وزارت دفاع

ہندوستانی بحریہ کے 14 دسمبر 23 سے 23 مارچ 24 تک جاری سمندری سلامتی كارروائیاں (’اوپ سنکلپ‘)

Posted On: 23 MAR 2024 4:07PM by PIB Delhi

دسمبر 2023 کے وسط سے اپنی جاری سمندری سلامتی کارروائیوں کے دائرہ کار کو نئے سرے سے اور نمایاں طور پر بڑھا کر ہندوستانی بحریہ نے سمندری علاقے میں اسرائیل - حماس کے تنازعہ كے ظہور کا جواب دیا ہے۔ بحریہ نے 14 دسمبر 2023 کو مالٹا فلیگڈ بلک کیریئر ایم وی روین کو ہائی جیک کرنے کے دوران فعال کارروائیاں کیں۔ آج 23 مارچ 2024 کواوپ سنکلپکے زیراہتمام جاری سمندری سلامتی كارروائیوں کے 100 دن مکمل ہو رہے ہیں۔ اس دوران ہندوستانی بحریہ نے 18 واقعات پر رد عمل ظاہر كیا ہے اور بحر ہند کے علاقے میں 'پہلے جوابی كارروائی كرنے والے' اور 'ترجیحی سیکورٹی پارٹنر' کے طور پر ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔ ایم وی روین کو ہائی جیک كرنے کے خلاف کارروائیوں کے اختتام کے ساتھ ہندوستانی بحریہ کے تعاون کی اہمیت مزید اجاگر ہوئی ہے۔

گزشتہ 100 دنوں سے، بحری جہازوں، ہوائی جہازوں اور اسپیشل فورسز نے 'سمندروں کو محفوظ بنانے' اور خطے میں موجود مختلف غیر روایتی خطرات سے سمندری کمیونٹی کی حفاظت كرنے کے لیے غیر متزلزل عزم کا مظاہرہ کیا ہے۔ خطے میں خطرے کی پہچان کی بنیاد پر ہندوستانی بحریہ آپریشن کے تین علاقوں جیسے خلیج عدن اور اس سے ملحقہ علاقوں، بحیرہ عرب اور صومالیہ کے مشرقی ساحل پر سمندری سلامتی كارروائی کر رہی ہے۔ دسمبر 2023 سے ہندوستانی بحریہ کی سخت کوششوں میں سمندر میں 5000 سے زیادہ اہلکاروں کی تعیناتی، 450 سے زیادہ جہازی ایام (21 سے زیادہ جہازوں كی تعیناتی كیساتھ) اور بحری نگرانی کے ہوائی جہاز کے ذریعے 900 گھنٹے کی پرواز شامل تھی۔ مقصد سمندری علاقے میں خطرات سے نمٹا تھا۔

2008میں بحری قزاقی سامنے آنے کے ساتھ بحر ہند کے علاقے میں علاقائی اور فاضل علاقائی بحریہ کے اُن جنگی جہازوں کی موجودگی میں مسلسل اضافہ دیکھا گیا ہے جو آزادانہ طور پر کام کر رہے ہیں یا مختلف کثیر القومی تعمیرات کے دائرے میں ہیں۔ سیکورٹی کے موجودہ منظر نامے میں ہندوستانی بحریہ نے خطہ میں لاتعداد خطرات سے پیدا ہونے والے سیکورٹی حالات کا جواب دینے میں 'سبقت' حاصل كی ہے۔ ( 45 ہندوستانی ملاحوں كی جانیں سمیت) 110 سے زیادہ جانیں بچائی گئی ہیں، 15 لاکھ ٹن اہم اجناس (جیسے کھاد، خام تیل اور تیار مصنوعات) كو تحفظ فراہم كیا گیا، تقریباً 1000 بورڈنگ آپریشنز کیے گئے، 3000 کلو گرام سے زائد منشیات ضبط كیے گئے اور 450 سے زیادہ ایم ویز نے ہندوستانی بحریہ کی موجودگی کی یقین دہانی کرائی۔ جاری میری سمندری سلامتہ كارروائیوں نے حقیقی معنوں میں آئی او آر میں ایک مضبوط اور ذمہ دار بحریہ کے طور پر اہم کردار ادا کرنے میں ہندوستانی بحریہ کی صلاحیت کو ظاہر کیا ہے۔

دسمبر 2023 سے جاری کوششوں میں گروگرام میں ہندوستانی بحریہ کے انفارمیشن فیوژن سینٹر - انڈین اوشین ریجن  نے آئی او آر میں معلومات کے تبادلے کو فعال کرنے کے لیے ایک اہم مرکز کے طور پر تبدیلی کا کردار ادا کیا ہے۔

اس کے علاوہ اس مدت کے دوران ہندوستانی فضائیہ اور قومی ایجنسیوں کے ساتھ مربوط مشنوں نے بھی خدمات کی ہم آہنگی اور باہمی تعاون کو اجاگر کیا ہے۔

اوپ سنکلپکے زیراہتمام جاری میری سمندری سلامتی كارروائیوں کی پیشرفت کے دوران ہندوستانی بحریہ کی طرف سے دکھائے گئے معیاری ردعمل، حكمت اور غیر متزلزل عزم کو بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا ہے۔ ان میں ہندوستان کے سمندری مفادات کے تحفظ میں پیدا ہونے والے اثرات کی وجہ سے سمندری خطرات کا مقابلہ کرنا، بحری قزاقی کی بحالی کو روکنا اور آئی او آر میں منشیات کی تجارت کو نمایاں طور پر روکنا شامل ہیں۔ مختلف سیکورٹی حالات پر ہندوستانی بحریہ کے ردعمل نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ اس بات سے قطع نظر كہ ملاحوں كی قومیت كیا ہے سمندر میں زندگی کی حفاظت  ایک اہم اصول ہے۔

*******

 

 

U.No:6324

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 2016209) Visitor Counter : 49


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil