ارضیاتی سائنس کی وزارت

ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی )کا کہنا ہے کہ آئندہ گرم موسم کے دوران (اپریل تا جون) ، ملک کے بیشتر حصوں میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے کا امکان ہے


ہندوستانی محکمہ موسمیات نے آج’موسم  گرماکےدوران (اپریل تا جون) 2024 کے لیے  تازہ ترین موسمیاتی معلومات جاری کیں

’بارش اور درجہ حرارت کے لیے اپریل 2024  کے واسطے ماہانہ معلومات ‘

Posted On: 01 APR 2024 9:10PM by PIB Delhi

ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے آج نئی دہلی  کے  پرتھوی بھون میں ماہیکا ہال میں  موسم گرم کے سیزن کے دوران (اپریل تا جون) 2024 اور بارش اور درجہ حرارت کے لیے اپریل 2024  کے واسطے ماہانہ معلومات جاری کیں۔

ہائبرڈ موڈ میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران ، محکمہ موسمیات نے آج کہا کہ آئندہ  موسم گرم کے سیزن (اپریل تا جون) کے دوران، ملک کے بیشتر حصوں میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے کا امکان ہے، خاص طور پر وسطی ہندوستان اور مغربی جزیرہ نما ہندوستان میں زیادہ  سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہےگا۔ میڈیا  کے افراد سے خطاب کرتے ہوئے، آئی ایم ڈی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مرتیونجے موہاپاترا نے کہا کہ ’’اس گرم موسم کے دوران مغربی ہمالیائی خطے،شمال مشرقی ریاستوں اور شمالی اوڈیشہ کے کچھ حصوں میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے نیچے رہنے کا امکان ہے‘‘۔

اپریل تا جون 2024 کے دوران درجہ حرارت کے  بارے میں معلومات سے متعلق دیگر جھلکیاں ذیل میں دی گئی ہیں۔

  • 2024 کے موسم گرما کے سیزن کے دوران (اپریل تا جون  ( اپریل مئی جون (اے ایم جے) ، سوائے مشرقی اور شمال مشرقی ہندوستان کے کچھ حصوں اور شمال مغربی ہندوستان کے ان علاقوں  میں جہاں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے کم رہنے کا امکان ہے، ملک کے بیشتر حصوں میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے  کی توقع ہے۔
  • اس سیزن (اے ایم جے) کے دوران،شمال مشرقی اور شمال مغربی ہندوستان کےکچھ دور دراز کے علاقوں کو چھوڑ کر ، جہاں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے کم رہنے کا امکان ہے ،ملک کے بیشتر حصوں میں معمول  کے مطابق اورمعمول سے  زیادہ کم سے کم درجہ حرارت کا امکان ہے ۔
  • اپریل 2024 کے مہینے کے لیے، ملک کے بیشتر حصوں میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے کا امکان ہے۔ تاہم، مشرقی، شمال مشرقی اور شمال مغربی ہندوستان کے دور دراز کے علاقوں میں  زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے کم رہنے کا امکان ہے۔
  • شمال مغربی اور شمال مشرقی ہندوستان کے ایک یا دو علاقوں کو چھوڑ کر  جہاں اپریل 2024 کے دوران کم سے کم درجہ حرارت  رہنےکا امکان ہے، ہندوستان کے بیشتر حصوں میں  ماہانہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے کا قوی امکان ہے۔
  • اپریل مئی جون کے گرم موسم کے دوران، جنوبی جزیرہ نما کے بیشتر حصوں، وسطی ہندوستان، مشرقی ہندوستان اور شمال مغربی ہندوستان کے میدانی علاقوں میں معمول سے زیادہ گرمی کی لہر آنے کا امکان ہے۔
  • اپریل 2024 کے دوران، جنوبی جزیرہ نما کے بہت سے حصوں اور اس سے ملحقہ شمال مغربی وسطی ہندوستان اور مشرقی ہندوستان کے کچھ حصوں اور شمال مغربی ہندوستان کے میدانی علاقوں میں معمول سے زیادہ گرم ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔
  • اپریل 2024 کے دوران  ملک میں مجموعی طور پر بارش کے معمول کے مطابق رہنے کا امکان ہے (ایل پی اےکا 88-112 فیصد)۔ شمال مغربی ہندوستان کے بیشتر حصوں اور وسطی ہندوستان کے کئی حصوں، شمالی جزیرہ نما ہندوستان، مشرقی اور شمال مشرقی ہندوستان کے کچھ حصوں میں بارش معمول سے زیادہ  رہنےکا امکان ہے۔ مشرقی اور مغربی ساحلوں، مشرقی اور شمال مشرقی ہندوستان کے کچھ حصوں اور مغربی وسطی ہندوستان میں معمول سے کم بارش کا امکان ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایم ڈی  کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ اپریل-جون 2024 تک ال نینو سےای این ایس او-نیوٹرل تک  موسم کے سلسلے میں تبدیلی متوقع ہے اور اس کے بعد جون-اگست 2024 میں لا نینا کو ترجیح دی جائے گی۔

اپریل سے جون اور اپریل 2024 کے دوران گرم ہواؤں کے اثرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے، آئی ایم ڈی کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ گرم ہواؤں کے دوران  اضافے کے پیش نظر  درجہ حرارت  اہم خطرات کا باعث بنتا ہے، خاص طور پرایسے حساس  لوگ  جن میں  بوڑھوں، بچوں اور پہلے سے موجود صحت کی نازک حالت میں مبتلا افراد شامل ہیں ۔ یہ حساس لوگ گرمی سے متعلق بیماریوں جیسے کہ گرمی کی تھکن اور ہیٹ اسٹروک(لو) سے متاثر ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شدید گرمی کا طویل عرصہ پانی کی کمی کا باعث بن سکتا ہے، اور بنیادی ڈھانچے جیسے کہ پاور گرڈز اور ٹرانسپورٹ کے نظام میں تناؤ پیدا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے حکام کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ فعال اقدامات کریں جیسے کولنگ سینٹرز تک رسائی فراہم کرنا، گرمی سے متعلق ایڈوائزری جاری کرنا، اور متاثرہ علاقوں میں شہری گرمی کے جزیرے کے اثرات کو کم کرنے کے لیے حکمت عملیوں پر عمل درآمد کرنا۔ صحت عامہ کے تحفظ اور گرم ہواؤں کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے بھی کوششوں کی ضرورت ہے۔

انہوں نے میڈیا کو یہ بھی بتایا کہ وزارت جل شکتی،این ڈی ایم اے، وزارت زراعت، وزارت صحت اور وزارت بجلی کی جانب سے تیاری کے اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ گرم لہر کے اثرات کو کم کیا جاسکے۔

این ڈی ایم اے کے ممبر سربراہ جناب کمل کشور،نے میڈیا کو بتایا کہ این ڈی ایم اے نے تمام اقدامات کیے ہیں جن میں  ارضیاتی سائنسز کی وزارت، 23 گرمی کی لہر سے متاثرہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں، منتخب اضلاع اور صحت، پانی، زراعت، ریلوے جیسے اہم شعبوں کے ساتھ مل کرسالانہ ورکشاپ  کرنے سمیت سبھی اقدامات کئے ہیں ۔وہ فوج کے بہترین  طورطریقوں پر بھی عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گرمی کی لہر کی شکار 23 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مارچ میں ہی ایڈوائزری جاری کی گئی ہیں اور ان ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے ہیٹ ایکشن پلان (ایچ اے پی) تیار ہیں۔ 200 سے زیادہ شہروں/اضلاع نے مقامی ایچ اے پیز تیار کیے ہیں۔ این ڈی ایم اے ریڈیو (ہیلپ لائن ایف ایم رینبو)، ٹی وی (آپ کا سامنا کی خصوصی قسط، علاقائی ڈی ڈی چینلز)، ای ودیا ڈی ٹی ایچ ٹی وی چینلز، اور سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے  بیداری پیدا کرنے کی مہم بھی چلا رہا ہے۔ جناب کمل کشور نے مزید بتایا کہ آئندہ عام انتخابات 2024 کے پیش نظر، الیکشن کمیشن کو ایک ایڈوائزری بھی جاری کی گئی ہے کہ وہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو گرمی کی لہر کے واقعات سے بچاؤ میں رہنمائی کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرے۔

این ڈی ایم اے کی جانب سے  گرمی سے نمٹنے اوراسے کم کرنے کے لئے قلیل  مدتی تیاریوں سے لے کر طویل مدتی اقدامات حسب ذیل ہیں :

 

  • گرمی سے نمٹنے اور کم کرنے کاجامع  فریم ورک ۔
  • ٹھنڈی چھت پراین ڈی ایم اے کا ضابطہ :ایسی ٹیکنالوجیاں جو  اندرونی طور پر  درجہ حرارت کو کم کریں گی۔
  • گرمی سے نمٹنے اور اسے کم کرنے کی حکمت عملی سے مطلع کرنے کے لئے درجہ حرارت، تیز ہوائیں، نمی اورگرمی کے اشاریہ کے لیے اعلیٰ موسمیاتی خدمات اور آپریشنل پیش گوئیاں۔
  • ماحولیاتی نظام اور پانی کا بندوبست: زیادہ سے زیادہ  ہریالی کا احاطہ کیا جانا اور آبی ذخائر۔
  • ہیٹ ایکشن پلانز کو زیادہ متحرک اور موافق بنانا۔
  • شہری منصوبہ بندی میں گرمی کی لہر کو کم کرنے کے سلسلے میں مربوط اقدامات: کلیدی پہلوؤں کے طور پر ٹھنڈی چھتیں، ہریالی، اور پانی کا تحفظ ، بلڈنگ کے ضابطوں اور بائی  لاز میں تبدیلیاں۔
  • تکنیکی حل: تعمیراتی ٹیکنالوجی، نگرانی کا نظام۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایم ڈی کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ اپریل-جون 2024 تک ال نینو سےای این ایس او-نیوٹرل میں  تبدیلی منتقلی ہے اور اس کے بعد جون-اگست 2024 میں لا نینا کو ترجیح دی جائے گی۔

  • گرمی سے نمٹنے اور اسے کم کرنے کے لئے جامع فریم ورک۔
  • ٹھنڈی چھت پراین ڈی ایم اے کا ضابطہ:ایسی ٹیکنالوجیاں جو  اندرونی  طور پردرجہ حرارت کو کم کریں گی
  • گرمی سے نمٹنے اور اسے کم کرنے کی حکمت عملی سے مطلع کرنے کے لئے درجہ حرارت، تیز ہوائیں، نمی اورگرمی کے اشاریہ کے لیے اعلیٰ موسمیاتی خدمات اور آپریشنل پیش گوئیاں۔
  • ماحولیاتی نظام اور پانی کا بندوبست: زیادہ سے زیادہ  ہریالی کا احاطہ کیا جانا اور آبی ذخائر۔
  • ہیٹ ایکشن پلانز کو زیادہ متحرک اور موافق بنانا۔
  • شہری منصوبہ بندی میں گرمی کی لہر کو کم کرنے کے سلسلے میں مربوط اقدامات: کلیدی پہلوؤں کے طور پر ٹھنڈی چھتیں، ہریالی، اور پانی کا تحفظ ، بلڈنگ کے ضابطوں اور بائی  لاز میں تبدیلیاں۔
  • تکنیکی حل: تعمیراتی ٹیکنالوجی، نگرانی کا نظام۔

 

گرمی کی لہر کے اثرات کو کم کرنے کے لیے جناب کمل کشور نے  بتایا کہ کیا کہ این ڈی ایم اے کے رہنما خطوط پر مبنی تمام 23  گرم لہر سے سے متاثرہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے  ہیٹ ایکشن پلان تیار کیا ہے۔

زراعت کی موجودہ صورتحال پر خاص طور پر گندم کی فصل کے حوالے سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے، ڈاکٹر مہاپاترا نے کہا کہ ’’گزشتہ سال کے مقابلے میں 1.21 فیصد زیادہ رقبے میں بوائی کی گئی اور پیداوار کا تخمینہ 112.02 ملین ٹن ہے جو کہ پچھلے سال سے تقریباً 1.46 میٹرک ٹن زیادہ ہے‘‘۔ گندم کی پیداوار تقریباً 112-114 ملین ٹن ہونے کی توقع ہے اور گرمی کی لہر سے گندم کی پیداوار پر کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا کیونکہ 25 اکتوبر سے 30 نومبر کے درمیان 80-85 فیصد گندم کی بوائی جلد یا بروقت ہو چکی ہے۔ اور 70فیصد رقبہ آب و ہوا کی لچکدار اقسام کے تحت۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وزارت صحت اور خاندانی بہبود نے  گرم لہر کے سیزن 2024 کے بارے میں ریاستی محکمہ صحت کو ایڈوائزری جاری کی ہے۔ جل شکتی کی وزارت بھی ملک کے 150 اہم آبی ذخائر کے ذخیرہ کرنے کی پوزیشن کی باقاعدگی سے نگرانی کر رہی ہے۔

 

***********

 

ش ح ۔  ح ا  - م ش

U. No.6401



(Release ID: 2016872) Visitor Counter : 126