صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ایف ایس ایس اے آئی نے دہلی کے اہم بازاروں میں غذائی تحفظ کے پہلوؤں پربیداری مہم کا آغاز کیا


غذائی اجناس سے متعلق کام کرنے والوں کو نامیاتی زراعت، کچے مال کی جانچ، کیڑے مار ادویات کے باقیات کے منفی اثرات ، مصنوعی طور سے پکانے  اور غیر منظورہ شدہ کیمیکل کا استعمال کرکے موم کوٹنگ کی اہمیت کے بارے میں بیدار کیا گیا

Posted On: 08 APR 2024 7:59PM by PIB Delhi

غذا ئی تحفظ اور میعارات سے متعلق ہندوستانی اتھارتی (ایف ایس ایس اے آئی)نے غذائی تحفظ محکمہ،دہلی کے تعاون سے قومی دارالحکومت میں بڑے بازاروں کو نشانہ بناتے ہوئے ایک وسیع بیداری اورحساسیت پر مبنی پروگرام شروع کیا ہے۔

8اپریل 2024 کو دہلی کی مشہور خان مارکیٹ اورآئی این اے مارکیٹ سے شروع ہونے والی بیداری مہم خاص طور پر کھانے کی مصنوعات میں کیڑے مار ادویات کی باقیات اورآلودہ اشیاء کا پتہ لگانے اوران کو کم کرنے پر توجہ مرکوز کرے گی۔

مارکیٹ ایسوسی ایشنز اورتاجر، خاص طور سے پھلوں اور سبزیوں میں کیڑے مار ادویات کی باقیات کے منفی اثرات اور ان کے تجربے کی اہمیت سے واقف تھے، تاہم موجود لوگوں کو ایف ایس ایس اے آئی کی سرفہرست پہل ‘‘فوڈ سیفٹی آن وہیل’’ موبائل لیب سے متعارف کراگیا ، جو مختلف فوری جانچ کٹوں سے مزین ہے اور جو مختلف  غذائی اشیاء یعنی پھلوں اور سبزیوں، دودھ اور اناج میں تقریباً 50 کیڑا مار باقیات کا پتہ لگانے میں اہل ہے۔ اِن جانچوں کے نتائج کچھ ہی گھنٹوں میں دستیاب ہوجاتے ہیں، جس سے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے فوری کارروائی کی سہولت ملتی ہے

کاروباریوں کو فوری جانچ کے لیے اس وسائل کا استعمال کرنے اور بازار میں فروخت کی جانے والی مصنوعات کے تحفظ اور معیار کو یقینی بنانے کے لیے حوصلہ افزائی کی گئی۔ اس کے علاوہ انہیں ایف ایس ایس اے آئی لائسنس یا رجسٹریشن حاصل کرنے کی ضرورت ا ور غذائی تحفظ کے معیارات پر سختی سے عمل کرنے، جیسے غذائی تحفظ سے متعلق موضوعات کی ایک وسیع سریز کے بارے میں بھی بیدار کیا گیا۔ کاروباریوں کو ٹریس ایبلٹی  اور عمل آوری کو یقینی بنانے کے لیے خاص طور سے ایف ایس ایس اے آئی لائسنس حاصل شدہ /رجسٹرڈ فروخت کاروں سے کچا مال حاصل کرنے کے لیے حوصلہ افزائی کی گئی۔

اس کے علاوہ پروگرام کے دوران غذائی مصنوعات کی حفاظت اور معیار کی گارنٹی کے لیے کچے مال کی جانچ کی  اہمیت پر زور دیا گیا ۔موجود لوگوں کے درمیان غیر منظور شدہ کیمیکل کا استعمال کرکے پھلوں اور سبزیوں کو مصنوعی طریقے سے پکانے اور موم کوٹنگ اور نامیاتی کھیتی کے کردار کے بارے میں بھی بیداری پیدا کی گئی۔ موجود لوگوں کو دہلی اور آس پاس کے علاقوں میں غذائی مصنوعات کے لیے جانچ لیباریٹریوں کی دستیابی کے بارے میں بتایا گیا۔

پروگام میں ‘‘غذائی تحفظ ہر کسی کی ذمہ داری ہے’’ کے اصول کے ساتھ ساتھ غذائی تحفظ کو یقینی بنانے میں اجتماعی ذمہ داری پر بھی زور دیا گیا  اور صحت مند بھارت کو بڑھاوا دینے میں غذائی سپلائی چین میں ہر اسٹیک ہولڈرز کے اہم کردار کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔ملک میں اعلیٰ غذائی ضابطہ کار کی شکل میں ایف ایس ایس اے آئی ملک بھر میں مضبوط غذائی تحفظ پروٹوکول کے نفاذکے توسط سے عوامی صحت کی تحفظ کے لیے عہد بند ہے۔

 

***********

ش ح۔ج ق ۔ن ع

 (U: 6490)

 



(Release ID: 2017484) Visitor Counter : 42


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Telugu