سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (سی ایس آئی آر) - نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کمیونی کیشن اینڈ پالیسی ریسرچ (این آئی ایس سی پی آر) نے دانشورانہ املاک کے عالمی دن  کا جشن منانے کی غرض سے ایک قومی ورکشاپ کا انعقاد کیا

Posted On: 25 APR 2024 10:11PM by PIB Delhi

کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ - نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کمیونی کیشن اینڈ پالیسی ریسرچ (سی ایس آئی آر – این آئی ایس سی پی آر) نے ایک قومی ورکشاپ کا انعقاد کیا اور دانشورانہ املاک کے عالمی دن  کا جشن  منایا۔ ورکشاپ کا موضوع   "آئی پی اور ایس ڈی جیز: ایک مشترکہ مستقبل کے لیے جدت طرازی " تھا۔ یہ تقریب، سی ایس آئی آر – این آئی ایس سی پی آر کے نئی دہلی میں واقع  ایس وی مارگ کیمپس کے سیمینار ہال میں منعقد ہوئی۔  اس میں 250 سے زیادہ اسکول کے طلباء نے شرکت کی اور پانچ نمایاں اختراع کاروں کی جانب سے پریزینٹیشن پیش کی گئیں۔ ان اختراع  کاروں کو  ٹیکنالوجی اور صنعت کاری کے شعبے میں ان کے گراں قدر تعاون کے لیے بھی نوازا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001S8SV.jpg

ڈائس پر موجود معززین (دائیں  سےبائیں ) : پروفیسر رنجنا اگروال، پروفیسر اُنّت پنڈت اور ڈاکٹر کنیکا ملک

ورکشاپ کی نظامت ڈاکٹر کنیکا ملک (سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر میں سینئر پرنسپل سائنٹسٹ) نے کی۔ انہوں نے قومی ترقی کے لیے اختراعات کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے دانشورانہ املاک کے حقوق کا ایک بصیرت افروز تعارف پیش کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اسکول کے طلباء کس طرح اس شعبے میں قدم رکھ سکتے ہیں اور اسے  اپنے کیریئر کے ایک متبادل کے طور پر لے سکتے ہیں۔

اپنے خطاب میں، سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر  کی ڈائریکٹر رنجنا اگروال نے کہا کہ "تاریخی طور پر، ہندوستان کو اکثر "سونے کی چڑیا" کہا جاتا تھا، جو اس کی ترقی یافتہ ریاست اور اہم عالمی اقتصادی شراکت کا ثبوت ہے، جو کبھی 30 فیصد تھی۔ جیسا کہ ہم آزادی کے 75 سال منا رہے ہیں، ہمارا جی ڈی پی کا حصہ 9 فیصد تک پہنچ ہو گیا ہے۔ 2047 کو دیکھتے ہوئے، ہماری خواہش اس تعداد کو 20 فیصد تک بڑھانا ہے۔ یہ مقصد گھریلو تکنیکی اختراعات کو فروغ دینے اور علم و دانش کے مقامی نظام کو پروان چڑھانے اور اس کی پرورش کی اہمیت کو واضح کرتا ہے۔

سائنسی اور صنعتی تحقیق کی کونسل (سی ایس آئی آر) نے ہماری قوم کے فکری اور دانشورانہ ورثے کی حفاظت میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس کی مثال ریاستہائے متحدہ امریکہ میں ہلدی اور باسمتی چاول کو پیٹنٹ کئے جانےکے خلاف کامیاب چیلنج  سے ظاہر ہوتی ہے۔ اس کامیابی نے ہندوستان کے لیے اہم پیٹنٹ دوبارہ حاصل کر لیے۔ یہ ضروری ہے کہ ہم اپنی دانشورانہ املاک کی بھرپور حفاظت کرتے رہیں۔  سی ایس آئی آر کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کمیونی کیشن اینڈ پالیسی ریسرچ (این آئی ایس سی پی آر) کے ذریعہ شائع کردہ جریدہ،  انٹلیکچوئل پراپرٹی رائٹس، اس سمت میں ایک اہم قدم ہے، جو دانشورانہ املاک  سے متعلق آگاہی اور تعلیم کے لیے ایک روشن مینارے کے طور پر کام کر رہا ہے۔

ورکشاپ کا آغاز ، کنٹرولر جنرل آف پیٹنٹس ڈیزائنز اینڈ ٹریڈ مارک (سی جی پی ڈی ٹی ایم) کے پروفیسر اُنّت پنڈت کی مہمان خصوصی کی حیثیت سے ہوا۔ انہوں نے اپنے کلیدی خطاب میں پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) کی حصولیابی اور  جدت طرازی کے رواج کو پروان چڑھانے میں دانشورانہ املاک کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔ پروفیسر پنڈت نے کہا کہ "گزشتہ دہائی کے دوران، ہندوستان نے سائنسی حصولیابیوں میں نمایاں ترقی کی ہے، جو ہمارے ملک کے مفکرین کے فطری اختراعی جذبے اور تحقیقی ذہانت کا ثبوت ہے، جو بنیادی سطح کے چیلنجوں سے نمٹنے میں ماہر ہیں’’۔

انہوں نے مزید کہا کہ " جب سے بیداری کو فروغ دینے کے لیے نیشنل آئی پی آگاہی مشن شروع کیا گیا ہے، صرف ایک سال میں، ہم نے 90,300 پیٹنٹ حاصل کیے ہیں۔"

ورکشاپ کی خاص بات نوجوان اختراع کاروں  اور صنعت کاروں کی طرف سے ساجھا کی گئی متاثر کن داستانیں تھیں۔ ان بصیرت رکھنے والے افراد نے نہ صرف اپنے متعلقہ شعبوں میں نمایاں پیش رفت کی ہے، بلکہ یہ بھی ثابت کیا ہے کہ تخلیقی صلاحیتوں اور اختراعات سے کس طرح ایک پائیدار مستقبل بن سکتا ہے۔

اسکول کے طلباء کی شرکت خاص طور پر قابل ذکر تھی، کیونکہ وہ جدت پسندوں کے ساتھ مشغول تھے اور  دانشورانہ املاک کے حقیقی دنیا کے استعمال اور ترقی کو آگے بڑھانے میں اس کی اہمیت کے بارے میں سیکھ رہے تھے۔

سی ایس آئی آر – نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کمیونی کیشن اینڈ پالیسی ریسرچ ( این آئی ایس سی پی آر)، حکومت ہند کی سائنس اور ٹکنالوجی کی وزارت کی کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ کے تحت ایک جزوی تجربہ گاہ ہے۔ یہ ادارہ سائنس مواصلات، پالیسی تحقیق، اور عوام میں سائنسی بیداری کے فروغ کے لیے وقف ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح- ع م - ق ر)

U-6681


(Release ID: 2018908) Visitor Counter : 65


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil