بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
کھادی اکائیوں کی اعانت
Posted On:
08 FEB 2024 1:00PM by PIB Delhi
کوالٹی کونسل آف انڈیا (کیو سی آئی) اورکھادی ویلیج اینڈانڈسٹریز کمیشن (کے وی آئی سی ) کے درمیان ایک مفاہمتی قرارداد پردستخط کئے گئے ہیں ۔ ایم او یو کا دائرہ کار درج ذیل ہے:
1-تشخیصی مطالعہ اور ویلیوچین کے فرق کی تشخیص:
اے)کھادی (کھیتی سے صارف تک)
بی )کھادی صنعت کی مصنوعات (فارم/ یونٹ سے فروخت کے مقام تک )
2-ایک معیاری ویلیو چین فریم ورک (پروٹوکول) قائم کرنا
3- تیسرے فریق کے ذریعہ تشخیصی فریم ورک کافروغ:
اے)کھادی مارک کو مضبوط کرنے کے لیے کھادی مصنوعات
- خام مال کی سپلائی کرنے والے ڈپارٹمنٹل سینٹرل سلور پلانٹس کے لیے اسسمنٹ فریم ورک
- کھادی اداروں (کے آئیز) کے لیے اسسمنٹ فریم ورک
- کاتنے والوں اور بنکروں کے لیے اسسمنٹ فریم ورک
بی) کھادی او رویلیج انڈسٹریز پروڈکٹس
- کھادی اور گاؤں کی صنعت کی مصنوعات
پیداوار/مینوفیکچرنگ اکائیوں کے لیے اسسمنٹ فریم ورک
4-عمل درآمد اور نگرانی کے لیے ایجنسیوں کے ادارہ جاتی اور آؤٹ لیٹ سطح پر مصنوعات کی متواتر تشخیص اور جانچ
5-کاتنے والوں اوربنکروں کو مددفراہم کرنے کے لیے ہینڈ ہولڈنگ فریم ورک کی ترقی
6-‘‘میڈ ان انڈیا’’ لیبل فریم ورک کی ترقی
7-آن لائن سسٹمز کی ترقی
- تشخیص اور نگرانی کے لیے آن لائن نظام
- ہینڈ ہولڈنگ اور مانیٹرنگ کے لیے آن لائن سسٹم
8-صلاحیت سازی
- تربیتی مواد کی ترقی
- ماسٹر ٹرینرز، تشخیص کنندگان، کنسلٹنٹس اور کے وی آئی سی اہلکاروں کی تربیت
- کھادی مصنوعات کی تیاری میں شامل کاریگروں اور کھادی اداروں کے لیے کوالٹی اورپائیداری پر ان کے علم اورہنرمندی کو بڑھانے کے لئے صلاحیت سازی
9- ٹیسٹنگ اور کیلیبریشن لیبارٹریز کے لئے نیشنل ایکریڈیٹیشن بورڈ (این اے بی ایل) کی تسلیم شدہ لیبارٹریز کی میپنگ
- طے شدہ ضروریات کی ٹیسٹنگ کے لئے این اے بی ایل تسلیم شدہ لیبارٹریز کی شناخت اورمیپنگ
مالی اور تکنیکی اعانت کی ریاست وارتفصیل مقررنہیں کی گئی ہے کیونکہ مذکورہ مفاہمتی قرارداد پرحال ہی میں یعنی 3جنوری 2024کو دستخط کئے گئے ہیں۔
2014 سے 23-2022 تک کھادی کی پیداوار، فروخت اور روزگار کی ریاست وار تقابلی تفصیلات ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔
گزشتہ دوبرسوں کے دوران کھادی اور دیہی صنعتوں (کے وی آئی ) کی کل مصنوعات اور کھادی مصنوعات کی برآمدات حسب ذیل ہیں:
(لاکھ روپے میں)
سال
|
کے وی آئی مصنوعات کی مجموعی برآمدات
|
کھادی مصنوعات کی برآمدات
|
2021-22
|
25701.74
|
162.14
|
2022-23
|
26837.62
|
24.52
|
کھادی کو عالمی سطح پر فروغ دینے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں۔
- عالمی معیار کے لئے معیاری ڈیزائن پروسیزکے قیام کے لئے ہب اوراسپوک ماڈل پرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی (این آئی ایف ٹی )، نئی دہلی کے ساتھ ساتھ نفٹ احمدآباد ، بینگلورو، ، کولکاتہ اور شیلانگ میں کھادی کے لئے سینٹرآف ایکسی لینس قائم کیاگیا ہے۔ سینٹرآف ایکسی لینس نئے کپڑے اورمصنوعات بنارہے ہیں اورکپڑوں کے لئے کوالٹی اسٹینڈرڈ ز کی تشہیرکررہے ہیں ۔
- کے وی آئی سے کو دسمبر 2006میں تجارت وصنعت کی وزارت کے ذریعہ ڈیمڈ ایکسپورٹ پروموشن کونسل (ای پی سی )کادرجہ دیاگیاہے ۔
- حکومت نے برآمدات میں 11کے وی آئی مصنوعات کی درجہ بندہ کرنے کے لئے کھادی اور ویلیج انڈسٹریز کمیشن (کے وی آئی سی )کو ایچ ایس کوڈ بریکٹ جاری کیا ہے۔
- بہت چھوٹی ، چھوٹی اوردرمیان درجہ کی صنعتوں (ایم ایس ایم ای)کی وزارت کی بین الاقوامی تعاون (آئی سی )اسکیم کے تحت کے وی آئی اپنی کے وی آئی اکائیوں کو کے وی آئی مصنوعات کی کوالٹی کا مظاہرہ کرنے کے لئے بین الاقوامی نمائش /تجارتی میلوں وغیرہ میں حصہ لینے کی سہولت فراہم کرتی ہے ۔
- کے وی آئی سی ہرسال پرگتی میدان نئی دہلی میں انڈیا ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن (آئی ٹی پی او) کے ذریعہ منعقد انڈیاانٹرنیشنل ٹریڈفیئر(آئی آئی ٹی ایف) میں حصہ لیتاہے ۔کے وی آئی سی اور ایم ایس ایم ای مصنوعات کے پیریفیرل برانڈ ہرسال پویلین میں پیش کئے جاتے ہیں ۔
- کے وی آئی سی باقاعدہ برآمدات سے متعلق ورک شاپس کابھی اہتمام کرتاہے اورکے وی آئی کرداروں /اکائیوں کے فائدے کے لئے فیشن شومیں حصہ لیتاہے ۔
2014تا 23-2022 سے کھادی کی پیداوار، فروخت اور روزگار کی ریاست وار تقابلی تفصیلات :
نمبر شمار
|
ریاست /مرکز کے زیرانتظام علاقے
|
کھادی پیداوار
|
کھادی فروخت
|
کھادی روزگار
|
|
|
2014-15
|
2022-23
|
2014-15
|
2022-23
|
2014-15 (لاکھ میں)
|
2022-23(#)
(in no.s)
|
|
1
|
جموں وکشمیر*
|
2646.50
|
5787.70
|
2293.47
|
6764.11
|
0.24
|
21950
|
|
2
|
ہماچل پردیش
|
530.71
|
742.29
|
1127.27
|
1066.80
|
0.08
|
3323
|
|
3
|
پنجاب
|
1368.87
|
685.37
|
1140.99
|
1783.90
|
0.44
|
5176
|
|
4
|
یو ٹی چنڈی گڑھ
|
1.69
|
10.76
|
238.11
|
545.19
|
0.00
|
54
|
|
5
|
ہریانہ
|
8514.59
|
22488.77
|
9895.22
|
34218.43
|
0.50
|
54655
|
|
6
|
دہلی
|
312.65
|
149.21
|
3049.95
|
5905.53
|
0.04
|
1101
|
|
7
|
راجستھان
|
5118.24
|
13133.09
|
6928.80
|
20111.98
|
0.84
|
26754
|
|
8
|
اتراکھنڈ
|
2016.07
|
3846.86
|
3857.21
|
6989.61
|
0.41
|
17856
|
|
9
|
اترپردیش
|
22200.76
|
55500.18
|
34459.00
|
136571.34
|
4.10
|
128675
|
|
10
|
چھتیس گڑھ
|
1873.68
|
4861.40
|
1397.95
|
5447.85
|
0.08
|
4883
|
|
11
|
مدھیہ پردیش
|
1092.95
|
1547.04
|
1567.95
|
1872.88
|
0.07
|
3143
|
|
12
|
سکم
|
0.00
|
30.00
|
12.01
|
55.71
|
0.00
|
28
|
|
13
|
اروناچل پردیش
|
18.81
|
20.40
|
33.59
|
65.09
|
0.00
|
31
|
|
14
|
ناگالینڈ
|
84.00
|
51.51
|
113.46
|
83.01
|
0.00
|
295
|
|
15
|
منی پور
|
78.74
|
102.07
|
90.92
|
101.02
|
0.00
|
156
|
|
16
|
میزورم
|
2.65
|
3.01
|
8.64
|
6.14
|
0.00
|
12
|
|
17
|
تریپورہ
|
2.40
|
2.51
|
69.67
|
45.19
|
0.00
|
25
|
|
18
|
میگھالیہ
|
10.14
|
24.62
|
10.85
|
26.76
|
0.00
|
50
|
|
19
|
آسام
|
1159.77
|
1499.98
|
1563.00
|
1710.88
|
0.19
|
5045
|
|
20
|
بہار
|
1561.19
|
3785.24
|
2307.88
|
8970.75
|
1.10
|
66172
|
|
21
|
مغربی بنگال
|
11674.49
|
37578.30
|
5840.66
|
75672.73
|
1.04
|
32588
|
|
22
|
جھارکھنڈ
|
957.80
|
2105.81
|
3418.82
|
4474.94
|
0.04
|
1842
|
|
23
|
اڈیشہ
|
728.87
|
1574.40
|
552.28
|
1948.59
|
0.04
|
5203
|
|
24
|
انڈمان ونکوبارجزائر
|
0.00
|
0.00
|
0.00
|
22.04
|
0.00
|
0
|
|
25
|
گجرات **
|
4201.85
|
14124.86
|
5968.20
|
26964.00
|
0.39
|
12699
|
|
26
|
مہاراشٹر***
|
564.42
|
782.56
|
1716.82
|
2029.42
|
0.03
|
2863
|
|
27
|
گوا
|
0.00
|
0.00
|
27.73
|
82.18
|
0.00
|
0
|
|
28
|
آندھراپردیش
|
2512.15
|
5249.47
|
1235.49
|
6911.55
|
0.25
|
8544
|
|
28
|
تلنگانہ
|
569.93
|
1037.01
|
501.44
|
1086.06
|
0.08
|
2182
|
|
29
|
کرناٹک
|
4967.51
|
39790.30
|
4525.04
|
95188.31
|
0.40
|
23922
|
|
30
|
کیرالہ ****
|
3789.02
|
7389.48
|
9694.46
|
18390.48
|
0.18
|
14295
|
|
31
|
تمل ناڈو
|
9433.41
|
26356.00
|
13311.21
|
45863.04
|
0.52
|
18192
|
|
32
|
پانڈیچیری
|
4.51
|
71.11
|
80.12
|
116.80
|
0.00
|
465
|
|
|
کل میزان
|
87998.37
|
250331.31
|
117038.21
|
511092.31
|
11.06
|
462179
|
|
(#) ڈجیٹلائزیشن کے بعد ،بیشتر فرضی کاریگرباہرہوگئے۔
|
|
*بشمول لداخ ،** دمن اوردیو***دادرہ ونگرحویلی ****لکشدیپ۔
یہ اطلاع بہت چھوٹی ، چھوٹی اوردرمیانہ صنعتوں کے وزیرمملکت جناب بھانوپرتاپ سنگھ ورما نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی ۔
********
(ش ح۔ف ا۔ع آ)
U-6617
(Release ID: 2018427)