹی ای، انڈین آرمی نے تکنیکی ترقی کے لیے اسٹریٹجک شراکت داری قائم کی

Posted On: 22 JUN 2024 9:26PM by PIB Delhi

آج ایک تاریخی تقریب میں، ملٹری کالج آف ٹیلی کمیونیکیشن انجینئرنگ (ایم سی ٹی ای)، انڈین آرمی اور سوسائٹی فار اپلائیڈ مائیکرو ویو الیکٹرانکس انجینئرنگ اینڈ ریسرچ (سمیر)، جو الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی)کے تحت ایک خود مختار آر اینڈ ڈی (تحقیق وترقی) لیباریٹری ہے، نے’نیکسٹ جنریشن وائرلیس ٹیکنالوجیز فار انڈین آرمی‘ میں تعاون کو آگے بڑھانے کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت (ایم او یو)پر دستخط کیے۔ ایم او یو پر لیفٹیننٹ جنرل کے ایچ گواس، کمانڈنٹ ایم سی ٹی ای اور کرنل کمانڈنٹ کور آف سگنلز اور ڈاکٹر پی ایچ راؤ، ڈائرکٹر جنرل سمیر نے دستخط کیے۔ یہ تقریب شری ایس کے مرواہا، گروپ کوآرڈینیٹر الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی)، اور میجر جنرل سی ایس مان، اے وی ایس ایم، وی ایس ایم، آرمی ڈیزائن بیورو، ہندوستانی فوج کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کی پُروقار موجودگی میں منعقد کی گئی، جو ملک کے دفاع اور ٹیکنالوجی کے منظر نامے کے لیے اس اسٹریٹجک اقدام کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔

یہ اقدام ہندوستانی فوج کی تکنیکی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے جو چیف آف آرمی اسٹاف کے ذریعہ ’ہندوستانی فوج کے لئے تکنیکی انہماک کے سال‘ کے طور پر 2024 کے لئے اعلان کردہ وژن کے ساتھ منسلک ہے۔

آج کے ایم او یو پر دستخط سے ایم سی ٹی ای میں ایک ’ایڈوانسڈ ملٹری ریسرچ اینڈ انکیوبیشن سنٹر‘ کے قیام کے منصوبوں کے ساتھ، اس تعاون کو پھر سے تقویت ملے گی۔ اس مرکز کا مقصد ہندوستانی فوج کے لیے جدید وائرلیس ٹیکنالوجیز پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔

سمیر اور ایم سی ٹی ای کے درمیان شراکت داری ایک معاہدے کے حدود سے ماورا ہے اور میدان جنگ کے جدید چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے نئی تکنیکی سرحدوں کی تلاش میں مشترکہ عزم کی نمائندگی کرتی ہے۔ وائرلیس ٹیکنالوجیز میں سمیر کی مہارت اور مواصلات، الیکٹرانک جنگ اور سائبر آپریشنز میں  ایم سی ٹی ای کی ایپلی کیشن کی مہارتوں کو ضم کرتے ہوئے، یہ تعاون دفاعی اور سٹریٹجک شعبوں میں خاطر خواہ ترقی کی ضمانت دیتا ہے۔

اس شراکت داری کے اہم مقاصد میں شامل ہیں:

  • مشترکہ تحقیق اور ترقی۔ باہمی تعاون پر مبنی منصوبے 5جی، 6جی، جدید سیلولر ٹیکنالوجیز، سافٹ ویئر ڈیفائنڈ ریڈیوز اور کوگنیٹو ریڈیوز، سیٹلائٹ کمیونیکیشنز، اینٹینا ڈیزائن، فری اسپیس آپٹکس، اور ٹروپو سکیٹر کمیونیکیشنز، نیز اے آئی (مصنوعی ذہانت )اور کوانٹم ، فوج سے مخصوص چپ ڈیزائن میں مشترکہ مہارت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے قابل تعیناتی اقدامات کو اپنی توجہ کا مرکز  بنائیں گے۔
  • انکیوبیشن سنٹر۔ یہ مرکز ایم ایس ایم ایز(بہت چھوٹی ، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں) اور سٹارٹ اپس کو شامل کرتے ہوئے منصوبہ سازی سے لے کر بڑے پیمانے پر پیداوار تک فوجی مخصوص اختراعی حل کی ترقی میں مدد کرے گا۔
  • اس کے علاوہ، ایم او یو کا مقصد معلومات کے تبادلے، تربیت اور ترقی کے پہلوؤں کو بھی شامل کرنا ہے۔

سمیر اور ایم سی ٹی ای کے درمیان تعاون کا مقصد قومی سلامتی اور تکنیکی بنیادی ڈھانچے کو بڑھانا ہے،اس میں ایسے فوائد کا امکان رہے گا جو صرف فوج تک ہی محدود نہیں رہیں گے بلکہ اس سے بہت آگے تک جائیں گے۔ حاصل کردہ پیشرفت ٹیلی کمیونیکیشن، ہنگامی ردعمل، اور عوامی تحفظ کو مثبت طور پر متاثر کر سکتی ہے، جو قومی سلامتی کے لیے ایک جامع نقطہ نظر کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔

اس ایم او یو پر دستخط سمیر اور ایم سی ٹی ای کے درمیان شراکت داری میں ایک اہم لمحہ کی نشاندہی کرتا ہے، جو جدت طرازی اور باہمی کامیابی سے بھرے مستقبل کا اشارہ دیتا ہے۔ یہ تزویراتی اتحاد حکومتی آر اینڈ ڈی(تحقیق وترقی) سے جڑے اداروں اور فوجی تعلیمی اداروں کے درمیان تعاون کے لیے نئے معیارات قائم کرنے کے لیے تیار ہے، جس سے اہم تکنیکی ترقی ہو رہی ہے۔

مفاہمت نامے پر دستخط کی تقریب کے دوران، میجر جنرل سی ایس مان، اے وی ایس ایم، وی ایس ایم، آرمی ڈیزائن بیورو کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نے مخصوص ٹیکنالوجیز کو اختیار کرنے کے بارے میں ہندوستانی فوج کے نقطہ نظر کی وضاحت کی۔ انہوں نے فوجی ایپلی کیشنز کے لیے مختلف ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی پر مبنی اقدامات کی ترقی کے لیے ایک ماحولیاتی نظام کی تشکیل کے لیے کی جانے والی کوششوں کی وضاحت کی۔

جناب ایس کے مرواہا، گروپ کوآرڈینیٹر الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی) نے دفاعی اور اسٹریٹجک ایپلی کیشنز کے لیے ایم ای آئی ٹی وائی  کے مختلف اقدامات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے سٹریٹجک اور دفاعی شعبوں میں سمیر اور سی ڈی اے سی کے تعاون کی بھی وضاحت کی۔

سمیر کی طرف سے ایم او یو پر دستخط کرنے والے ڈاکٹر پی ایچ راؤ نے دفاعی شعبے میں سمیر کے کام کے حجم کے ساتھ ساتھ ہندوستانی فوج کے لیے خاص طور پر اہم تکنیکی ڈومینز میں میدان میں تعیناتی کے قابل نظام تیار کرنے کے لیے مفاہمت نامے کے لیے جرأتمندانہ وژن کی جھلک پیش کی۔

لیفٹیننٹ جنرل کے ایچ گواس، پی وی ایس ایم، وی ایس ایم، کمانڈنٹ ایم سی ٹی ای اور کرنل کمانڈنٹ کور آف سگنلز نے ایم او یو کی اہمیت اور ایم او یو سے ایم سی ٹی ای کی توقعات کو پیش کیا تاکہ ایم سی ٹی ای، سمیر، سمیت باہمی تعاون کے ذریعے حاصل کردہ حکمت عملی سے متعلق جنگ کے میدان میں تعیناتی کے قابل نظام تیار کیا جا سکے۔تعلیمی برادری ، صنعتی ماہرین ، محققین اور اسٹارٹ اپس پوری قوم کے نقطہ نظر کے ساتھ ماحولیاتی نظام کو تیار کرنے کے لیے اکٹھے ہو رہے ہیں۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ یہ شراکت داری اہم کامیابیوں کی راہ ہموار کرے گی اور سرکاری تحقیق وترقی سے جڑے اداروں اور فوجی تعلیمی اداروں کے درمیان تعاون کے لیے ایک نیا معیار قائم کرے گی اور ’آتم نر بھر بھارت‘ کی قومی پہل میں اہم کردار ادا کرے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001NMM7.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002AGUM.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003W7TG.jpg

-----------------------

ش ح۔س ب ۔ ع ن

U NO: 7766



(Release ID: 2028182) Visitor Counter : 13


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP , Tamil