امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکز نے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو دالوں کے ہفتہ وار اسٹاک کے انکشاف کو نافذ کرنے کی ہدایت دی


اہم بندرگاہوں اور دالوں کے صنعتی مراکز میں واقع گوداموں میں دالوں کے اسٹاک کی تصدیق کی جانی چاہئے: محکمہ امور صارفین

اسٹاک ہولڈنگ اداروں پر سخت کارروائی کی جائے گی جو اسٹاک ڈسکلوزر پورٹل پر غلط معلومات کی اطلاع دے رہے ہیں: سکریٹری، محکمہ امور صارفین

Posted On: 10 APR 2024 7:20PM by PIB Delhi

مرکز نے بدھ کے روز تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہدایت دی کہ وہ تمام اسٹاک ہولڈنگ اداروں کے ذریعہ دالوں کے ہفتہ وار اسٹاک کے انکشاف کو نافذ کریں اور ان کے ذریعہ اعلان کردہ اسٹاک کی تصدیق کریں۔ اہم بندرگاہوں اور دالوں کے صنعتی مراکز میں واقع گوداموں میں موجود اسٹاک کی وقتاً فوقتاً تصدیق کی جانی چاہیے اور ان اسٹاک ہولڈنگ اداروں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے جو اسٹاک ڈسکلوزر پورٹل پر غلط معلومات فراہم کرتے ہیں۔

محکمہ صارفین امور کی سکریٹری محترمہ ندھی کھرے نے آج پرنسپل سکریٹریوں اور ریاستی امور صارفین، خوراک و سول سپلائی محکموں کے سکریٹریوں کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔ یہ میٹنگ 5 اپریل 2024 کو تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری کی گئی ہدایات کے پس منظر میں کی، جس میں اسٹاک ہولڈنگ اداروں کو دالوں کے اسٹاک کا انکشاف کرنے کے عمل کو نافذ کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔  ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ذخیرہ اندوزی اور بازار میں ہیرا پھیری کو روکنے کے لیے دالوں کے سلسلے میں اسٹاک کی پوزیشن اور قیمت کے رجحانات پر چوکسی بڑھانے کی ضرورت سے آگاہ کیا گیا۔

انھوں نے دالوں کے درآمد کنندگان کی انجمنوں اور دالوں کی صنعت سے وابستہ دیگر نمائندوں کے ساتھ بھی ایک میٹنگ کی، تاکہ درآمد اور اسٹاک کے انکشاف سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔ شرکاء نے بالعموم دالوں کی صنعت اور بالخصوص درآمدات کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ درآمد کنندگان اور صنعت کاروں سے کہا گیا ہے کہ وہ ہفتہ وار بنیادوں پر درآمد شدہ پیلے مٹر سمیت دالوں کے اپنے اسٹاک کا لازمی طور پر اعلان کریں۔ اس سلسلے میں، صارفین کے امور کے محکمہ نے اسٹاک ڈسکلوزر پورٹل https://fcainfoweb.nic.in/psp/ کو نئی شکل دی ہے، تاکہ یلو پیز اور بگ چین ریٹیلر کو بھی ایک ادارے کے طور پر شامل کیا جا سکے، جو 15 اپریل 2024 سے کام کرے گا۔

پانچ بڑی دالوں، یعنی تور، اُڑد، چنا، مسور اور مونگ کے علاوہ، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے درآمد شدہ پیلی مٹر کے اسٹاک کی پوزیشن پر نظر رکھنے کو کہا گیا ہے۔ دالوں کی مجموعی دستیابی کو بڑھانے کے لیے 8 دسمبر 2023 سے 30 جون 2024 تک کے لیے پیلی مٹر کی درآمد کی اجازت دی گئی ہے۔ محترمہ کھرے نے اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا کہ درآمدی پیلی مٹر مسلسل مارکیٹ میں دستیاب ہو۔ اسی طرح، درآمد کنندگان کے ساتھ تور، اُڑد اور مسور کے اسٹاک کو مارکیٹ میں ہموار اور مسلسل جاری کرنے کے لیے مانیٹر کیا جانا ہے۔

 

******

ش ح۔م م ۔ م ر

U-NO.6511


(Release ID: 2017657) Visitor Counter : 63