نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر جمہوریہ نے علم ودانش کے اپنے روایتی نظام کو تلاش کرنے اورازسرنو دریافت کرنے کی ضرورت پر زور دیا


بعض نافہم لوگ مطالعہ کیے بغیر علم ودانش کے ہمارے روایتی نظام کو غیر سائنسی، قدیم فرسودہ قراردے کر مسترد کر دیتے ہیں –نائب صدرجمہوریہ

ایودھیا میں رام مندر سے دو چیزوں کا مظاہرہ ہواہے- ہم اپنی ثقافتی شناخت پر یقین رکھتے ہیں اور ساتھ ہی ہم قانونی نظام پر یقین رکھتے ہیں

نائب صدرجمہوریہ نے نوجوانوں، کارپوریٹ اداروں اور تعلیمی اداروں پرزوردیاکہ وہ ہماری ثقافتی دولت کو محفوظ رکھیں اوراسے فروغ دیں

نائب صدرجمہوریہ نے ڈاکٹر سدھا مورتی کو یوم خواتین کے موقع پر صدر جمہوریہ کے ذریعہ راجیہ سبھا کے لیے نامزد کیے جانے پر مبارکباد دی

نائب صدرجمہوریہ نے ہندوستان کو خواتین کی قیادت میں تفویض اختیارات کا مخزن قرار دیا

نائب صدرجمہوریہ نے آج ترواننت پورم میں راجنکا پرسکار عطاکئے

Posted On: 08 MAR 2024 7:07PM by PIB Delhi

نائب صدر جمہوریہ ہند، جناب جگدیپ دھنکھر نے آج  علم ودانش کے اپنے روایتی  نظام  کے خلاف  تعصبات سے جدوجہدکرتے ہوئے انھیں تلاش  کرنے  اورازسرنودریافت کرنے کی ضرورت پرزوردیا۔ انہوں نے کہا کہ بعض لوگ جونافہم ہیں اور انتشار پھیلانے کے لئے تیاررہتے ہیں، سوالات اٹھاتے ہیں اورعلم ودانش کے  ہمارے روایتی نظام کا مطالعہ کیے بغیراسے غیر سائنسی، قدیم اورفرسودہ کہہ کر مسترد کر دیتے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ‘‘تعلیمی بحث ومباحثہ کے بعض حصوں میں ہندوستانی علم اورعلم ودانش کےہمارے ہندوستانی  نظام کے خلاف اس طرح کا تعصب جدید سائنسی مزاج کے تصور کے خلاف ہے۔’’

آج کیرالہ کے ترواننت پورم میں راجنکا پرسکار تقریب کے دوران اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی بھی قوم صرف اپنی سرحدوں سے نہیں بلکہ اس کی ثقافت کی گہرائی سے پہچانی جاتی ہے۔ یہ خیال  ظاہرکرتے ہوئے کہ ثقافت ،روح کا سکون، اطمینان اور اندرونی نشوونماپیداکرتی ہے، انہوں نے اپنی ثقافت کے لیے  اورزیادہ وقت دینے پر زور دیا۔

انہوں نے ثقافت کے تحفظ اور فروغ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا، ’’میں نوجوان ذہین افرادپرزوردیتاہوں، میں کارپوریٹ اداروں سے اپیل کرتاہوں ، میں تعلیمی اداروں سے کہتا ہوں کہ وہ لمحہ بہ لمحہ معاملات پر توجہ مرکوز کرنے کے دوران ، ہماری ثقافتی دولت کو کبھی نظر انداز نہ کریں۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ جب ایودھیا میں رام مندر کا پران پرتشٹھا ہوا تو پوری دنیا نے خوشی منائی۔ اس تاریخی واقعہ سے دو چیزوں کا مظاہرہواہے - ہم اپنی ثقافتی شناخت پر یقین رکھتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ ہم قانونی نظام پر بھی  یقین رکھتے ہیں، انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ اس سے پانچ صدیوں کے دردناک درد کا خاتمہ ہواہے۔

اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ ہماری قدیم تہذیبی اقدار میں ہمیشہ روحانی یگانگت رہی ہے، جوتنوع سے بالاتر ہے،جناب دھنکھڑاس بات کو اجاگرکیا کہ 13 کالی مندر اب بھی کیرالہ میں کشمیر شیو مت کی پیروی کرتے ہیں، جو کشمیر سے کیرالہ تک ہندوستان کی روح کے گہرے انضمام کی مثال  پیش کرتے ہیں۔

قانونی شعبے میں اپنے وسیع تجربے پر روشنی ڈالتے ہوئے، انہوں نے مزید کہا،‘‘اس ابدی اوردائمی  اتحادکی ہمارے آئین کے اکثر گمشدہ پہلوؤں میں سے ایک–ہمارے آئین کے اصل مسودے میں،ہماری تاریخ اور دیومالائی  خاکے، جو معروف مصور جناب نند لال بوس نے تیار کیے ہیں میں عکاسی ہوتی ہے ۔’’

ان خاکوں کو ہمارے آئین کا ایک لازمی حصہ قراردیتے  ہوئے، صدرجمہوریہ نے کہا کہ یہ بھارت کی شاندار تاریخ اور اس کی روحانی اقدار کی ہماری اجتماعی یاد کی نمائندگی کرتے ہیں۔

نائب صدرجمہوریہ نے اپنے خطاب میں اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ یوم خواتین کے موقع پر، صدرجمہوریہ ہندمحترمہ دروپدی مرمونے  سماجی ترقی کے لیے وقف اور سماج کے کمزور طبقات کی ترقی کے لیے پرعزم خاتون ڈاکٹر سدھا مورتی کو راجیہ سبھا کے لیے نامزد کیا ہے جب کہ صدرجمہوریہ ہند خود ایک قبائلی خاتون ہیں۔

ناری شکتی وندن ادھینیئم کی منظوری کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے ہندوستان کو ‘‘خواتین کی قیادت میں بااختیار بنانے کا مخزن ’’ قرار دیا۔

ایوارڈ کی تقریب کے دوران ،دو نامور اسکالرز - ڈاکٹر مارک ڈائکووسکی اور ڈاکٹر نوجیون رستوگی کو کشمیر شیو مت کے لیے ان کی لگن کے لیے  راجنا ایوارڈز سے نوازا گیا ۔ واضح رہے کہ ‘راجنکا’ (راجنکا) ایوارڈز ایک قدیم خطاب ہے جو طاقت اور حکمت ودانش کے اتحاد کی علامت ہے۔

اس تقریب میں کیرالہ کے گورنر جناب عارف محمد خان، پرجنا پراواہ کے قومی کنوینر جناب جے نندا کمار، ابھینو گپتا انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانسڈ اسٹڈیز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر آر راماندا اور دیگر معززین نے شرکت کی۔

تقریر کے مکمل متن کے لیے یہاں کلک کریں-

*********

 (ش ح۔ع م۔ع آ)

U-6086



(Release ID: 2014520) Visitor Counter : 43


Read this release in: English , Hindi , Malayalam