نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نیشنل ایرو اسپیس لمیٹڈ (این اے ایل) کی سہولیات کا دورہ کرنے اور بنگلورو میں سینٹر فار کاربن فائبر اینڈ پری پریگس کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد نائب صدر جمہوریہ کی تقریر کا متن (اقتباسات)

Posted On: 27 MAY 2024 7:17PM by PIB Delhi

میں آپ کا خیر مقدم کرتا ہوں، اور  مبارکباد دیتا ہوں۔ پچھلے ایک گھنٹے یا اس سے زیادہ میں، میں خود کو  حوصلہ افزا اور توانا محسوس کر رہا ہوں۔ میں زمینی حقیقت سے متاثر ہوکر کہتا رہا ہوں کہ بھارت امید اور امکانات کی سرزمین ہے۔ لیکن، یہاں مجھے معلوم ہوا کہ ہمارا مستقبل کا نظریہ حقیقت کی شکل اختیار کر رہا ہے۔ یہ وہ لیبارٹری ہے جہاں یہ چیزیں ہو رہی ہیں۔ فزکس آنرز کے طالب علم کے طور پر، میں بے حد  خوش ہوں۔

 

امرت کال میں ہم بھارت  کے عروج کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ ترقی نہ رکنے والی ہے، ہم ترقی کرتے جارہے لیکن آپ یہاں جس قسم کی ترقی کی تعریف کر رہے ہیں وہ ترقی ہے جسے دنیا دیکھ رہی ہے۔ ہم دنیا کے سرفہرست ممالک میں سے ایک بننے جا رہے ہیں۔

 

ہندوستان ان ممالک میں سے ایک ہے جو کسی دوسرے ملک کی طرح کا آمد ٹیکنالوجیز پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔ دنیا کے 5، 6 ممالک اس پر توجہ دے رہے ہیں۔ ہمارا کوانٹم کمپیوٹنگ سسٹم جس سے آپ سب واقف ہوں گے پہلے سے موجود ہے۔

 

حکومت پہلے ہی مختص کر چکی ہے۔ ہم دیگر کار آمد ٹیکنالوجیز پر بھی توجہ مرکوز کر رہے ہیں اور ان کا یہاں بھی بہت زیادہ اثر ہے۔ مشین لرننگ، بلاک چین، مصنوعی ذہانت اور انٹرنیٹ جیسی چیزوں پر زیادہ توجہ مرکوز کی جارہی ہے۔

 

عام خیال میں، یہ ٹیکنالوجیز ایک چیلنج پیش کرتی ہیں۔ لیکن آپ کے لیے یہ چیلنج ایک موقع ہے۔ آپ ہمارے نوجوانوں، ہمارے متاثر کن ذہنوں کے مواقع کے دائرے کو وسیع بنانے کا کام کر رہے ہیں۔

 

دوستو، انسٹی ٹیوٹ تحقیق اور ترقی کے ایک پاور ہاؤس کے طور پر ابھرا ہے جس نے ایرو اسپیس سیکٹر اور اس سے آگے کی راہ ہموار کرنے کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے۔ پچھلے دو سالوں میں بھارت کی خلائی کامیابیوں جیسے  دفاعی میدان میں اور چندریان 3 کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔ اب میں سمجھتا ہوں کہ یہ سب کسی ایک ادارے کا کام نہیں ہے، یہ بہت سے اداروں کا امتزاج  ہے جنہوں نے اس میں اپنا تعاوب دیا  ہے۔

 

ونڈ ٹنل سہولت ... چونکہ مجھے اس کے بارے میں تھوڑی عام معلومات ہے، میں پرجوش تھا۔ میں دیکھ سکتا تھا کہ کیا ہونے والا ہے۔ میں نے ڈائریکٹر سے پوچھا کہ ہمیں ٹاپ گروپ میں آنے میں کتنا وقت لگے گا؟ یعمی ہمیں زیادہ وقت نہیں لگے گا۔.

 

آغاز سے ہی درست اقدامات کیے گئے ہیں، دور اندیش قیادت نے اس کے لیے مستقبل کی گورننس پالیسیاں فراہم کی ہیں۔ بھارت خلا اور فلکیات کے بارے میں عالمی علم کو کنٹرول کرنے کی اپنی ماضی کی شان دوبارہ حاصل کرے گا۔

 

ونڈ ٹنل کی سہولت، انجینئرنگ کا کمال، آپ اسے دیکھیں تو سادہ لگتی ہے، لیکن ذرا تصور کریں کہ جب یہ کام کرتا ہے تو پورا جسم جوش میں آجاتا ہے، یہ کام کس قدر چیلنجنگ ہے، وہ کس طرح کے شراکت دار ہیں، یہ سب اہم اسٹیک ہولڈرز ہیں۔ اس کامیابی میں جسے ہم چندریان 3 سمیت دیکھ رہے ہیں اور لطف اندوز ہو رہے ہیں۔

 

جدید دور تبدیلی کی انقلابی تبدیلیوں سے نشان زد ہے۔ میں اپنے سوچنے کے عمل پر پختہ عزم رکھتا ہوں کہ تعلیم تبدیلی کے لیے سب سے موثر لین دین کا طریقہ کار ہے۔ یہ ایک ایسی تبدیلی لوتی  ہے جو مساوات کا احترام کرتی ہے، عدم مساوات کو ختم کرتی ہے۔ لیکن اس سے زیادہ، اور اس سے آگے، اور جو وقت کی ضرورت ہے، وہ تکنیکی ترقی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001BQZ4.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002LSRL.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003BD4E.jpg

 

نائب صدر جناب جگدیپ دھنکھر آج بنگلورو میں نیشنل ایرو اسپیس لمیٹڈ کی مختلف سہولیات کا دورہ کر رہے ہیں۔

 

ایک ملک جو تکنیکی ترقی میں سرمایہ کاری کر رہا ہے اس کی سرحدیں محفوظ ہوں گی۔ روایتی جنگ کے دن گئے۔ میرے سامنے وردی والے لوگ ہیں۔ وہ جنگ کی بدلتی ہوئی حرکیات کو جانتے ہیں۔ یہ دور روایتی جنگ سے بہت آگے نکل گیا ہے۔ ہمارا حال کیا ہوگا، ہم کتنے مضبوط ہوں گے، اس کا تعین لیبارٹریوں میں ہی ہوگا۔ اور اچھی بات یہ ہے کہ ہمارا مستقبل روشن ہے کیونکہ آپ لوگ اس ذہانت، تعلیم سے کام کر رہے ہیں، جس کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ہے۔

 

دیسی طیارہ، جو بھارت کی شہری ہوابازی کی  جدید ٹکنالوجی کو ڈیزائن اور تیار کرنے کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے، واقعی خود کفیل بھارت کی علامت ہے۔

 

دوستو، میں تین چیزیں دیکھ رہا ہوں اور یہ تینوں ہمارے لینڈ اسکیپ، ہماری فضائی حدود کو بدل دیں گے۔ ایک، جس کا میں نے کہا کہ تربیتی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، نہ صرف یہ ہوا بازی اور پائلٹوں میں دلچسپی رکھنے والے لوگوں کا ایک بیڑا بنائے گا، دوسرا، نقل و حمل اور تیسرا، آپ کو پائلٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ 90 دن تک آسمان میں رہ سکتا ہے اور خودکی  ہی طاقت رکھتا ہے کیونکہ یہ شمسی توانائی کو اپنے لیے توانائی میں تبدیل کرتا ہے۔ اب، یہ بڑی تبدیلیاں ہیں۔

 

اس ملک کا پورا دیہی منظر نامہ حیران رہ گیا جب وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ دیہات میں خواتین ڈرون چلانے کی صلاحیت رکھتی ہیں، یہ ان کی پہنچ میں ہے۔ آپ جو کچھ کر رہے ہیں وہ ایک وسیع تجارتی توسیع ہوگی ۔ صنعتیں ترقی کریں گی۔ میں نے ڈائریکٹر سے استفسار کیا... بڑے پیمانے پر پیداوار، آپ میں پرائیویٹ سیکٹر، پبلک سیکٹر اور دفاعی شعبے ر کی شرکت ہوگی، یہ بڑی  افادیت ہے۔ لیکن ایک ایسا ملک جو پہلے دفاعی سازوسامان درآمد کرتا تھا اور 100 فیصد درآمد کرتا تھا اب وہ اربوں ڈالر کے دفاعی سازوسامان برآمد کر رہا ہے۔ اس وقت میں دوستوں کو صرف یہ بتا سکتا ہوں کہ اس ملک کے 1.4 بلین لوگ پوری لگن کے ساتھ میراتھن مارچ کا حصہ ہیں۔

 

مقصد یہ ہے کہ 2047 ہماری منزل ہے جس میں  ایک ترقی یافتہ ملک کا تصور ہو جب ہم اپنی آزادی کا  صد سالہ جشن منائیں گے۔ یگیہ اور ہون کی اس عظیم مشق میں آپ کی قربانی بہت اہم ہے۔ بھارت  کی ترقی کے سفر میں ٹیکنالوجی جو تعاون کرے گی ،آپ جو قربانی دیں گے وہ بہت اہم ہوگی۔

 

بھارت کا ترقی کا سفر شروع ہو چکا ہے۔

 

اس ملک کا عروج رک نہیں سکتا۔ نمو بڑھ رہی ہے۔

 

مشکل چیلنج کے باوجود، جو مخالف سمت میں تھا، ہماری ترقی اتنی زبردست رہی ہے کہ آپ آنے والے وقت میں اس کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔ ہم مکمل اعتماد کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ دوستی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ہندوستان 2047 میں ایک ترقی یافتہ ملک اور عالمی رہنماؤں کے درمیان ایک اقتصادی طاقت بن جائے گا۔

 

مجھے واقعی یہاں کا آکار  بہت اچھا لگا ۔

 

مجھ میں بہت بڑی توانائی آئی ہے، بہت بڑی طاقت آئی ہے اور مجھے کوئی شک نہیں کہ یہ ملک کے مزاج کی عکاسی کرتا ہے۔

 

آپ سب کو مبارک ہو، آپ سب کا خیر مقدم ہے ، آپ سب کو اس کام کے لیے مبارکباد  جو آپ کر رہے ہیں، اور جو کام آپ کر رہے ہیں اس میں سے زیادہ تر پبلک ڈومین میں نہیں ہے۔

 

جب لوگوں کو اس خاموش انقلاب کے بارے میں پتہ چل جائے گا جو آپ لا رہے ہیں تو ان کا اعتماد حسابی نہیں بلکہ ہندسی ہوگا۔

 

شکریہ

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004ALAF.jpg

 

نائب صدر جناب جگدیپ دھنکھر آج بنگلورو میں نیشنل ایرو اسپیس لمیٹڈ میں سینٹر فار کاربن فائبر اینڈ پری پریگس (سی سی ای پی) کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005RA9U.jpg

 

نائب صدر، جناب جگدیپ دھنکھر آج بنگلورو کے ایچ اے ایل  ہوائی اڈے پر ہنسا این جی /ایچ اے پی ایس  کے فلائنگ ڈسپلے کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔

 

************

ش ح ۔ ا م    ۔  م  ص

 (U: 7060)



(Release ID: 2021871) Visitor Counter : 32


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Kannada