جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پانی کی فی کس فراہمی

Posted On: 05 FEB 2024 6:05PM by PIB Delhi

جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں  بتایا کہ کسی خطے یاملک کی اوسطاً پانی کی سالانہ فراہمی کا دارومداربڑی حد تک ہائیڈرومیٹرولوجیکل اورجیولوجیکل عوامل پرمنحصرہے ۔ البتہ پانی کی فی شخص  فراہمی کادارومدارایک ملک کی آبادی پرہے ۔ ملک میں فی کس پانی کی فراہمی آبادی میں اضافے کی وجہ سے گھٹ رہی ہے ۔ پانی کے مرکزی کمیشن کی جانب سے کرائے گئے اسپیس ان پٹ 2019کا استعمال کرتے ہوئے ہندوستان میں پانی کی فراہمی کے ازسرنوجائزہ کے عنوان سے مطالعہ کی بنیاد پر 2021اور20231کے لئے اوسطاًسالانہ فی کس پانی کی فراہمی کااندازہ 1486کیوبک میٹراور 1367کیوبک میٹرکےطورپرلگایاگیاہے ۔جبکہ 1700کیوبک میٹرسے کم سالانہ فی کس پانی کی فراہمی کوپانی کی قلت کی حالت کے طورپرخیال کیاگیاہے ، جبکہ 1000کیوبک میٹرس سے کم سالانہ فی کس پانی کی فراہمی کو پانی کی قلت کی حالت کے طورپرسمجھاگیاہے ۔

پانی ایک ریاستی موضوع ہے ، پانی کے وسائل کو بڑھانے ، اس کے تحفظ کے لئے اورپانی کے فعال بندوبست کے اقدام کے لئے جو متعلقہ ریاستی سرکاروں کے ذریعہ اہمیت کے ساتھ کئے گئے ہیں ،فی کس پانی کی فراہمی کے معاملے پر مثبت اثرڈالتے ہیں ۔ ریاستی سرکاروں کی کوششوں کو بڑھانے کی خاطر مرکزی حکومت مختلف اسکیموں اورپروگراموں کے ذریعہ ریاستی سرکاروں کو تکنیکی اورمالی امدادفراہم کرتی ہے ۔

حکومت ہند ریاست کے اشتراک سے جل جیون مشن (جے جے ایم ) نافذ کررہی ہے تاکہ 2024تک ملک کے ہردیہی گھرمیں  نل  کےپانی کی سپلائی کو یقینی بنایاجاسکے ۔

حکومت ہند نے ملک کے سبھی قصبوں کا احاطہ کرتے ہوئے یکم اکتوبر 2021کو امروت  2.0کا آغاز کیاہے تاکہ پانی کی سپلائی کی سب کے لئے رسائی کو یقینی بنایاجاسکے اورشہروں کو پانی کا تحفظ فراہم کرایاجاسکے ۔

پانی کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنانے کے لئے حکومت ہند 16-2015سے پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا (پی ایم کے ایس وائی ) نافذ کررہی ہے ۔پی ایم کے ایس وائی –تیزی سے آبپاشی کے فائدے کے پروگرام (اے آئی بی پی ) کے تحت 99جاری بڑے /اوسط درجے کے آبپاشی کے پروجیکٹ اور17مرحلوں کو 17-2016میں ریاستوں کے مشورے سے ترجیح دی گئی تھی ۔ ان میں سے 58ترجیحاتی پروجیکٹوں  اے آئی بی پی کے کام کاج کو تاریخ کے مطابق مکمل کرلئے جانے کی اطلاع ہے ۔ 22-2021سے 26-2025کی مدت کے لئے پی ایم کے ایس وائی کی توسیع کو حکومت ہند کی طرف سے منظوری دی گئی ہے اوراس پر مجموعی طورپر93068.56کروڑروپے کا تخمینہ لگایاگیاہے ۔

کمانڈ ایریا ڈیولپمنٹ اینڈ واٹر مینجمنٹ (سی اے ڈی ڈبلیو ایم) پروگرام کو 16-2015 کے بعد سے پی ایم کے ایس وائی - ہر کھیت کو پانی کے تحت لایا گیا ہے۔ سی اے ڈی کے کاموں کو شروع کرنے کا بنیادی مقصد اشتراک پرمبنی  آبپاشی کے انتظام (پی آئی ایم) کے ذریعے پیدا شدہ آبپاشی کی صلاحیت کے استعمال کو بڑھانا اور پائیدار بنیادوں پر زرعی پیداوار کو بہتر بنانا ہے۔

بیورو آف واٹر یوز ایفیشنسی (بی ڈبلیو یوای) کا قیام آبپاشی، صنعتی اور گھریلو سیکٹر میں پانی کے موثر استعمال کے فروغ، ضابطے اور کنٹرول کے لیے کیا گیا ہے۔ یہ بیورو ملک میں مختلف شعبوں یعنی آبپاشی، پینے کے پانی کی فراہمی، بجلی کی پیداوار، صنعتوں وغیرہ میں پانی کے استعمال کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ایک سہولت کار  ثابت ہوگا۔

پانی کے دباؤ والے علاقوں میں کسانوں کو ایسی فصلیں اگانے کے لیے ‘‘صحیح فصل’’ مہم شروع کی گئی جو کہ پانی کی ضرورت نہیں رکھتی ہیں اور جو کہ صحت مند اور غذائیت سے بھرپور ہیں؛ علاقے کے زرعی موسمیاتی ہائیڈروخصوصیات کے مطابق ہیں اور ماحول دوست ہیں۔

مشن امرت سروور کا آغاز 24 اپریل 2022 کو قومی پنچایتی راج ڈے پر آزادی کا امرت مہوتسو کے جشن کے ایک حصے کے طور پر کیا گیا تھا جس کا مقصد مستقبل کے لیے پانی کو محفوظ کرنا تھا۔ اس مشن کا مقصد ملک کے ہر ضلع میں 75 آبی ذخائر کو ترقی دینا اور ان کی تجدید کرنا ہے۔

جل شکتی ابھیان: بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنا‘‘ (جے ایس اے –سی ٹی آر2023 مہم تمام ملک کے تمام ضلعوں (دیہی کے ساتھ ساتھ شہری علاقوں میں 4مارچ ،2023کو صدرجمہوریہ کی جانب سے جل شکتی ابھیان کے سلسلے میں یہ  چوتھی مہم 4مارچ 2023سے 30نومبر 2023تک نفاذ کے لئے شروع کی گئی تھی ۔ مانسون سے پہلے اورمانسون کی مدت کے بعد یہ مہم شروع کی گئی تھی ۔ یہ مہم پینے کے پانی کے لئے وسائل کی پائیداری کے  اصل موضوع کے ساتھ ملک بھرمیں نافذ کی گئی تھی ۔

  مہم کی توجہ والے طریقہ کارمیں جوچیزیں شامل ہیں ان میں پانی کا تحفظ ، بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی  (1) پانی کا تحفظ اور بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی (2) تمام آبی ذخائر کی گنتی، جیو ٹیگنگ اور انوینٹری بنانا شامل ہیں۔ اس کی بنیاد پر پانی کے تحفظ کے سائنسی منصوبوں کا (3) تمام اضلاع میں جل شکتی کیندروں کا قیام (4)  جنگلات  میں اضافہ کرنااور (5) بیداری پیدا کرنا بھی شامل ہیں۔

پانی کی کمی کو کنٹرول کرنے اور بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی/تحفظ کو فروغ دینے کے لیے مرکزی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے دیگر اہم اقدامات یوآرایل پر دستیاب ہیں:

https://cdnbbsr.s3waas.gov.in.pdf

******

 (ش ح۔ح ا۔ع آ)

U-6777


(Release ID: 2019692) Visitor Counter : 62


Read this release in: English , Hindi , Telugu