وزارات ثقافت
آئی جی این سی اے نے تعلیمی سمپوزیم کے ساتھ میوزیم کا بین الاقوامی دن منایا
प्रविष्टि तिथि:
20 MAY 2024 10:42PM by PIB Delhi
اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار دی آرٹس(آئی جی این سی اے) کے کنزرویشن اینڈ کلچرل آرکائیوز ڈویژن نے بین الاقوامی میوزیم ڈے 2024 کی یاد میں امنگ آڈیٹوریم میں ’میوزیم اینڈ آرکائیوز: اے پبلک اسپیس فار ایجوکیشن‘کے موضوع پر ایک سمپوزیم کا انعقاد کیا۔ پروفیسر رمیش چندر گوڑ، ڈین (ایڈمنسٹریشن) اورصدر شعبہ کلا ندھی ، آئی جی این سی اے نے سمپوزیم کی صدارت کی۔
اس تقریب کا مقصد بیداری پیدا کرنا اور آئی جی این سی اے کلچرل آرکائیوز کی طرف زیادہ سے زیادہ لوگوں کو راغب کرنا تھا، جس سے طلباء، فنکاروں اور ریسرچ اسکالرز کو فائدہ پہنچے۔ سمپوزیم کے معزز مقررین میں ڈاکٹر آنند بردھن، ڈپٹی ڈین(اکیڈمک) ، اے یو ڈی، دہلی، ڈاکٹر کے سنجے جھا، آرکائیوسٹ، اور محترمہ شروتی ناگپال، ڈپٹی کنٹرولر، میڈیا سینٹر، آئی جی این سی اے اور ڈاکٹر وریندر بنگرو اور ایسوسی ایٹ پروفیسر، آجی این سی اے شامل تھے۔
ڈاکٹر آنند بردھن نے اپنے خطاب میں دلیل دی کہ ہندوستان میں میوزیم کا تصور نوآبادیاتی تعمیر کے طور پر غلط ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان میں قدیم زمانے سے ہی فن، ثقافت، ادب اور علم کے ذخیرے کو برقرار رکھنے کی ایک پرانی روایت ہے۔ انہوں نے نرادا شلپا جیسی تحریروں کا حوالہ دیا، جو میوزیم بنانے کے اصولوں کا خاکہ پیش کرتے ہیں اور فن پاروں کو رکھنے کے لیے مختلف پروویژن کی درجہ بندی کرتے ہیں، اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستان میں میوزیالوجی پر ایک شاندار بیان پہلے سے موجود ہے۔ ڈاکٹر بردھن نے ہندوستانی علمی نظام کو میوزیالوجی کےشعبہ سے مربوط کرنے کی ضرورت کو دہرایا۔
پروفیسر رمیش چندر گوڑ نے اپنے خطاب میں اپنے ورثے اور ثقافت کی نمائش میں عجائب گھروں کی اہمیت پر زور دیا ۔ اس سلسلے میں انہوں نے اپنے منگولیا کے حالیہ دورے کا حوالہ دیا ، جہاں وہ ان کے میوزیم کی قومی تاریخ اور ورثے کی دیکھ بھال سے متاثر ہوئے۔ پروفیسر گوڑ نے ڈیجیٹل تحفظ کی اہمیت کو واضح کرتے ہوئے ہمپی کے بارے میں ایک کہانی شیئر کی، خاص طور پر جب کوئی ثقافت یا روایت معدوم ہو رہی ہو۔ انہوں نے ماضی کو زندہ کرکے کنزرویشن میں ٹیکنالوجی کے کردار پر زور دیا ۔ میوزیم کی تعلیم اور ٹیکنالوجی کے ساتھ ارتباط میں ہندوسان کے پیچھے ر ہ جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے’جی ایل اےایم‘ (گیلریوں، لائبریریوں، آرکائیوز اورمیوزیم) کو الگ الگ دیکھنے کی بجائے ایک جامع نقطہ نظر کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے شعبہ میں جامع طرز عمل اور انتظامی اصولوں میں تبدیلی پر زور دیا۔
ایسوسی ایٹ پروفیسر وریندر بانگرو نے ایک مقالہ پیش کیا جس کا عنوان تھا ’’ تعلیم اور تحقیق کے لیے میوزیم پر نظر ثانی کرنا - آئی جی این سی اے کی مدد سے ہمالیائی خطے میں میوزیم کا ایک کیس اسٹڈی ‘‘،انہوں نے ہمالیائی خطے میں خود کو برقرار رکھنے والے میوزیم ماڈل بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر شروتی ناگپال نے اپنے مقالے ‘فلم کلچرز کے ارد گرد پریکٹسز، ریسرچ، اینڈ ڈاکومینٹیشن’ میں آئی جی این سی اے کے فلم آرکائیوز پر خصوصی توجہ کے ساتھ فلم آرکائیونگ کے مختلف پہلوؤں پر بات کی۔انہوں نے اس بات پر گفتگو کی کہ فلم آرکائیوز کیا ہیں اور آئی جی این سی اے کے فلم آرکائیو عالمی طور طریقوں اور تحقیق کو کس طرح متاثر کرتے ہیں۔
انٹرنیشنل میوزیم ڈے (آئی ایم ڈی) کا مقصد ثقافتی تبادلے، ثقافتی تمول ، اور باہمی سمجھ، تعاون اور امن کو فروغ دینے کے اہم ذرائع کے طور پر عجائب گھروں کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے۔ اس سال کا موضوع ، ’میوزیم برائے تعلیم و تحقیق‘ جامع تعلیمی تجربات فراہم کرنے اور ایک باشعور، پائیدار، اور جامع دنیا کی وکالت کرنے میں ثقافتی اداروں کے کردار پر زور دیتا ہے۔ آئی ایم ڈی 2024 کے اہداف، جیسا کہ آئی سی او ایم نے بیان کیا ہے، یہ ہیں: ہدف 4: معیاری تعلیم - جامع اور مساوی معیار کی تعلیم کو یقینی بنانا اور سب کے لیے زندگی بھر سیکھنے کے مواقع کو فروغ دینا، اور ہدف 9: صنعت، اختراع، اور انفراسٹرکچر - لچکدار انفراسٹرکچر کی تعمیر، شمولیت کو فروغ دینا اور پائیدار صنعت کاری و جدت طرازی ہے۔ اس سمپوزیم کا مقصد نوجوان اسکالرز، محققین، اور اپلائیڈ میوزیالوجی، آرٹ ہسٹری، اور ہندوستانی جمالیات کے طلباء کو شامل کرنا تھا تاکہ وہ آئی جی این سی اے کے آرکائیول کلکشن کی ایک جھلک دکھاکر انہیں کے علم میں اضافہ کیا جاسکے اور نوجوان ذہنوں میں ہندوستانی فن اور ثقافت کی اہمیت کے بارے میں ایک مقام پیدا کیا جاسکے۔
************
ش ح ۔ف ا۔ج ا
U. No.6973
(रिलीज़ आईडी: 2021187)
आगंतुक पटल : 78