عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

اچھی حکمرانی کے قومی مرکز  نے نئی دہلی میں تنزانیہ کے پبلک ورکس افسران کے لیے پروجیکٹ اور رسک مینجمنٹ پر دو ہفتے کے صلاحیت سازی کے پروگرام کو کامیابی سے مکمل کیا


مختلف اہم وزارتوں اور محکموں کے 39 سینئر افسران نے پروگرام میں شرکت کی

"ملک مختلف شعبوں میں بنیادی ڈھانچے کی بڑی ترقی کا گواہ بن رہا ہے " ڈی جی، این سی جی جی

Posted On: 17 MAY 2024 8:06PM by PIB Delhi

نیشنل سینٹر فار گڈ گورننس (این سی جی جی)، نئی دہلی میں آج "ریپبلک آف تنزانیہ کے افسران کے لیے  عوامی تعمیراتی منصوبہ اور رسک مینجمنٹ" کے موضوع پر  دو ہفتے کا  صلاحیت سازی پروگرام کامیابی کے ساتھ مکمل ہوا۔ یہ پروگرام 6 مئی 2024 سے 17 مئی 2024 تک حکومت ہند کی وزارت خارجہ (ایم ای اے) کے اشتراک سے منعقد کیا گیا تھا۔ تنزانیہ میں نیشنل روڈز ایجنسی، وزارت توانائی، پلاننگ کمیشن، تنزانیہ بلڈنگ ایجنسی، تنزانیہ ریلوے کارپوریشن، ہاؤسنگ انویسٹمنٹ، ریپڈ ٹرانزٹ ایجنسی، ای گورنمنٹ اتھارٹی، انرجی اینڈ واٹر ریگولیٹری اتھارٹی، صدر دفتر پبلک سروس مینجمنٹ اینڈ گڈ گورننس، علاقائی انتظامیہ اور مقامی حکومت، مویشیوں  اور ماہی پروری وغیرہ جسی مختلف تنظیموں اور وزارتوں کی نمائندگی کرنے والے کل 39 افسران نے پروگرام میں شرکت کی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001K2PY.jpg

 

نیشنل سینٹر فار گڈ گورننس (این اسی جی جی ) کے ڈائریکٹر جنرل  اور انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کا محکمہ (ڈی اے آر پی جی)  کے سکریٹری جناب وی سری نواس نے اپنے اختتامی خطاب میں "پروجیکٹ پر  سیکھنے کے نتائج کے حصے کے طور پر پروجیکٹوں سے متعلق اہم باتوں پر تین عملی پریزنٹیشنز ’’ "تنزانیہ میں عوامی منصوبوں میں رسک مینجمنٹ" پروجیکٹ کی منصوبہ بندی، عمل درآمد اور ترسیل: "ڈوڈوما سٹی آؤٹر رنگ روڈ سے تجربہ" اور "فریقوں کی شمولیت اور عوامی منصوبوں میں اتفاق رائے پیدا کرنے: تنزانیہ میں ڈارٹ  پروجیکٹ کا کیس اسٹڈی"  دینے کے لئے شریک عہدیداروں کی تعریف کی۔

سکریٹری، ڈی اے آر پی جی نے ملک میں ریل، بحری جہاز اور بندرگاہوں جیسے مختلف شعبوں میں دائرہ کار، پیمانے اور سائز کے لحاظ سے اہم بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی وضاحت کی۔ انہوں نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ افسران کس طرح ملک میں شروع کیے جانے والے بہترین طریقوں کے ساتھ ساتھ خطرے کی تشخیص سے سیکھ سکتے ہیں اور اپنے ملک میں اسی طرح کے بڑے کامیاب منصوبے شروع کر سکتے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002YYCP.jpg

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفد کے سربراہ جناب جارج نساویک نداٹا نےاتنی گرمجوشی سے مہمان نوازی کرنے اور علم کے تبادلے کو آسان بنانے کے لیے یہ بے حد مفید موقع فراہم کرنے کے لیےہندوستانی حکومت کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے ملک کی ترقی کے لیے کلیدی عناصر کو اپنانے، خاص طور پر ہندوستان کی طرف سے تیار کیے جانے والے عالمی شہرت یافتہ منصوبوں کے بارے میں حاصل کردہ تجربات کے ساتھ بے پناہ خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد پراجیکٹ اور رسک مینجمنٹ کے شعبے میں مطلوبہ مہارت حاصل کرکے بااختیار بنانا اور موجودہ خلا کو پُر کرنا اور دوسرا مختصر مدت اور طویل مدتی تعاون کو واضح کرنا اور پچھلی دہائی میں ہندوستان کے کئی اہم منصوبوں اور پالیسیوں کے کامیاب نفاذ سے سیکھنا ہے۔

ایسوسی ایٹ پروفیسر اور کورس کوآرڈینیٹر ڈاکٹر بی ایس بشٹ نے پروگرام کا ایک جامع جائزہ پیش کیا اور دو ہفتے کے تربیتی پروگرام کے بنیادی مقاصد پر روشنی ڈالی، جس میں افسران کو پروجیکٹ اور پبلک ورکس کے لیے رسک مینجمنٹ میں ضروری مہارتوں سے آراستہ کرنے کے لیے اپنی مرضی کے مطابق بنایا گیا تھا۔ شرکاء سے متعلقہ کئی اہم شعبوں میں کئی منصوبے اور کام کے لیے انہوں نے بتایا کہ یہ پروگرام ان افسران کے لیے کس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے جو فیصلہ سازی کی سطح پر ہیں اور اس کا مقصد انہیں جدید ترین علم، ہنر اور ٹولز سے آراستہ کرنا ہے تاکہ وہ عوامی کاموں کے موثر پروجیکٹس کو ڈیلیور اور ڈیزائن کرسکیں، جو کہ اچھی حکمرانی کے حصول کا باعث بنیں گے ۔

انہوں نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ کس طرح پروگرام میں متنوع موضوعات کا احاطہ کیا گیا ہے جیسے کہ پروجیکٹ کا انتخاب اور تشکیل، پراجیکٹ مینجمنٹ فریم ورک اور عمل، پراجیکٹ رسک مینجمنٹ، پی پی پی انفراسٹرکچر پروجیکٹس، اسمارٹ اور لچکدار شہر، عوامی منصوبوں کو ایوارڈ دینے میں جدت اور دیہی اور شہری ہاؤسنگ پروجیکٹس کا انتظام۔ مزید برآں، پروگرام میں عمیق فیلڈ دوروں کو شامل کیا گیا ہے، افسران کے ساتھ اہم پروجیکٹ سائٹس جیسے ڈاکپتھر ہائیڈرو پاور اور آبپاشی ڈیم، اتراکھنڈ میں این ایچ اے آئی، نئی دہلی میں دوارکا ایکسپریس وے، اندرا پریوارن بھون، نئی دہلی میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر این بی سی سی ، اور دہلی کا دورہ کرنا ہے۔ میٹرو ریل کارپوریشن، مشہور تاج محل کے دورے کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003GDYZ.jpg

 

 عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت حکومت ہند،کے تحت  نیشنل سینٹر فار گڈ گورننس، انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کا محکمہ ایک خودمختار ادارہ ہے،قومی اور بین الاقوامی دونوں جگہوں پر تحقیق، مطالعہ اور صلاحیت سازی کے لیے پرعزم ہے۔ سطح این سی جی جی کی کوششیں ہندوستانی فلسفہ وسودھیوا کٹمبکم کے ساتھ مطابقت رکھتی ہیں یعنی "دنیا ایک خاندان ہے" اور دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور دوسرے ممالک کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے پر زور دیتی ہے۔ صلاحیت سازی کے پروگرام نے متعدد شعبوں میں پروجیکٹ اور رسک مینجمنٹ پر توجہ مرکوز کرنے والے بہترین طریقوں کا اشتراک کرتے ہوئے کراس کنٹری کا بھرپور تجربہ اور پالیسی ڈائیلاگ کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کی۔ اس کے نتیجے میں افسران  کو پروجیکٹوں کی منصوبہ بندی کرنے اور اسے نافذ کرنے کے طریقہ کے بارے میں اہم معلومات حاصل ہونے کے ساتھ اداروں میں تبدیلی ہورہی ہے اور عوام  حکومت کے نزدیک آرہے ہیں ۔

این سی جی جی نے ایم ای اے کے ساتھ شراکت داری میں، این سی جی جی نے 17 ممالک کے سرکاری ملازمین کو کامیابی سے تربیت دی ہے۔ بنگلہ دیش، مالدیپ، کینیا، تنزانیہ، تیونس، سیشلز، گیمبیا، سری لنکا، افغانستان، لاؤس، ویت نام، نیپال بھوٹان، میانمار، ایتھوپیا، اریٹیریا اور کمبوڈیا کو کئی ممالک سے سول کی استعداد کار بڑھانے کے شعبے میں تعاون کی درخواستیں موصول ہو رہی ہیں۔صلاحیت سازی کے پورے پروگرام کی نگرانی ڈاکٹر بی ایس بشٹ، ایسوسی ایٹ پروفیسر اور کورس کوآرڈینیٹر نے کی، ڈاکٹر سنجیو شرما، ایسوسی ایٹ کورس کوآرڈینیٹر، جناب برجیش بشت، ٹریننگ اسسٹنٹ این سی جی جی کی سرشار تربیتی ٹیم کے قابل تعاون سے کی گئی۔

************

ش ح ۔ ا م    ۔  م  ص

 (U: 6946)



(Release ID: 2020982) Visitor Counter : 24


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil