کامرس اور صنعت کی وزارتہ

ڈی پی آئی آئی ٹی نے ’پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان پر اقتصادی/صارف وزارتوں/محکموں کو مربوط کرنے‘  پر ورکشاپ کا انعقاد کیا


پی ایم گتی شکتی پر جی آئی ایس  ڈیٹا لیئرز کی آن بورڈنگ اور پلیٹ فارم کے استعمال کے فوائد کے بارے میں صارف وزارتوں/محکموں کو حساس بنانے کے لیے ورکشاپ

Posted On: 05 APR 2024 4:07PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت کی وزارت کے صنعت اور اندرون ملک تجارت کی ترقی کے محکمے  (ڈی پی آئی آئی ٹی) نے 3 اپریل 2024 کو نئی دہلی میں ’پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان (پی ایم جی ایس-این ایم پی)  پر اقتصادی/صارف  وزارتوں/محکموں کو مربوط کرنے ‘ پر ایک اہم ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ اس ورکشاپ کی صدارت ڈی پی آئی آئی ٹی کے ایڈیشنل سکریٹری (لاجسٹکس) ، جناب راجیو سنگھ ٹھاکر نے کی، جس کا مقصد اقتصادی/صارف  وزارتوں/محکموں کو پی ایم گتی شکتی این ایم پی پر جی آئی ایس ڈیٹا لیئرز کی آن بورڈنگ، منصوبہ بندی کے لیے پلیٹ فارم کے استعمال کے فوائد کے بارے میں حساس بنانا  اور  اس سلسلے میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لینا تھا۔

ڈی پی آئی آئی ٹی کے ایڈیشنل سکریٹری جناب راجیو سنگھ ٹھاکر نے پی ایم  گتی شکتی اصولوں پر روشنی ڈالی جو مربوط منصوبہ بندی اور سماجی و اقتصادی بنیادی ڈھانچے کی ہمہ گیر ترقی کے لیے اپنائے جائیں گے۔ انہوں نے پی ایم جی ایس- این ایم پی  پر ہندوستان کے بنیادی ڈھانچے کو نئی شکل دینے کے لیے ایک جامع اور پائیدار حکمت عملی کے طور پر تمام متعلقہ وزارتوں اور ریاستی حکومتوں کو شامل کرتے ہوئے مربوط منصوبہ بندی اور ہم آہنگ پروجیکٹ کے نفاذ کو فروغ دینے پر زور دیا۔ اس ’’پوری حکومت‘‘ کے نقطہ نظر کو پروجیکٹ کی منصوبہ بندی میں فیصلہ سازی کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ ’کرنے میں آسانی'‘اور ’زندگی گزارنے میں آسانی‘ کے لیے اپنایا گیا ہے۔

ڈی پی آئی آئی ٹی کے جوائنٹ سکریٹری،  ڈاکٹر سریندر کمار اہیروار نے کہا کہ اقتصادی وزارتوں کے ذریعہ پی ایم گتی شکتی این ایم پی کو اپنانا نہ صرف اس کے اپنے انفرا/اسکیموں کی موثر ڈیٹا پر مبنی منصوبہ بندی کے لیے بلکہ انفرا/سماجی وزارتوں کے ذریعے انفرا/اسکیموں کی منصوبہ بندی کے لیے بھی اہم ہے اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے بھی اہم ہے ۔ ڈی پی آئی آئی ٹی کے جوائنٹ سکریٹری،  جناب ای سری نواس نے کہا کہ پی ایم جی ایس- این ایم پی پر اقتصادی/صارف  وزارتوں کو مربوط کئے جانے سے گتی شکتی کے بنیادی اصولوں — لاجسٹکل افادیت، ملٹی موڈیلیٹی اور اقتصادی مرکزوں تک کنکٹی وٹی کو موثر طریقے سے عملی جامہ پہنائے جانے کو  یقینی بنایا جائے گا۔

ورکشاپ میں زراعت اور کسانوں کی بہبود، کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکلز، فرٹیلائزرز، کوئلہ، کامرس، خوراک اور عوامی نظام  تقسیم، دفاعی پروڈکشن، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی، اقتصادی امور، ریوینیو،  مویشی پروری  اور ڈیری صنعت،  ماہی پروری، فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز،بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتیں، مائنز، اسٹیل، ارضیاتی سائنسز  اور فارماسیوٹیکل سمیت   18 وزارتوں/محکموں کی نمائندگی کرنے والے 32 سے زائد افسران  کی پرجوش شرکت کی دیکھی گئی ۔ بی آئی ایس اے جی- این    اور لاجسٹک ڈویژن، ڈی پی آئی آئی ٹی کے 20 سے زائد اہلکار بھی موجود تھے۔

تقریب کا آغاز پی ایم گتی شکتی پر ایک فکر انگیز ویڈیو کے ساتھ ہوا، جس کے بعد لاجسٹک ڈویژن، ڈی پی آئی آئی ٹی کی طرف سے ایک جامع پریزنٹیشن پیش کی گئی، جس میں اس  شاندار پروگرام کے  جائزہ، پیش رفت، فوائد اور آگے بڑھنے کے راستے پر روشنی ڈالی گئی۔ بی آئی ایس اے جی- این  تکنیکی شراکت دار نے پی ایم جی ایس- این ایم پی  کے تکنیکی آرکی ٹیکچراور مختلف وزارتوں کے لیے تیار کردہ ٹولز کے بارے میں ایک بصیرت انگیز پریزنٹیشن فراہم کی جس سے شرکاء کو اس کی خصوصیات کی عملی سمجھ حاصل کرنے میں مدد ملی۔

ورکشاپ کے بنیادی حصے میں اقتصادی/صارف وزارتوں/محکموں کی طرف سے پریزنٹیشن شامل تھیں، جن میں پی ایم گتی شکتی کو اپنانے کی اپنی حیثیت اور فراہم کردہ نکات کے مطابق اٹھائے گئے ضروری اقدامات کو دکھایا گیا تھا۔ اس تعاملی سیشن نے بہترین طریقوں، درپیش چیلنجوں اور ممکنہ حل کے تبادلے میں سہولت فراہم کی، جس سے بغیر کسی رکاوٹ کے نفاذ کے لیے ایک باہمی تعاون پر مبنی نقطہ نظر کو فروغ دیا گیا، جس سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ وزارتوں/محکموں کو پی ایم جی ایس- این ایم پی پر مختلف ڈیٹا لیئرز کو فعال طور پر شناخت اور اپ لوڈ کرنا چاہیے، ڈیٹا مینجمنٹ  کے لئے معیاری  آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) تیار کرنا چاہیے اور پی ایم جی ایس- این ایم پی کا استعمال کرتے ہوئے آزادانہ طور پر منصوبہ پروجیکٹوں اور پروگراموں  کی صلاحیت میں اضافہ کرنا چاہیے   اور  مخصوص پلاننگ ٹولز تیار  کرنے چاہئیں۔

 آئندہ لائحہ عمل  کے طور پر، مخصوص کارروائی کے نکات پر روشنی ڈالی گئی، جس میں اقدامات کی شناخت شامل تھی جس کے بعد تجزیہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں سماجی و اقتصادی انفراسٹرکچر کی منصوبہ بندی میں پی ایم گتی شکتی کے اصولوں کو تیزی سے اپنایا گیا۔

پی ایم جی ایس-این ایم پی پلیٹ فارم کے استعمال نے بنیادی ڈھانچے کے شعبے جیسے شہری ٹرانسپورٹ، روڈ ویز، ریلوے وغیرہ میں  کامیاب  استعمال کے معاملات  پیدا کیے ہیں، ساتھ ہی صارفین کو فائدہ بھی پہنچا ہے۔ پی ایم جی ایس- این ایم پی کے استعمال نے پرائیویٹ سیکٹر کے لیے بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری کے خطرات کونمایاں طور پر کم کیا ہے اور وزارتوں/محکموں اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے آپریشنز اور فیصلہ سازی کو ہموار  کیا ہے۔ گتی شکتی اپروچ صارفین کو زیادہ سے زیادہ کنکٹی وٹی فراہم کرنے کے لیے ڈیزاسٹر مینجمنٹ، سماجی شعبے کے اثاثوں کی لوکیشن، سیاحتی سرکٹس کی ترقی وغیرہ کی منصوبہ بندی کرنے میں بھی مدد کر رہا ہے۔ بنیادی ڈھانچے اور سماجی شعبے کی وزارتوں کی طرف سے کی گئی اہم پیش رفت کو تسلیم کرتے ہوئے، ورکشاپ میں اقتصادی/صارف وزارتوں کو پی ایم جی ایس- این ایم پی پلیٹ فارم سے مؤثر طریقے سے فائدہ اٹھانے کے قابل بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U- 6459



(Release ID: 2017268) Visitor Counter : 76


Read this release in: English , Hindi , Tamil