سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمہ نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، دہلی میں دو روزہ موسمیاتی تبدیلی کانکلیو کا انعقاد کیا

Posted On: 28 MAY 2024 4:17PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹکنالوجی کے شعبہ نے 27 تا 28 مئی 2024 تک دو دن پر محیط ایک موسمیاتی تبدیلی کانکلیو کا انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، دہلی میں انعقاد کیا۔

کنکلیو نے ہندوستان بھر کے ماہرین کو اکٹھا کیا تاکہ ہندوستانی تناظر میں آب و ہوا کی ماڈلنگ کے لئے مصنوعی ذہانت (اے آئی) میں بنیادی ماڈل تیار کرنے کی ضرورت پر غور کیا جاسکے، ڈیٹا کے کوالٹی کنٹرول اور آب و ہوا کی پیشین گوئیوں کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ بہتر آب و ہوا کے لئےموافقت کے حل کے لئے لوگوں کے ساتھ بات چیت کو مضبوط کیا جائے۔

 

بائیں سے: ڈاکٹر سواتی جین، ڈاکٹر شیامسری داس گپتا، پروفیسر این ایچ رویندر ناتھ، پروفیسر سروج کے مشرا، ڈاکٹر اکھلیش گپتا، سینئر مشیر ڈی ایس ٹی؛ پروفیسر ابھے کرندیکر، سکریٹری، ڈی ایس ٹی؛ ڈاکٹر انیتا گپتا، ہیڈ سی ای ایس ٹی ڈی ایس ٹی ؛ ڈاکٹر سشیلا نیگی، اور ڈاکٹر انامیکا باروا

پروفیسر ابھے کرندیکر، سکریٹری، سائنس اور ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) نے کنکلیو سے خطاب کرتے ہوئے کہا، " ڈی ایس ٹی کے دو مشن- نیشنل مشن فار سسٹیننگ ہمالیائی ایکو سسٹم  اور نیشنل مشن آن اسٹریٹجک نالج فار کلائمیٹ چینج نے گزشتہ برسوں میں 19 سی او ای ایس اور 37 بڑے آر اینڈ ڈی پروگراموں کی حمایت کے لحاظ سے اہم پیش رفت کی ہے۔ مزید بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے ہندوستانی تناظر میں اے آئی  میں بنیادی ماڈل تیار کرنے پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔

سکریٹری، ڈی ایس ٹی نے ’ضلع سطح کے موسمیاتی رسک اسیسمنٹ فار انڈیا‘ کے مسودہ کی ایگزیکٹو سمری کو جاری کرتے ہوئے مزید کہا کہ اعداد و شمار پر مبنی مقامی آب و ہوا کے ماڈل موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے بہتر سمجھ فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا، "مختلف شعبوں کے محققین اور متعدد اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل ایک جامع نقطہ نظر کی طرف اجتماعی کوششیں موسمیاتی تبدیلی کے جاری چیلنجوں اور زراعت، پانی اور ماحولیات پر اس کے اثرات سے نمٹنے میں مدد کر سکتی ہیں۔"

پروفیسر ابھے کرندیکر، سکریٹری، شعبہ سائنس اور ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی)

ڈی ایس ٹی کے سینئر ایڈوائزر ڈاکٹر اکھلیش گپتا نے ڈی ایس ٹی کے موسمیاتی تبدیلی پروگرام کے آغاز اور ارتقاء، ڈی ایس ٹی کی طرف سے نیشنل ایکشن پلان فار کلائمیٹ چینج  میں ہونے والی مداخلتوں، موافقت آر اینڈ ڈی پروگرام پورے ملک میں اور موسمیاتی تبدیلی کی سائنس اور ترقی اور رہنمائی کے عمل پر غور کیا۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ آب و ہوا کے حل آنے والی نسلوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے بارے میں ہیں، ڈاکٹر گپتا نے برادریوں پر زور دیا کہ وہ اکٹھے ہوں اور نہ صرف مسائل کا تجزیہ کریں بلکہ حل کے لیے باہمی تعاون سے کام کریں۔

ڈاکٹر انیتا گپتا، ہیڈ آف کلائمیٹ، انرجی، اینڈ سسٹین ایبل ٹیکنالوجی (سی ای ایس ٹی)، ڈی ایس ٹی نے موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے کے حل کی فوری ضرورت پر زور دیا کیونکہ دنیا کی 40فیصد آبادی پہلے ہی موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کا شکار ہے۔ انہوں نے اس بات کا خاکہ پیش کیا کہ کس طرح این اے پی سی سی کے تحت ڈی ایس ٹی کے دو مشن پورے ملک میں آر اینڈ ڈی پروگراموں کی حمایت کرتے ہوئے اس طرح کے حل کے لیے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے مشن انوویشن کے بارے میں بھی بات کی، جو کہ 2015 میں صاف توانائی کے حل کے لیے شروع کی گئی ایک عالمی پہل ہے جس میں ڈی ایس ٹی حصہ لے رہا ہے۔

آئی آئی ٹی دہلی کے ڈائریکٹر پروفیسر رنجن بنرجی نے آئی آئی ٹی دہلی میں موسمیاتی تبدیلی کے ماڈلنگ پر سنٹر آف ایکسی لینس کی کوششوں پر روشنی ڈالی جیسے کوئلے سے میتھانول کی تبدیلی، بلیو ہائیڈروجن کی پیداوار، اور کاربن پر گرفت اور ذخیرہ کرنے میں اختراعی تخفیف ٹیکنالوجیز۔ آئی آئی ٹی دہلی، آئی آئی ٹی بھونیشور، بنارس ہندو یونیورسٹی، دہلی یونیورسٹی، کشمیر یونیورسٹی، آئی آئی ایس سی، الہ آباد یونیورسٹی، واڈیا انسٹی ٹیوٹ آف ہمالین جیولوجی، انڈیا میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ، آئی سی آر آئی ایس اے ٹی، ڈی ایس ٹی سینٹرز آف ایکسیلنس اور ڈی ایس ٹی کے کئی دیگر موسمیاتی تبدیلی کے ماہرین اور  حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

****

ش ح۔ش ت۔ج

Uno-7071



(Release ID: 2022009) Visitor Counter : 42


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu