پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان اب اور 2030 کے درمیان تیل کی عالمی مانگ میں اضافے کا سب سے بڑا ذریعہ بن جائے گا: آئی ای اے


شہر کاری، صنعت کاری اور متوسط طبقے کی خوشحالی، تیل کی  مانگ میں توسیع کا سبب بنے گی

صاف ستھرا  اورآلودگی سے مبراکھانا پکانے کا پروگرام لانے کے لیے ہندوستانی حکومت کی کوششوں کے نتیجے میں ایل پی جی کی درآمدات گزشتہ ایک دہائی میں تقریباً تین گنا بڑھ گئی ہیں

Posted On: 07 FEB 2024 4:23PM by PIB Delhi

ہندوستان اب اور 2030 کے درمیان عالمی سطح پر تیل کی مانگ میں اضافے کا سب سے بڑا ذریعہ بن جائے گا، جب کہ ترقی یافتہ معیشتوں اور چین میں ترقی شروع میں سست پڑتی ہے اور پھر اس کے بعد ہمارے جائزے میں الٹ جاتی ہے۔ بین الاقوامی توانائی ایجنسی (آئی ای اے) کے ذریعہ گوا میں دوسرے  ہندوستانی توانائی ہفتہ 2024 میں جاری ایک تازہ ترین رپورٹ ‘انڈین آئل مارکیٹ آؤٹ لک ٹو 2030’ میں یہ بات کہی گئی ہے۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ تیل کی عالمی منڈیوں میں ہندوستان کے کردار میں رواں دہائی کی بقیہ مدت میں خاطر خواہ توسیع کی توقع ہے، جسے اس کی معیشت، آبادی اور آبادی کے لحاظ سے  ہونے والے فائدے  کی وجہ سے تقویت بہم پہنچے گی۔

اس رپورٹ کے مطابق، شہرکاری، صنعت کاری، ایک زیادہ خوشحال متوسط طبقے کا ابھرنا ،جو نقل و حرکت اور سیاحت کے خواہشمند ہیں، نیز صاف ستھرا اورآلودگی سے مبراکھانا پکانے تک زیادہ سے زیادہ رسائی حاصل کرنے کی کوششیں، تیل کی مانگ  میں توسیع کا سبب بنے گی۔

اس کے نتیجے میں  ہندوستان تقریباً 1.2 ایم بی /ڈی کا اضافہ  درج کرنے کے راستے پر گامزن ہے، جو کہ 2030 تک 6.6 ایم بی /ڈی  تک پہنچنے کے لیے متوقع 3.2 ایم بی /ڈی  تک کے عالمی فوائدکے ایک تہائی سے زیادہ ہے۔

اس کے علاوہ  رپورٹ میں بتایا گیا کہ بڑے پیمانے پر صنعتی توسیع کا مطلب یہ ہے کہ ڈیزل/گیس آئل  کی  مانگ میں اضافے کا واحد سب سے بڑا ذریعہ ہے، جو کہ ملک کی مانگ میں اضافے کا تقریباً نصف حصہ ہے اور 2030 تک تیل کی عالمی مانگ میں اضافے کا ایک چھٹا حصہ ہے۔

اس کے علاوہ ، جیٹ- مٹی کے تیل کی مانگ  اوسطاً تقریباً 5.9فیصد فی سال کی شرح سے ، لیکن دیگر ممالک کے مقابلے میں کم بنیاد کے سبب مضبوطی سے بڑھنے کے لیے تیار ہے۔ پٹرول اوسطاً 0.7 فیصد بڑھے گا، کیونکہ ہندوستان کے موٹر گاڑیوں کے بیڑے کی برقی کاری میں زیادہ نمایاں اضافے  کے سبب اس کی مانگ میں زیادہ اضافہ نہیں ہوگا۔ ایل پی جی، ترقی کی تصویرکی مزید وضاحت کرتی ہے ، کیونکہ پیداواری سہولیات میں پیٹرو کیمیکل انڈسٹری کی سرمایہ کاری سے فیڈ اسٹاک کی مانگ میں اضافہ ہوتا ہے۔

ہندوستانی حکومت کی اپنی دیہی آبادیوں تک صاف  ستھرااورآلودگی سے مبراکھانا پکانے کا پروگرام لانے میں عالمی سطح پر پیشرفت کی وجہ سے گزشتہ دہائی میں ایل پی جی کی درآمدات میں تقریباً تین گنا اضافہ ہوا ہے اور مزید اقدامات سے 2030 تک مانگ میں یہ  اضافہ جاری رہے گا۔

رپورٹ میں  اس بات کو اجاگرکیا گیا ہے کہ ہندوستانی تیل کمپنیاں تیل کی گھریلو مانگ میں اضافے کو پورا کرنے کے لیے ریفائننگ کے شعبے میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔ اگلے سات سالوں میں، 1 ایم بی /ڈی نئی ریفائنری ڈسٹلیشن کی گنجائش کا اضافہ کیا جائے گا – جو چین کو چھوڑکر باہری دنیا کے کسی بھی ملک سے زیادہ ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اس وقت کئی دوسرے بڑے منصوبے زیر غور ہیں جو 6.8 ایم بی فی ڈی گنجائش سے  بھی زیادہ صلاحیت کو بڑھا سکتے ہیں جس کی ہم اب تک توقع کر رہے ہیں۔

اس کے علاوہ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ، مشترکہ طور پر، نئی ای ویزیعنی برقی موٹرگاڑیاں اور توانائی کی کارکردگی میں بہتری کی بدولت  2030-2023 کی مدت میں 480 کے بی /ڈی کی  اضافی تیل کی مانگ سے بچا جاسکے گا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حیاتیاتی ایندھن سے بھی ہندوستان کے ٹرانسپورٹ  شعبے کو ڈی کاربنائزیشن یعنی کاربن کے اخراج سے مبرابنانے  میں کلیدی کردار ادا کرنے کی امید ہے۔ ہندوستان کی ایتھنول کی تقریباً 12فیصد آمیزش  کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے، اور ملک نے 2026 کی چوتھی سہ ماہی میں پٹرول میں ملک گیر ایتھنول کی آمیزش کو دوگنا کرنے کے لیے اپنی آخری تاریخ کو پانچ سال آگے بڑھا کر 20فیصد کر دیا ہے۔

انڈیا انرجی ویک کا پس منظر

اس سمت میں ایک اور قدم کے طور پر، انڈیا انرجی ویک  2024کا 6 سے 9 فروری تک گوا میں انعقاد کیا جا رہا ہے اور یہ ہندوستان کی سب سے بڑی اور واحد توانائی کی نمائش اور کانفرنس ہے، جس میں توانائی کی پوری ویلیوچین کو اکٹھا کیا گیاہے، اور یہ ایک ۔ ہندوستان کے توانائی کی منتقلی کے اہداف کے لیےمحرک کے طور پر کام کرے گا ۔ وزیراعظم  جناب نریندرمودی نے تیل اور گیس کے عالمی سی ای اوز اور ماہرین کے ساتھ گول میز کانفرنس بھی کی۔

اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی اور انھیں پروان چڑھانے اور ان کوتوانائی کی ویلیو چین میں ضم کرنے پر، انڈیا انرجی ویک 2024  میں خاص توجہ مرکوز کی جائے گی ۔ اس میں مختلف ممالک کے تقریباً 17 توانائی کے وزراء، 35,000سے زیادہ  شرکاء اور 900 سے زیادہ نمائش کنندگان کی شرکت کی توقع ہے۔ اس  میں - کینیڈا، جرمنی، نیدرلینڈز، روس، برطانیہ اور امریکہ کے چھ مخصوص پویلین ہوں گے۔ ایک خصوصی میک ان انڈیا پویلین کا بھی اہتمام کیا جا رہا ہے تاکہ ان اختراعی  طریقہ کار کو نمایاں اور اجاگر کیا جا سکے جو ہندوستانی ایم ایس ایم ایز توانائی کے شعبے میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

******

 (ش ح۔ع م۔ع آ)

U-6586


(Release ID: 2018158) Visitor Counter : 91


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Telugu