ٹیکسٹائلز کی وزارت
دس فیصد کی نمایاں شرح نمو کے ساتھ ہندوستان کی تکنیکی ٹیکسٹائل مارکیٹ میں بڑی صلاحیت ہے: ٹیکسٹائل سکریٹری
اعلی درجے کے کمپوزٹس کا اطلاق کارکردگی کی ضروریات اور لاگت پر غور کرنے کی حکمت عملی سے بھرپور فیصلہ ہے: ممبر نیتی آیوگ
ٹیکسٹائل کی وزارت نے کمپوزٹس، خاص فائبر اور کیمیکلز میں ترقی پر قومی سمپوزیم کا انعقاد کیا
Posted On:
09 MAY 2024 5:45PM by PIB Delhi
ٹیکسٹائل کی وزارت نے کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) اور احمد آباد ٹیکسٹائل انڈسٹریز ریسرچ ایسوسی ایشنز (اے ٹی آئی آر اے) کے ساتھ اشتراک میں آج نئی دہلی میں کمپوزٹس، خصوصی فائبرز اور کیمیکلز میں ترقی کے موضوع پر ایک قومی سمپوزیم کا انعقاد کیا۔
سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے ٹیکسٹائل کی وزارت کی سکریٹری محترمہ رچنا شاہ نے کہا کہ 10 فیصد کی نمایاں شرح نمو اور دنیا کی 5ویں سب سے بڑی تکنیکی ٹیکسٹائل مارکیٹ کے طور پر پلیسمنٹ کے ساتھ ہندوستان کی تکنیکی ٹیکسٹائل مارکیٹ میں ایک بہت بڑی صلاحیت موجود ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کمپوزٹس میں الگ ساختی اور جسمانی خصوصیات ہیں، جو انہیں مختلف شعبوں میں مخصوص ایپلی کیشنز کے لیے موزوں بناتی ہیں۔ مثال کے طور پر انفراسٹرکچر کی ترقی، ایرو اسپیس، آٹوموٹیو سیکٹر، فوجی اور دفاعی شعبہ، طبی آلات، کمپوزٹ میٹریل وغیرہ۔ انہوں نے خصوصی ریشوں اور مرکب اشیاء سے بنی تکنیکی ٹیکسٹائل اور مصنوعات کو اپنانے میں ادارہ جاتی خریداروں، صارف وزارتوں اور صنعتوں کی اہمیت اور ضرورت پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے مزید کہا کہ متعلقہ فریقوں بشمول صنعت کے نمائندوں، پالیسی سازوں، محققین اور سرمایہ کاروں کے درمیان باہمی تعاون پر مبنی نقطہ نظر مرکبات اور خاص ریشوں کے شعبے میں لاگت کے مضمرات سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے اور اس شعبے کی ترقی کے لیے بڑی کمیونٹی کے ذریعے وسیع پیمانے پر اپنانے کے لیے بیداری اور تعلیم کو بڑھانے کے لیے مل کر کام کریں۔
ڈاکٹر وجے کمار سرسوت، رکن، نیتی آیوگ، نے روشنی ڈالی کہ خاص ریشے جدید کمپوزٹ کے بنیادی حصے ہیں اور اس کا انتخاب کارکردگی کے تقاضوں اور لاگت پر غور کرنے کے لیے ایک حکمت عملی کا فیصلہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ خاص ریشوں مثلاً ارامیڈز، کاربن فائبر، زیلون، الٹرا ہائی مالیکیولر ویٹ پولی تھیلین(یو ایچ ایم ڈبلیو پی ای) ، گلاس فائبر، سیرامک فائبر کو متنوع ایپلی کیشنز اور اسٹریٹجک ضروریات کے لیے تیار کیا جا سکتا ہے، جیسے فائر ریٹارڈنٹ کپڑے، بلٹ ریزسٹنٹ جیکٹس، رسیاں اور کیبلز، ونڈ ملز (قابل تجدید توانائی) اور گیس اور کیمیائی فلٹریشن۔ انہوں نے جامع مواد میں سرفہرست رجحانات پر روشنی ڈالی جس میں اعلیٰ کارکردگی والے ریزنز اور چپکنے والی اشیاء، کاربن فائبر پر مبنی مواد ہلکے وزن والے ایڈوانس پولیمر کمپوزائٹس، بائیو میٹریلز، نینو کمپوزائٹس، انٹیلی جنس ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ شامل ہیں لیکن ان تک محدود نہیں ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ میٹیریل سائنس میں ہونے والی پیشرفت صرف مضبوط یا ہلکا مواد بنانے کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ میٹیریل گردش کے ذریعے ان کے پائیدار استعمال کو یقینی بنانے کے بارے میں بھی ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تعمیرات، فرنیچر کی صنعت اور طبی ایپلی کیشنز میں مطابقت میں اضافے کی وجہ سے حیاتیاتی مرکبات کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ڈاکٹر سرسوت نے یہ بھی کہا کہ جدید مرکبات اور خاص فائبر تحقیق کے ساتھ مسلسل تیار ہو رہے ہیں، فائبر کی کارکردگی کی حدود کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ مستقبل میں ہونے والی پیشرفت میں ریشے بھی شامل ہوں گے جن میں زیادہ طاقت اور سختی، بہتر تھرمل خصوصیات اور یہاں تک کہ خود کو ٹھیک کرنے کی صلاحیتیں بھی شامل ہوں گی۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اگرچہ جامع مواد کئی سالوں سے موجود ہے، لیکن صنعت اب بھی جدت اور ارتقا کے درمیان ہے۔ پائیدار طریقوں کو اپنانے کی ضرورت ہے جو آگے بڑھنے والی کمپوزٹ انڈسٹری کی ایک اہم خصوصیت ہوگی۔
جناب اجے کمار رانا، ڈائریکٹر جنرل، آر ڈی ایس او نے اپنے خطاب کے دوران ریلوے کے شعبے میں جیو ٹیکسٹائل اور جیو کمپوزٹ کے استعمال کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے لوڈ بیئرنگ ایپلی کیشنز کے لیے جیو ٹیکسٹائل، جیو گرڈز، پری فیبریکیٹڈ ورٹیکل ڈرینز(پی وی ڈیز) کے استعمال پر روشنی ڈالی، انہوں نے یہ بھی کہا کہ آر ڈی ایس او بی آئی ایس کے ساتھ مل کر ریلوے سیکٹر میں جیو کمپوزٹ کے استعمال کے لیے نئے رہنما خطوط اور معیارات تیار کرنے میں سرگرم عمل ہے۔
ٹیکسٹائل کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری جناب راجیو سکسینہ نے مشورہ دیا کہ تکنیکی ٹیکسٹائل ایک مضبوط عالمی مانگ کے ساتھ تیزی سے ترقی کرنے والے طبقے میں سے ایک ہے۔ تکنیکی ٹیکسٹائل انڈسٹری انجینئرنگ اور عمومی ایپلی کیشنز میں پیداواری صلاحیت، کارکردگی، لاگت کی تاثیر، اور اختراعی حل کو آگے بڑھانے کی بے پناہ صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ این ٹی ٹی ایم ایک اہم مشن ہے جس کا مقصد ہندوستان کو تکنیکی ٹیکسٹائل میں عالمی رہنما کے طور پر کھڑا کرنا ہے۔ اپنی تقریر کے دوران جناب سکسینہ نے تحقیق اور اختراع، اسٹارٹ اپ، مشینری کی ترقی، انٹرن شپ، تعلیم اور ہنر مندی سے متعلق این ٹی ٹی ایم مشن کے تحت مختلف رہنما خطوط کی وضاحت کی۔
کمپوزٹس کی اہمیت پر غور کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل کمپوزٹ میٹریل کئی شعبوں میں روایتی مواد کی جگہ لے رہے ہیں۔
جناب نیلیش ایم دیسائی، ڈائرکٹر، اسپیس ایپلیکیشن سینٹر(ایس اے سی/ اسرو) نے کہا کہ ایس اے سی اے ٹی آئی آر اے کے ساتھ طویل وابستگی کے ساتھ اسرو کا دوسرا سب سے بڑا تحقیقی مرکز ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسپیس اور ایرو اسپیس اپنے ہلکے وزن اور پائیدار خصوصیات کی وجہ سے کمپوزٹ ایپلی کیشنز کے لیے ایک بڑا علاقہ بننے جا رہا ہے۔سی ایف آر پی اورایسٹو گلاس فائبر آج کل خلائی اور ایرو اسپیس سیکٹر میں بڑے پیمانے پر استعمال ہوتے ہیں۔
تقریباً 150 شرکاء نے کانفرنس میں شرکت کی جن میں مرکزی وزارتوں کے افسران اور نمائندے، مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے صارف محکمے، صنعت کے رہنما، سائنسی ماہرین، محققین، اور تکنیکی ٹیکسٹائل سے متعلق پیشہ ور افراد شامل تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م ع۔ع ن
(U: 6832)
(Release ID: 2020122)
Visitor Counter : 78