عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

اچھی حکمرانی کے قومی مرکزنے  مسوری میں تنزانیہ کے  افسروں کے لیے پراجیکٹ اور پبلک ورکس کے لیے جوکھم سے نمٹنے سے متعلق  صلاحیت سازی کے دوہفتے کا پروگرام شروع کیا


 اہم مختلف وزارتوں اور محکموں کے 39 سینئر افسران پروگرام میں شرکت کر رہے ہیں

‘‘ترقی پسند انہ پالیسیاں اور ڈیجیٹل حکمرانی  شہریوں کی ترقی اور بااختیار بنانے کا منتر ہے’’ اچھی حکمرانی کے قومی مرکز (این سی جی جی )کے ڈائریکٹرجنرل کا بیان

Posted On: 07 MAY 2024 12:06PM by PIB Delhi

مسوری میں اچھی حکمرانی کے قومی مرکز(این سی جی جی)نے جمہوریہ تنزانیہ کے افسران کے لیے پبلک ورکس کے لئے پروجیکٹ اورجوکھم سے نمٹنےسے متعلق صلاحیت سازی کے دوہفتے کا پروگرام  شروع کیاہے۔ یہ پروگرام 6 مئی 2024 سے 17 مئی 2024 تک حکومت ہند کی وزارت خارجہ (ایم ای اے) کے اشتراک سے منعقد کیا جا رہا ہے۔ تنزانیہ میں مختلف اداروں اور وزارتوں کی نمائندگی کرنے والے کل 39 افسران جو نیشنل روڈز ایجنسی، وزارت توانائی، پلاننگ کمیشن، تنزانیہ بلڈنگ ایجنسی، تنزانیہ ریلوے کارپوریشن، ہاؤسنگ انویسٹمنٹ، ریپڈ ٹرانزٹ ایجنسی، ای گورنمنٹ اتھارٹی، انرجی اینڈ واٹر ریگولیٹری اتھارٹی۔ صدر دفتر پبلک سروس مینجمنٹ اینڈ گڈ گورننس، علاقائی انتظامیہ اور لوکل گورنمنٹ، لائیو سٹاک اور فشریز کے علاوہ دیگر اداروں کی نمائندگی کررہے ہیں ، پروگرام میں شرکت کر رہے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001C92H.png

حکومت ہند کے عملے ، عوامی شکایات اورپنشن کی وزارت ،انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے کے تحت ایک خودمختار ادارہ،این سی جی جی ، قومی اور بین الاقوامی دونوں سطحوں پر تحقیق، مطالعہ اور صلاحیت سازی کے لیے پرعزم ہے۔ این سی جی جی کی کوششیں ہندوستانی فلسفہ واسودھائیوا کٹمبکم کے ساتھ مطابقت رکھتی ہیں یعنی ‘‘دنیا ایک خاندان ہے’’ اور دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور دوسرے ممالک کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے پر زور دیتی ہے۔ صلاحیت سازی کا پروگرام ایک بھرپور کراس کنٹری تجربہ اور پالیسی ڈائیلاگ کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے، جبکہ مختلف شعبوں میں پروجیکٹ اور خطرات سے نمٹنے  پر توجہ مرکوز کرنے والے بہترین طریقوں میں اشتراک کرتا ہے۔ اس کے نتیجے میں افسران کو اس انداز میں قیمتی معلومات حاصل ہو گی جس میں پروجیکٹوں کی  منصوبہ بندی اور عمل درآمد کیا جا رہا ہے اور ادارے تبدیل ہو رہے ہیں اور لوگ حکومت کے قریب ہو رہے ہیں۔

اچھی حکمرانی کے قومی سینٹرکے ڈائریکٹر،اور  انتظامی اصلاحات اورعوامی شکایات کے محکمے کے سکریٹری جناب  وی سری نواس نے اپنے افتتاحی خطاب میں شرکت کرنے والے افسران کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔ اپنے خطاب کے دوران، انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اور صلاحیت سازی کے پروگراموں کے شعبے میں مستقبل میں تعاون کے خاکہ کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے  حکمرانی کے ابھرتے ہوئے منظر نامے پر توجہ مرکوز کی اورحکمرانی کے نئے  معیارات  پر ایک وسیع پریزنٹیشن دیااور حکمرانی کی کارکردگی اور ترقی کو زیادہ سے زیادہ فعالیت  میں ٹیکنالوجی کے تبدیل ہوتے  کردار پر زور دیا، جس سے شہریوں کو حکومت کے قریب لایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے نیشنل ای سروس ڈیلیوری اسسمنٹ، 2047 کے لیے ہندوستان کے وژن کی وضاحت کی اور مثالی حکمرانی کے ماڈلز کونمایاں کیاجن میں  آدھار کارڈ، فنٹیک میں ترقی، عوامی شکایات کے ازالے کے طریقہ کار جیسے سی پی جی آراے ایم ایس، اور انتظامیہ میں مصنوعی ذہانت کاانضمام شامل ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0026MDU.png

اچھی حکمرانی کے قومی سینٹراین سی جی جی اورانتظامی اصلاحات اورعوامی شکایات کے محکمے (ڈی اے آرپی جی ) کے ڈائریکٹرجنرل جناب وی سری نواس پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفد کے سربراہ جناب جارج نساویک نداٹا نے ہندوستانی حکومت کا اس بات کے لئے  شکریہ ادا کیا کہ وہ اتنی گرمجوشی سے مہمان نوازی کرنے  کے علاوہ اور علم کے تبادلے کو آسان بنانے کے لیے یے حد مفید موقع فراہم کررہی ہے۔ ان کا خیال تھا کہ یہ بالآخر افسران کو بااختیار بنائے گاتا کہ وہ موثر پراجیکٹس کو لاگو اور ڈیزائن کرسکیں اس سے ملک میں ترقی میں مدد ملے گی۔

 ایسوسی ایٹ پروفیسر اور کورس کوآرڈینیٹر ڈاکٹر بی ایس بشٹ نے نیشنل سینٹر فار گڈ گورننس کے پس منظر اور جاری اقدامات کے بارے میں ایک جامع پریزنٹیشن دی۔ انہوں نے دو ہفتے کے تربیتی پروگرام کے بنیادی مقاصد پر بھی روشنی ڈالی، جو کہ افسران کو پراجیکٹ اور پبلک ورکس کے لیے جوکھم سے نمٹنے میں ضروری مہارتوں سے آراستہ کرنے کے لیے نہایت احتیاط سے تشکیل دیا گیا ہے، جبکہ شرکاء سے متعلقہ کئی اہم شعبوں میں کئی منصوبوں اور کاموں کی نمائش کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ پروگرام ان افسران کے لیے کس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے جو فیصلہ سازی کی سطح پر ہیں اور اس کا مقصد انہیں جدید ترین علم، ہنر اوروسائل سے آراستہ کرنا ہے تاکہ وہ عوامی کاموں کے موثر پروجیکٹس کو ڈیلیور اور ڈیزائن کرسکیں، جو کہ اچھی حکمرانی کے حصول کا باعث بنیں گے اور بالآخر ایک بھرپور کراس کنٹری تجربہ فراہم کرنے کے علاوہ پائیدار ترقی ہوگی جس سے کہ پہیے کو دوبارہ ایجاد کرنے کی ضرورت نہ پڑے۔

انہوں نے اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا کہ یہ پروگرام کس طرح مختلف موضوعات کا احاطہ کرتا ہے جن میں کہ پراجیکٹ کا انتخاب اور تشکیل، پراجیکٹ مینجمنٹ فریم ورک اور عمل، پراجیکٹ رسک مینجمنٹ،بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں میں سرکاری پرائیویٹ  شراکت داری ، اسمارٹ اور لچکدار شہر، عوامی  پروجیکٹوں  کو دینے  میں  اختراعات اور دیہی اور شہری ہاؤسنگ  پروجیکٹس کا انتظام  وغیرہ شامل ہیں ۔ مزید برآں،اتراکھنڈ میں این ایچ اے آئی ، ڈاک پتھر ہائیڈرو پاور اور آبپاشی ڈیم ، نئی دہلی میں دوارکا ایکس پریس وے ،اندراپریہ ورن بھون ، نئی دہلی ورلڈٹریڈسینٹراین بی سی سی اوردہلی میٹروریل کارپوریشن جیسے کلیدی پروجیکٹس سائٹس کے لئے افسروں کے ہونے والے  دوروں کے ساتھ یہ پروگرام اہم علاقائی دوروں کو شامل کرتاہے ۔یہ پروگرام میٹرو ریل کارپوریشن، مشہور تاج محل کے دورے کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وزارت خارجہ کے ساتھ شراکت میں، این سی جی جی  نے 17 ممالک کے سرکاری ملازمین کو تربیت دی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0034LVA.png

صلاحیت سازی کے پورے پروگرام کی نگرانی ایسوسی ایٹ پروفیسر اور کورس کوآرڈینیٹر ڈاکٹر بی ایس بشٹ  اورڈاکٹر سنجیو شرما، ایسوسی ایٹ کورس کوآرڈینیٹر اور جناب برجیش بشت، ٹریننگ اسسٹنٹ، این سی جی جی کریں گے۔

******

 (ش ح۔ح ا۔ع آ)

U-6798



(Release ID: 2019841) Visitor Counter : 40