زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
کسانوں کی اوسط آمدنی
Posted On:
06 FEB 2024 6:13PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ اعداد وشمار اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت (ایم او ایس پی آئی)، نیشنل سیمپل سروے آفس (این ایس ایس او)نے ملک کے دیہی علاقوں میں جولائی 2018 – جون 2019 کے زرعی سال کے حوالے سےاین ایس ایس کے 77ویں دور (جنوری 2019-دسمبر 2019) کے دوران زرعی گھرانوں کی صورتحال کا جائزہ لینے کا سروے (ایس اے ایس) کا اہتمام کیا۔ اسی طرح کا سروے این ایس ایس اوکے ذریعہ جولائی 2012- جون 2013 زرعی سال کے حوالے سے این ایس ایس 70ویں دور (جنوری 2013-دسمبر 2013) کے دوران کرایا گیا تھا۔ ایس اے ایس کے نتیجے کے مطابق، 2012-13 اور 2018-19 کے دوران فی زرعی گھرانے کی اوسط ماہانہ آمدنی ذیل میں دی گئی ہے:
مدت
|
اوسط ماہانہ آمدنی (روپے میں)
|
2012-13
70واں دور
|
6,426
|
2018-19
(77 واں دور)
|
10,218
|
ماخذ: این ایس ایس رپورٹ نمبر 576 ایس اے ایس (70 واں راؤنڈ -2013) اور این ایس ایس رپورٹ نمبر 587، ایس اے ایس (77 واں راؤنڈ-2019)، ایم او ایس پی آئی۔
حکومت نے کسانوں کے لیے براہ راست یا بالواسطہ زیادہ آمدنی حاصل کرنے کے لیے متعدد پالیسیاں، اصلاحات، ترقیاتی پروگرام اور اسکیموں کو اپنایا اور نافذ کیا ہے۔ حکومت کی درج ذیل کوششوں کو آسان بنانے کے لیے بجٹ میں بے مثال اضافہ کیا گیا ہے:
- پی ایم کسان کے ذریعے کسانوں کے لئے آمدنی میں تعاون
- پردھان منتری فصل بیما یوجنا (پی ایم ایف بی وائی)
- زرعی شعبے کے لیے ادارہ جاتی قرض
- پیداواری لاگت کے ڈیڑھ گنا پر کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کا تعین
- ملک میں نامیاتی کاشتکاری کو فروغ دینا
- فی ڈراپ مزید فصل
- سینچائی کا بہت چھوٹا فنڈ
- فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز) کا فروغ
- شہد کی مکھیاں پالنا اور شہد کا قومی مشن (این بی ایچ ایم)
- زرعی میکانائزیشن
- کسانوں کو سوائل ہیلتھ کارڈ فراہم کرنا
- نیشنل ایگریکلچر مارکیٹ (ای- این اے ایم) توسیعی پلیٹ فارم کا قیام
- خوردنی تیلوں - آئل پام کے لئے قومی مشن کا آغاز
- زرعی انفراسٹرکچر فنڈ (اے آئی ایف)
- زرعی پیداوار کی لاجسٹکس میں بہتری، کسان ریل کا تعارف۔
- باغبانی کی مربوط ترقی کامشن (ایم آئی ڈی ایچ) - کلسٹر ڈیولپمنٹ پروگرام:
- زراعت اور اس سے منسلک شعبے میں ایک اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی تشکیل
- زراعت اور اس سے منسلک زرعی اجناس کی برآمد میں حصولیابی
- سینٹرل سیکٹر اسکیم نمو ڈرون دیدی
مندرجہ بالا کوششوں کی وجہ سے زراعت اور اس سے منسلک شعبے کے جی وی اے میں اضافہ ہوا ہے، جس نے گزشتہ پانچ سالوں میں اوسطاً 4 فیصد سالانہ ترقی کی شرح درج کی ہے۔ ان اسکیموں کے نفاذ سے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کے قابل ذکر نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ کے ایک حصے کے طور پر، انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) نے ایک کتاب جاری کی ہے، جس میں ان لاتعداد کامیاب کسانوں میں سے 75,000 کسانوں کی کامیابی کی داستانیں شامل ہیں،جنہوں نے اپنی آمدنی میں دو گنا سے زیادہ اضافہ کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- اح - ق ر)
U-6636
(Release ID: 2018573)
Visitor Counter : 48