نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

تحقیق و ترقی معیشت اور ملک دونوں کے لیے ریڑھ کی حیثیت رکھتی ہیں - نائب صدر


نائب صدرِ جمہوریہ نے کارپوریٹ لیڈروں پر زور دیا کہ وہ تحقیق و ترقی کو فروغ دینے والے اداروں پر خوصی توجہ دیں

نائب صدرِ جمہوریہ نے اقتصادی قوم پرستی اور ووکل فار لوکل کے لیے زور دیا

جناب دھنکڑ نے حالیہ دنوں میں پدم ایوارڈز کی بڑھتی ہوئی ساکھ کی ستائش کی

پدم ایوارڈز اب سرپرستی یا ایونٹ مینجمنٹ کے ذریعہ ساکھ قائم کرنے پر نہیں دیئے جاتے – نائب صدرِ جمہوریہ

مستقبل بھارت کا ہے – نائب صدرِ جمہوریہ ٔ ہند

نائب صدرِ جمہوریہ ٔ ہند نے حیدرآباد میں بھارت بایوٹیک سہولت کا دورہ کیا

Posted On: 26 APR 2024 8:52PM by PIB Delhi

نائب صدرِ جمہوریۂ ہند  جناب جگدیپ دھنکھڑ  نے آج معیشت اور ملک  دونوں کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت کے طور پر ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ ( آر اینڈ ڈی )  کے اہم کردار پر زور دیا۔ ادویات کی ترقی میں جدت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے زور دے کر کہا کہ  آر اینڈ ڈی  کی کوششیں محض عمل درآمد سے بالاتر ہیں، جو انسانیت کے لیے شراکت کی اعلیٰ ترین شکل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ سائنس اور تحقیق کے ذریعے انسانیت کی خدمت کے لیے ہماری کوشش کو عارضی ناکامیوں سے نہیں رکنا  چاہیے۔ ‘‘

انہوں نے بین الاقوامی سطح  پر ویکسین بنانے کی کوششوں میں بھارت کے تعاون سمیت ویکسین ماتری پہل کے ذریعہ کو ویکسن  کے عطیے کو مزید اجاگر کیا ،  جس سے ’’ واسو دھیوا کٹمبکم‘‘  کے اصول میں  بھارت کے دیرینہ تعاون کی عکاسی  ہوتی ہے۔

جناب دھنکھڑ  نے کارپوریٹس لیڈروں پر  مزید زور دیا کہ وہ تحقیق و ترقی کو فروغ دینے والے اداروں کو خصوصی توجہ دیں تاکہ اختراعی ٹیکنالوجیز پر  خصوصی توجہ مرکوز کی جا سکے۔

حیدرآباد میں بھارت بایو ٹیک فیسلٹی میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، جناب دھنکھڑ  نے حالیہ دنوں میں پدم ایوارڈز کی بڑھتی ہوئی ساکھ کی ستائش کی۔ نائب صدر جمہوریہ نے زور دے کر کہا کہ پدم ایوارڈ اب بہت مستند ہیں، جو مستحق افراد کو دیئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  اب یہ ایوارڈ  ’’ ایونٹ مینجمنٹ کے ذریعہ ساکھ قائم کرنے یا کسی کی سرپرستی کی وجہ سے نہیں دیئے جا رہے ۔ ‘‘

بھارت بایوٹیک میں اقتصادی خدشات کو دور کرتے ہوئے،  جناب دھنکھڑ نے غیر ضروری درآمدات کی وجہ سے غیر ملکی زرمبادلہ کی اہم کمی کو اجاگر کیا۔ اس طرز عمل کو مقامی مصنوعات اور سماجی وابستگی کو فروغ دینے کے اخلاق سے متصادم قرار دیتے ہوئے، انہوں نے لوگوں کو تین سنگین نتائج سے خبردار کیا: غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کی قابل گریز کمی، مقامی طور پر دستیاب اشیاء  کی درآمد سے ملکی پیداوار میں رکاوٹ اور کاروباری مواقع کو  کھونا۔

اس بات  کو اجاگر کرتے ہوئے کہ دنیا کے بہت سے اعلیٰ ادارے اپنے بڑے سابق طلباء کی بنیاد سے اپنی طاقت حاصل کرتے ہیں،  جناب دھنکھڑ نے سابق طلباء پر زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور تھنک ٹینکس کے ذریعے ایک مضبوط سابق طلباء کا نیٹ ورک بنائیں، جو ملک کی ترقی اور  فروغ میں اپنا  تعاون دے سکے ۔

ڈسرپٹیو ٹیکنالوجیز  کو درست کرنے کی وکالت کرتے ہوئے، نائب صدر  جمہوریہ نے  ، ان کے غیر منظم پھیلاؤ کے خلاف احتیاط سمیت ان کی تبدیلی کی صلاحیت پر زور دیا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ بایو ٹکنالوجی اور فارماسیوٹیکل ریسرچ کے لیے  بھارت کی غیر متزلزل لگن نے دنیا کی فارمیسی کے طور پر اس کی ساکھ  کو مضبوط کیا ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے ملک کی تیز رفتار ترقی اور محترک رفتار کے پیش نظر  بھارت کے سپر پاور کے طور پر ابھرنے کا اعلان کیا۔  بھارت کے مستقبل پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے  ، انہوں نے کہا کہ یہ بہت بڑا ملک  ، جو اب تک سویا ہوا تھا لیکن اب بدل رہا ہے اور تیزی سے ابھرتی ہوئی طاقت بن رہا ہے۔

اس موقع پر تلنگانہ کے گورنر جناب رادھا کرشنن، منیجنگ ڈائرکٹر سچترا ایلا، ایگزیکٹیو چیئرمین ڈاکٹر کرشنا ایلا اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔

……………………………………

ش ح  ۔ و ا  ۔ ع ا

U.No. 6691



(Release ID: 2018997) Visitor Counter : 371


Read this release in: English , Hindi , Telugu