امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
مرکز نے کابلی چنا سمیت تور اور چنا پر 30 ستمبر 2024 تک اسٹاک کی حدیں عائد کیں
تھوک فروشوں کے لیے ہردال کے لیے اسٹاک کی حد 200 ایم ٹی ہے؛ خوردہ فروشوں کے لیے 5 ایم ٹی ؛ ہر ریٹیل آؤٹ لیٹ پر 5 ایم ٹی اور بڑے چین خوردہ فروشوں کے لیے ڈپو پر 200 ایم ٹی ؛ مل مالکان کے لیے پیداوار کے آخری 3 ماہ یا سالانہ نصب شدہ صلاحیت کا 25فیصد، جو بھی زیادہ ہو
محکمہ امور صارفین نے درآمد کنندگان کو کسٹم کلیئرنس کی تاریخ سے 45 دن سے زیادہ درآمدی اسٹاک نہ رکھنے کی ہدایت کی ہے
Posted On:
21 JUN 2024 6:55PM by PIB Delhi
ذخیرہ اندوزی اور بے ایمانی کو روکنے اور صارفین کو سستے نرخوں پر تور اور چنے کی دستیابی کو بہتر بنانے کے لیے حکومت ہند نے ایک حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت تھوک فروشوں، خوردہ فروشوں، بڑے چین خوردہ فروشوں، مل مالکان اور درآمد کنندگان کے لیے دالوں پر اسٹاک کی حد عائد کی گئی ہے۔ مخصوص فوڈ آئٹم پر لائسنسنگ کی ضروریات، اسٹاک کی حدود اور نقل و حرکت کی پابندیوں کو ہٹانا (ترمیم) (ترمیمی) حکم نامہ، 2024 کو آج یعنی 21 جون، 2024 سے فوری طور پر جاری کیا گیا ہے۔
اس حکم کے تحت، تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے 30 ستمبر 2024 تک کابلی چنا سمیت تور اور چنے کے لیے اسٹاک کی حد مقرر کی گئی ہے۔ ہر دال پر انفرادی طور پر لاگو اسٹاک کی حد تھوک فروشوں کے لیے 200 ایم ٹی ہوگی۔ خوردہ فروشوں کے لیے 5 ایم ٹی ؛ ہر ریٹیل آؤٹ لیٹ پر 5 ایم ٹی اور بڑے چین خوردہ فروشوں کے لیے ڈپو پر 200 ایم ٹی؛ مل مالکان کے لیے پیداوار کے آخری 3 ماہ یا سالانہ نصب شدہ صلاحیت کا 25فیصد، جو بھی زیادہ ہوگا۔ درآمد کنندگان کے سلسلے میں، درآمد کنندگان کو کسٹم کلیئرنس کی تاریخ سے 45 دنوں سے زیادہ درآمدی اسٹاک نہیں رکھنے کی ہدایت ہے۔ متعلقہ قانونی اداروں کو صارفین کے امور کے محکمے کے پورٹل (https://fcainfoweb.nic.in/psp ) پر اسٹاک کی پوزیشن کا اعلان کرنا ہوگا اور اگر ان کے پاس موجود اسٹاک مقررہ حد سے زیادہ ہیں تو انہیں 12 جولائی 2024 تک اسٹاک کی مقررہ حد تک لانا ہوگا۔
تور اور چنے پر اسٹاک کی حد کا نفاذ حکومت کی طرف سے ضروری اشیاء کی قیمتوں پر کریک ڈاؤن کرنے کے لیے کیے گئے متعدد اقدامات کا ایک حصہ ہے۔ صارفین کے امور کا محکمہ اسٹاک ڈسکلوزر پورٹل کے ذریعہ دالوں کے اسٹاک کی پوزیشن کو قریب سے نگرانی کر رہا تھا۔ محکمہ نے اپریل 2024 کے پہلے ہفتے میں ریاستی حکومتوں کو تمام اسٹاک ہولڈنگ اداروں کے ذریعہ لازمی اسٹاک کو نافذ کرنے کے لئے مطلع کیا تھا، جس کے بعد اپریل کے آخری ہفتہ سے 10 مئی 2024تک ملک بھر میں دالیں پیدا کرنے والی بڑی ریاستوں اور تجارتی مراکز کے دورے کئے گئے تھے۔ تاجروں، اسٹاک کرنے والوں ، ڈیلر، درآمد کنندگان، مل مالکان اور بڑے چین خوردہ فروشوں کے ساتھ الگ الگ ملاقاتیں بھی کی گئیں تاکہ ان کی حوصلہ افزائی کی جا سکے اور انہیں اسٹاک کے سچے انکشاف اور صارفین کے لیے دالوں کی سستی نرخ برقرار رکھنے کے لیے حساس بنایا جا سکے۔
یاد رہے کہ حکومت نے 4 مئی 2024 کو ملکی پیداوار کو بڑھانے کے لیے دیسی چنے کی درآمد پر 66 فیصد ڈیوٹی کم کر دی تھی۔ ڈیوٹی میں کمی نے درآمدات میں سہولت فراہم کی ہے اور بڑے پیداواری ممالک میں چنے کی زیادہ بوائی کو فروغ دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا میں چنے کی پیداوار 2023-24میں 5 لاکھ ٹن سے بڑھ کر 2024-25 میں 11 لاکھ ٹن ہونے کا تخمینہ ہے جو اکتوبر 2024 کے بعد دستیاب ہونے کی امید ہے۔
کسانوں کی طرف سے زیادہ قیمت وصول کرنے اور آئی ایم ڈی کی طرف سے پیش گوئی کی گئی مانسون کی معمول سے زیادہ بارشوں کی وجہ سے خریف دالوں کی بوائی جیسے تور اور اُڑد کی بوائی میں اس موسم میں نمایاں اضافہ متوقع ہے ۔
مزید برآں، مشرقی افریقی ممالک سے تور کی رواں سال کی درآمد اگست 2024 کے بعد متوقع ہے۔
ان عوامل سے آنے والے مہینے میں خریف دالوں جیسے تور اور اُڑد کی قیمتوں کو نیچے لانے میں مدد ملنے کی امید ہے۔ آسٹریلیا میں چنے کی نئی فصل کی آمد اور اکتوبر 2024 سے اس کی درآمد کے لیے دستیابی صارفین کے لیے سستے نرخ پر چنے کی دستیابی کو برقرار رکھنے میں مدد کرے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ت ع(
7335
(Release ID: 2027888)
Visitor Counter : 76