پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

روایتی ایندھن تک رسائی اور صاف ستھرے ایندھن تک قابل پیش  گوئی  رفتار،  توانائی   کی منظم   طریقے سے  منتقلی کے لیے  ضروری :  پیٹرولیم  کے وزیرہردیپ  سنگھ پوری


ایندھن کے درآمدی ذرائع میں تنوع اور گیس کی قیمتوں کے تعین کے طریقہ کار میں اصلاحات نے ہندوستان میں ایندھن کی قیمتوں کو  کفایتی  بنائے  رکھا: مرکزی وزیر پوری

Posted On: 07 FEB 2024 3:41PM by PIB Delhi

پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر، جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ اس شعبے میں ہندوستان کی حالیہ اصلاحات بشمول درآمدات کے ذرائع میں تنوع، اور گیس کی قیمتوں کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ہندوستان میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی  ہو،جب کہ  عالمی قیمتوں  میں اضافہ ہورہاتھا ۔

مرکزی وزیر نے انڈیا انرجی ویک 2024 میں ’’ انشورنگ انرجی سکیورٹی فارنیشن اینڈ انڈسٹری ان اے وی یو سی اے   ورلڈ‘‘ کے عنوان سے ایک وزارتی پینل میں  قطر کے توانائی کے امورکے کابینی وزیر،سعد شریدا الکعبی، جمہوریہ گویانا کے قدرتی وسائل کے وزیر وکرم بھرت  ،اور اوپیک کے سکریٹری جنرل ہیثم الغیص کے ساتھ شرکت کی ۔ وی یو سی اے  کا مطلب ہے اتار چڑھاؤ، غیر یقینی صورتحال، پیچیدگی اور ابہام۔یہ مسلسل، غیر متوقع تبدیلی کی صورت حال کو بیان کرتا ہے جو اب کچھ صنعتوں اور کاروباری دنیا کے  شعبوں میں معمول  کی بات ہے۔

عالمی توانائی کی پیداوار اور سپلائی کی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے، مرکزی وزیر پوری نے کہا کہ چیلنج یہ ہے کہ منتقلی کو منظم طریقے سے  انجام دیا جائے۔  ہمارے پاس روایتی ایندھن تک رسائی ہے اورہم صاف ستھرے ایندھن کی طرف پیشگی اندازے کے مطابق   منتقلی کررہے ہیں ۔ مرکزی وزیرجناب پوری نے کہا کہ ’’اس وقت متوازن اور حقیقت پسندانہ بات چیت کی ضرورت ہے ،نہ کہ قدرتی ایندھن کی  نکتہ چینی کرنا‘‘۔

اوپیک سیکرٹری جنرل ، الغیص نے کہا کہ  گرچہ توانائی کی منتقلی  اہم ہے  باوجود بھی، ’’توانائی کی منتقلی کے متعدد راستے ہو سکتے ہیں۔ ہمیں توانائی کی منتقلی کو اس طرح دیکھنا چاہیے۔ اوپیک میں ہم سرمایہ کاری جاری رکھے ہوئے ہیں، اور ہمیں اگلے 20 برسوں میں  اربوں کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے‘‘۔

الغیص نے  رکازی  ایندھن کی پیداوار میں سرمایہ کاری کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہمیں سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ    مسلسل  مانگ بڑھنے کا امکان ہے۔‘‘

قطر کے توانائی کے امور  کے وزیر مملکت شریدہ الکعبی نے کہا کہ توانائی کے قابل تجدید ذرائع توانائی کی عالمی ضروریات کو مکمل طور پر حل نہیں کرتے۔ انھوں نے مزید کہا ’’یہ کہنامناسب  نہیں ہے کہ ہم رکازی ایندھن استعمال نہیں کرتے ہیں۔ یہ انسانیت کے  اپنے پاؤں میں گولی مارنے کے مترادف ہے‘‘۔

جمہوریہ گیانا کے قدرتی وسائل کے وزیر وکرم بھرت نے کہا کہ گیانا کے ساحل سے ملنے والا نیا ہائیڈرو کاربن خوشحالی کی طرف ایک قدم ہے۔ انھوں نے کہاکہ ’’گیانا کے سمندر میں ملنے والے نئے ہائیڈرو کاربن   نے  ہماری طرف دنیاکی  توجہ مبذول کرائی ہے۔ ہماری پالیسی بہت سادہ ہے۔ جتنی جلدی ممکن ہو ہائیڈرو کاربن کو زمین سے باہر نکالیں اور اسے روایتی شعبوں کی تعمیر کے لیے استعمال کریں۔ تیل کے لئے دروازے بند ہو رہے ہیں ،  گیس کے لیے نہیں‘‘۔

انڈیا انرجی ہفتہ کا پس منظر

اس سمت  ایک اور قدم کے طور پر، انڈیا انرجی ہفتہ 2024، 6سے 9 فروری  تک گوا میں منعقد کیا جا رہا ہے اور یہ ہندوستان کی سب سے بڑی اور مکمل احاطہ کرنے والی واحد توانائی کی نمائش اور کانفرنس ہے،جو  توانائی کے  پورے ویلیوچین کوایک ساتھ لائے گی  اور  ہندوستان کی توانائی کی منتقلی کے اہداف کے لئے یہ ایک  محرک کے طور پر کام کرے گی۔ قابل ذکرہے کہ وزیراعظم نے بھی تیل اور گیس کے عالمی سی ای او زاور ماہرین کے ساتھ  ایک گول میز کانفرنس کی تھی ۔ 

اسٹارٹ اپس  کی حوصلہ افزائی اور  فروغ دینا اور انھیں توانائی کے ویلیوچین میں شامل کرنا انڈیا انرجی ہفتہ 2024 کا ایک اہم فوکس ہوگا ۔ اس میں مختلف ملکوں کے تقریبا توانائی کے 17وزراء ، 35ہزار سے زیادہ شرکاء اور 900سے زیادہ نمائش کنندگان  کی شرکت  کی امید ہے ۔ اس میں 6 ڈیڈکیٹڈ ملک کے پویلین ہوں گے- کینیڈا، جرمنی، نیدرلینڈز، روس، برطانیہ اور امریکہ ۔ہندوستانی ایم ایس ایم ایزتوانائی کے شعبے میں جن نئے سیلوشن کی قیادت کررہے ہیں ، ان کی نمائش کے لئے ایک خصوصی میک ان انڈیاپویلین  کا بھی اہتمام کیاجارہاہے ۔

***********

) ش ح۔ ف ا۔ع آ)

u-6597




(Release ID: 2018238) Visitor Counter : 39


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Telugu