سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے قومی یوم سائنس کی تھیم‘وکست بھارت کے لیےسودیسی تکنیک ’  کا آغاز کیا

Posted On: 06 FEB 2024 5:00PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی؛ پی ایم او، پرسنل، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج ‘‘قومی سائنس ڈے 2024’’ کے لیے موضوع جاری کیا، جس کا عنوان ہے ‘‘وکست بھارت کے لیے مقامی تکنیک’’۔

اس سال کے جشن کے لیےاین ایس ڈی تھیم سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع کے لیے عوامی تعریف کو فروغ دینے اور ہندوستانی سائنس دانوں کے کارناموں کو فروغ دینے کے لیے ایک اسٹریٹجک توجہ کی عکاسی کرتی ہے تاکہ ہمہ گیر فلاح و بہبود کے لیے گھریلو ٹیکنالوجی کے ذریعے چیلنجوں سے نمٹا جا سکے۔

تھیم نہ صرف ایک نئے دور کی نشان دہی کرتی ہے بلکہ یہ عوامی اور سائنسی برادری کے لیے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر تعاون کرنے، مل کر کام کرنے اور ہندوستان اور پوری انسانیت کی بھلائی میں تعاون کرنے کا موقع بھی پیش کرتی ہے۔ سائنس کے ذریعے ہندوستان کو آتم نربھر بنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، یہ ان موضوعات پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیتا ہے جو پوری انسانیت کے لیے اہمیت رکھتے ہیں۔

نیشنل سائنس ڈے (این ایس ڈی) ہر سال 28 فروری کو ‘رمن اثر’ کی دریافت کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ حکومت ہند نے 1986 میں 28 فروری کو نیشنل سائنس ڈے (این ایس ڈی) کے طور پر نامزد کیا تھا۔ اس دن سر سی وی  رمن نے‘رمن ایفیکٹ’ کی دریافت کا اعلان کیا جس کے لیے انہیں 1930 میں نوبل انعام سے نوازا گیا تھا۔ اس موقع پر پورے ملک میں تھیم پر مبنی سائنس مواصلاتی سرگرمیاں کی جاتی ہیں۔ تھیم کا آغاز پورے ملک میں خاص طور پر اسکولوں اور کالجوں میں این ایس ڈی کی تقریبات کو متحرک کرے گا۔

حالیہ سائنسی کامیابیوں کے تناظر میں، اس بات پر زور دیا جا سکتا ہے کہ گزشتہ 10 سالوں میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی رفتار عالمی سطح پر دیکھی جا رہی ہے۔ ہم عالمی سطح پر سائنسی تحقیقی اشاعتوں میں سرفہرست پانچ ممالک میں شامل ہیں، گلوبل انوویشن انڈیکس (جی آئی آئی) میں 40 ویں نمبر پر ہیں جو 2015 میں 81 ویں رینک سے قابل ذکر اضافے کو ظاہر کرتا ہے اور ہماری پیٹنٹ فائلنگ 90,000 سے تجاوز کر گئی ہے جو دو دہائیوں میں سب سے زیادہ ہے۔

یہ سب مصنوعی ذہانت، فلکیات، شمسی اور ہوا کی توانائی، سیمی کنڈکٹرز، موسمیاتی تحقیق، خلائی تحقیق اور بائیو ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں ملک میں ایس اینڈ ٹی  ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کی وجہ سے ہے۔ ہندوستانی سائنسی کامیابیاں لیب سے چاند تک پہنچ چکی ہیں۔ چاند کے جنوبی قطب پر چندریان 3 کی کامیاب لینڈنگ کے ساتھ ہی ہندوستان یہ کارنامہ انجام دینے والا پہلا ملک بن گیا۔

 ہندوستان کی ویکسین بنانے کی مضبوط صلاحیت کا بھی اعتراف کیا جاتا ہے، اور یہ کووڈ  وبائی امراض کے دوران ثابت ہوا ہے۔ ہندوستان اب کوانٹم ٹکنالوجی میں عالمی سطح پر پیش رفت کے لیے تیار ہے۔ ہندوستانی سائنسی کامیابیوں کا اثر عام آدمی کے لیے ‘زندگی کی آسانی’ کو نمایاں طور پر بڑھا رہا ہے۔

پروفیسر ابھے کرندیکر، سکریٹری ڈی ایس ٹی نے اپنے استقبالیہ خطاب میں کہا کہ جب ہم این ایس ڈی کے جشن کا آغاز کر رہے ہیں اور 2024 کے تھیم کے اجراء کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، تو یہ صاف ظاہر ہے کہ ہماری سائنسی کوششیں نہ صرف مستقبل کی تشکیل کرنے کی طاقت رکھتی ہیں۔ بلکہ ہمارا ملک  عالمی ترقی میں بھی نمایاں کردار ادا کررہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا ‘‘جیسا کہ ریاستوں کی ایس اینڈ ٹی کونسلوں کی سائنسی برادری بھی این ایس ڈی تھیم کے آغاز کے لیے شامل ہوئی ہے، مجھے یہ کہنا ضروری ہے کہ ہم مل کر ایک ایسا ماحولیاتی نظام تشکیل دے سکتے ہیں جو ملک بھر میں سائنسی تحقیقات اور تعاون کی حوصلہ افزائی کرتا  ہو تاکہ سائنس کی تبدیلی کی طاقت کا فائدہ اٹھایا جا سکے۔ ’’

ڈاکٹر راجیش گوکھلے، سکریٹری، محکمہ بائیو ٹیکنالوجی (ڈی بی ٹی) ، ڈاکٹر کلیسیلوی، ڈی جی- سی ایس آئی آر ، ڈاکٹر رشمی شرما، سربراہ، این سی ایس ٹی سی، ڈی ایس ٹی اور سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے دیگر سینئر افسران نے آج کے پروگرام میں حصہ لیا۔

*************

 

( ش ح ۔ج ق ۔ رض (

U. No.6826



(Release ID: 2020059) Visitor Counter : 42


Read this release in: English , Hindi , Telugu