نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
اقتصادی قوم پرستی کے جذبے کو فروغ دیں؛ لوكل کے حق میں ووكل بنیں - آئی آر ایس افسران سے نائب صدر كا خطاب
نائب صدر نے شفافیت کے لیے ملک میں ٹیکس انتظامیہ کی بڑھتی ہوئی ڈیجیٹلائزیشن کی تعریف کی
وہ معاشرہ جو ایماندار کو عزت دیتا ہے اور بے ایمان کو انعام نہیں دیتا وہ امن، ہم آہنگی اور ترقی کے لیے مستحکم ہوتا ہے: نائب صدر
"امید اور امکان کے ماحول کا تجربہ کرنے کے لیے تنگ دائرے سے باہر نکلیں" - نائب صدر کا ہندوستان کی ترقی پر شك كرنے والوں کو پیغام
نائب صدر كا نیشنل اکیڈمی آف ڈائریکٹ ٹیکسز (این اے ڈی ٹی) میں انڈین ریونیو سروس کے چھہتر ویں بیچ کے اختتامی خطاب سے خطاب
Posted On:
15 APR 2024 3:25PM by PIB Delhi
نائب صدر جناب جگدیپ دھنکھر نے آج انکم ٹیکس کے محكمے كےافسران پر زور دیا کہ وہ اقتصادی قوم پرستی کے جذبے کو فروغ دیں۔ اس سے ہندوستانی معیشت اور سماج کو بھرپور منافع ملے گا۔
آج ناگپور میں نیشنل اکیڈمی آف ڈائریکٹ ٹیکسز (این اے ڈی ٹی) میں انڈین ریونیو سروس کے 76 ویں بیچ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر نے نوجوان افسران سے کہا کہ وہ لوكل کے حق میں ووكل بنیں۔ کاروباری برادری کے ساتھ شاملِ عمل ہو كر آپ ان میں قوم پرستی کا جذبہ پیدا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ملک کو تین بڑے فائدے حاصل ہوں گے۔ پہلا یہ كہ ایسی درآمدات کی وجہ سے زرمبادلہ ضائع نہیں ہو گا جنہیں نظر انداز كیا جا سكتا ہے۔ دوئم یہ كہ ہمارے نوجوانوں کے لیے روزگار كے مواقع پیدا ہوں گے اور سوئم یہ كہ ملک میں صنعت كاری زبردست چھلانگ لگائے گی۔
ہندوستان میں ٹیکس انتظامیہ میں بڑھتے ہوئے ڈیجیٹلائزیشن اور فیس لیس ای-اسیسمنٹ سسٹم جیسے شفاف اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ اس نے ٹیکس نظام میں گمنامی كو متعارف کرایا ہے اور اس طرح 'ایماندار کو عزت افزائی' کے مقصد کی تكمیل ہو رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک ایسا معاشرہ جو ایماندار كی عزت افزائی كرتا ہے اور بے ایمان کو انعام نہیں دیتا وہ امن، ہم آہنگی اور ترقی کے لیے مستحکم ہوتا ہے۔
نقد رقوم كی ہینڈلنگ کو ایک خطرہ بتاتے ہوئے جناب دھنکھر نے نوٹ کیا کہ ٹیکنالوجی نقد رقوم کی غیر رسمی ہینڈلنگ کی بھی حوصلہ شکنی کرتی ہے جو معاشرے کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔ نظام کے اندر بے مثال شفافیت اور جوابدہی پیدا كرنے کے لیے ان اقدامات کی ستائش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ آج كے بھارت میں بدعنوانی کے خلاف قطعی عدم برداشت کے نئے اصول کے مطابق ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ اقتدار کی راہداریوں کو بدعنوان عناصر سے مکمل طور پر پاك کر دیا گیا ہے اور بدعنوانی اب موقع پانے کا پاسپورٹ نہیں ہے بلكہ ایسا كرنے والے كو یقینی طور پر جیل جانا ہے۔
دنیا میں سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی بڑی معیشت کے طور پر ہندوستان کے عروج کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ اب یہ ایک مختلف بھارت ہے اور ہم آج عالمی گفتگو کی متشرح کر رہے ہیں۔ ہندوستان کی ترقی کی رفتار پر شکوک و شبہات کا اظہار کرنے والے کچھ لوگوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے كہا كہ "باہر اور اندر دونوں جگہ شکوک و شبہات كرنے والے عوامی جگہ پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کے لیے میرا پیغام ہے كہ وہ امید اور امکان کے ماحول کا تجربہ کرنے کے لیے "تنگ سوچ" سے باہر نکلیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے لوگوں كا ایک بار اس تنگ سوچ سے باہر نکلنے کے بعد ذہن كھل جائے گا اور اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں تو شہریوں کا فرض ہے کہ وہ انہیں "باہر لائیں۔"
جناب دھنکھر نے پاس ہونے والے افسران کو مشورہ دیا کہ وہ لوگوں میں یہ احساس پیدا کرنے کے لیے مشاورت سے كام لے كر انہیں قائل کریں کہ "کامیابی کا سب سے یقینی راستہ ٹیکس کی تعمیل اور قانون کی پاسداری ہے" جبکہ شارٹ کٹ طریقے ایک تکلیف دہ راستے کی طرف لے جائیں گے۔
ٹیکزیشن سسٹم کے محافظ کے طور پر انڈین ریونیو سروس کے اہم کردار کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے ان سے کہا کہ وہ "ٹیکس دہندگان کو معلومات کے ساتھ بااختیار بنائیں، شفافیت کے ذریعے اعتماد کو فروغ دیں اور اپنے پیشہ ورانہ طرز عمل میں دیانتداری کے اعلیٰ ترین معیاروں کو برقرار رکھیں"۔ سرکاری ملازمین کو نوجوانوں کے لیے فطری رول ماڈل قرار دیتے ہوئے انہوں نے نوجوان افسروں سے کہا کہ "آپ کو نظم و ضبط، دیانتداری، عاجزی، اخلاقیات اور احساس کمٹمنٹ کے ذریعے مثال بننے کی ضرورت ہے۔ آپ کو پورے ملک کے نوجوان ذہنوں کے لیے متاثر کن اور حوصلہ افزا ہونا چاہیے۔‘‘
مہاراشٹر کے گورنر جناب رمیش بیس، سی بی ڈی ٹی کے چیئرمین جناب نتن گپتا، جناب سیمانچل داس، پرنسپل ڈائریکٹر جنرل ٹریننگ، جناب پی سی۔ مودی، سکریٹری جنرل، راجیہ سبھا، جناب آنند بیور، انکم ٹیکس ٹریننگ کے ڈائریکٹر جنرل اور دیگر معززین بھی اس موقع پر موجود تھے۔
******
ش ح۔رف۔س ا
U.No:6558
(Release ID: 2017976)
Visitor Counter : 89