وزارت اطلاعات ونشریات

جیوری ارکان نے  18ویں  ایم آئی ایف ایف بین الاقوامی مقابلے میں انتخاب کے عمل کے بارے میں تفصیلی اظہار خیال کیا


ہم دستاویزی فلمیں دیکھ کراور زیادہ انسانیت کے حامل  بن جاتے ہیں: جیوری چیئرپرسن بھارت بالا

دستاویزی فلموں کا مطلب مشن کی ترسیل ہے:برتھ لیمے فوجیا

دستاویزی فلمیں بڑے اسکرین پر دکھائی جانی چاہئیں: کیکو بینگ

انتخاب کا عمل مشکل اور چیلنجنگ مگر دلچسپ تھا: مانس چودھری

Posted On: 19 JUN 2024 7:20PM by PIB Delhi

18 ویں ممبئی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول (ایم آئی ایف ایف) میں بین الاقوامی مقابلے کے جیوری ارکان نے آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اس سال کی فلموں کے چیلنجنگ انتخاب کے عمل سے اپنے نظریات اور تجربات کا اظہارکیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/19-5-1HMTB.jpg

 

جیوری چیئرپرسن اور ایوارڈ یافتہ بھارتی فلم ساز بھارت بالا نے فلموں کی زبردست اور مسابقتی نوعیت کی تعریف کی۔ مختلف ثقافتی بیانیوں کے باوجود انسانی کہانیوں کی آفاقیت پر زور دیتے ہوئے، بالا نے بڑےپردوں پر دستاویزی فلموں کی نمائش کی اہمیت کو اجاگر کیا۔انہوں نے کہا’’ہمارے پاس ہندوستان میں حیرت انگیز انفراسٹرکچر ہے۔ ہمیں صرف جرات مندانہ فیصلہ  کرنے اور دستاویزی فلموں کو بڑے پردے پر لانے کی ضرورت ہے‘‘۔بالا نے ہندوستان میں طالب علموں کے درمیان دستاویزی فلموں کی زیادہ سے زیادہ نمائش کے لیے بھی زور دیا۔ یہ مانتے ہوئے کہ اس سے ان کی ذہانت میں اضافہ ہوگا اور غیر فکشن فلم سازی کی ثقافت کو فروغ ملے گا، بالا نے مزید کہا’’ہم دستاویزی فلمیں دیکھ کراور زیادہ انسانیت کے حامل ہو جاتے ہیں۔‘‘

برتھ لیمے فوجیانے ،جو دستاویزی فلم سازی میں ایک عالمی شخصیت ہیں ، انتخاب کے عمل کے دوران مواد کی اہمیت پر خاص توجہ دی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ علم اور ثقافت کے فروغ کے لیے دستاویزی فلموں کا فروغ ضروری ہے۔ فوجیا نے کہا’’دستاویزی فلموں کا مطلب مشن کی ترسیل ہے۔ انہوں نے اپنے بھرپور سماجی و ثقافتی ورثے اور وسیع صلاحیت کے ساتھ ہندوستان کے عوام  پر زور دیا کہ وہ اپنی دستاویزی فلموں کی تیاری میں اضافہ کریں۔ ‘‘ہم جتنا زیادہ تعاون کریں گے، اتنا ہی ہم عالمگیر بنیں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/19-5-2LVAG.jpg

 

کیکو بینگ نے،جو ایک بین الاقوامی سطح پر مشہور دستاویزی فلم سازہیں، انتخاب کے عمل کے دوران مختلف  آراء پر اپنے نقطہ نظر کا اظہار کیا اور حتمی تشریح کو دلچسپ اور افزودہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ انداز اور اظہار مختلف ہوتے ہیں، لیکن فلم کی زبان عالمگیر رہتی ہے۔ میڈیم کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، بینگ نے کہا، ’’میڈیم پیغام ہے۔ یہ وہ وسیلہ ہے جو مواد کو زیادہ تر پرکشش بناتا ہے۔ اس لیے دستاویزی فلموں کو بڑے پردے پر دکھایا جانا چاہیے۔‘‘

بھارتی فلم انڈسٹری کے ایک مشہور ساؤنڈ ڈیزائنر مانس چودھری نے انتخاب کے عمل کو سخت اور چیلنجنگ قرار دیا، لیکن فلموں کے بارے میں متنوع نقطہ نظر اور خیالات کی وجہ سے  اسے  دلچسپ بتایا ۔ انہوں نے مواد اور تکنیکی دونوں پہلوؤں میں گزشتہ برسوں میں ہندوستانی نان فکشن فلموں کے معیار میں نمایاں بہتری کا اعتراف کیا۔

جیوری کے اراکین نے اجتماعی طور پر اس سال کے اندراجات میں شامل اعلیٰ معیار اور متنوع موضوعات کی تعریف کی۔ انہوں نے اپنی گفتگومیں انسانی بیانیوں کی عالمگیر اپیل اور علم اور ثقافتی تفہیم کو فروغ دینے میں دستاویزی فلموں کے اہم کردار پر روشنی ڈالی ۔

***********

ش ح ۔  اس - م ش

U. No.7611



(Release ID: 2026897) Visitor Counter : 18