پنچایتی راج کی وزارت
پنچایت راج وزارت میں سکریٹری جناب وویک بھاردواج اور ایم او آر ڈی میں سکریٹری جناب شیلیش کمار سنگھ نے آج نئی دلی میں پنچایت راج کے قومی دن کے موقع پر بنیادی سطح پر حکمرانی سے متعلق قومی کانفرنس کا افتتاح کیا
Posted On:
24 APR 2024 6:50PM by PIB Delhi
پنچایت راج وزارت میں سکریٹری جناب وویک بھاردواج اور سکریٹری دیہی ترقیات محکمہ جناب شیلیش کمار سنگھ نے آج نئی دلی میں پنچایت راج کے قومی دن کے موقع پر ایک کانفرنس کا افتتاح کیا، جس کا موضوع تھا ‘‘ 73ویں آئینی ترمیم کی تین دہائیوں بعد بنیادی سطح پر گورننس’’۔
پنچایت راج وزارت میں سکریٹری جناب وویک بھاردواج نے شہریوں کو تفویض اختیارات اور پائیدار ترقی کے مقاصد کے حصول کے لئے بنیادی سطح پر ڈیجیٹل گورننس کے اظہار کے انوکھے موقع پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پی آر آئی میں بھاری تعداد میں خواتین نمائندوں کا منتخب ہو کر آنا دیہی ہندوستان میں خواتین کی قیادت میں ترقی کی راہ ہموار کر رہا ہے۔
جناب وویک بھاردواج نے وزارت کی جانب سے مضبوط، باصلاحیت اور خودکفیل پنچایتوں تیار کرنے کے عہد کو دوہرایا۔
دیہی ترقی محکمے میں سکریٹری جناب شیلیش کمار سنگھ مقامی سیلف گورنمنٹ کو مستحکم کرنے کے لئے پنچایت کی سطح پر ترقیاتی سرگرمیوں اور ڈیجیٹل اقدامات کو ہم آہنگ کرنے پر زور دیا۔
ٹیکنیکل سیشن کی سربراہی دیہی ترقی محکمے میں سابق سکریٹری جناب امرجیت سنہا اور پنچایت راج وزارت میں سابق سکریٹری جناب سنیل کمار نے اپنی تقریروں میں مؤثر عوامی خدمات کی فراہمی میں آنے والی آزمائشوں کا ذکرکیا، جن کا پی آر آئی کو سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ممتاز مقررین ، جنہوں نے اپنی بھر پور صلاحیتوں اور تجربات کی روشنی میں حاضرین کو اپنی گرانقدر آراء اور خیالات سے استفادہ کرنے کا موقع دیا، ان میں ڈاکٹر جی نریندر کمار، ڈی جی این آئی آر ڈی اینڈ پی آر، محترمہ اوما مہ مہادیون، ایڈیشنل چیف سکریٹری (پنچایت راج)، حکومت کرناٹک، جناب آلوک پریم ناگر، جوائنٹ سکریٹری ایم او پی آر ڈاکٹر شرمیلا میری جوزف، پرنسپل سکریٹری ( ایل ایس جی ڈی) حکومت کیرالہ، جناب سنکیت ایس بھونڈوے جوائنٹ سکریٹری، ایم ای آئی ٹی وائی وغیرہ شامل ہیں۔
کلیدی اسٹیک ہولڈروں بشمول مرکزی اور ریاستی حکومتوں، این آئی آر ڈی اینڈ پی آر، ایس آئی آر ڈی اینڈ پی آرس، ماہرین، ماہرین تعلیم، اقوام متحدہ/ کثیر جہتی تنظیموں، اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے حکام نے دیہی نظم و نسق کی تبدیلی کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے پر غور کئے۔ گفتگو پنچایتی راج اداروں کے اثرات کا جائزہ لینے اور ڈیجیٹل/ای-گورننس اقدامات کو یکجا کرنے پر مرکوز رہی۔
پنچایتی راج کی وزارت کے ذریعہ منعقدہ اس تقریب میں آئین (73ویں ترمیم) ایکٹ 1992 کے نفاذ کو یاد كیا گیا جس كے تحت پنچایتی راج اداروں کو آئینی درجہ دیا گیا تھا۔ اس كانفرنس میں مختلف پینلسٹوں نے بصیرت انگیز شراکت كی۔ شرکاء نے اچھی دیہی حکمرانی کے اصولوں، آخری میل تک موثر ترسیل کے لیے پی آر آئیز کو مضبوط بنانے اور وزارت کے ’سمارٹ پنچایتوں‘ کے وژن پر تبادلہ خیال کیا۔ ڈیجیٹل صلاحیت سازی، شفافیت كے فروغ اور گرام پنچایت کی سطح پر ای-گورننس کو ادارہ جاتی بنانے کے اقدامات پر روشنی ڈالی گئی۔
بنیادی سطح كی حكمرانی پر نیشنل کانفرنس میں ملک کے مختلف حصوں سے تقریباً 300 نمائندوں نے شرکت کی۔ اس میں وزارت کی ترجیحات پر روشنی ڈالی گئی جس میں صلاحیت سازی کے ذریعے پی آر آئیز کو مضبوط کرنا، انہیں ڈیجیٹل اعتبار سے بااختیار بنانے کے ذریعے بنیادی سطح پر حکمرانی کو مضبوط بنانا، فعال پنچایتی بنیادی ڈھانچے کو یقینی بنانا اور مناسب انسانی وسائل کی سہولت فراہم کرنا شامل ہیں۔
بات چیت میں دیہی شہریوں کی زندگی كو آسان بنانے اور کاروبار کرنے میں آسانی پیدا كرنے میں 2.50 لاکھ گرام پنچایتوں کے مرکزی کردار پر زور دیا گیا۔ آج جبكہ ہندوستان قومی پنچایتی راج دن منا رہا ہے وزارت پالیسی اقدامات اور اسٹریٹجک شراکت داری کے ذریعے ڈیجیٹل طور پر بااختیار بنیادی سطح پر گورننس ایکو سسٹم کو متحرک کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
اس موقع پر، ’انڈیاز ہیریٹیج‘ پر ایک پرکشش تصویری نمائش نے مالا مال دیہی ہندوستانی ثقافت کی نمائش کی جس کا مقصد گرام پنچایتوں کی آمدنی اور ترقی کے لیے وراثت کے استعمال پر بات چیت کو متحرك كرنا تھا۔
***
ش ح۔ ع س۔ ک ا
(Release ID: 2018791)
Visitor Counter : 516