الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر راجیو چندر شیکھر نے ترواننت پورم کے اسکولوں کے لیے 10 اٹل ٹنکرنگ لیبس کا اعلان کیا


’’یہ لیبس ایک ایسی زرخیز زمین کے طور پر کام کریں گی جہاں بچے ایسی ہنرمندی سیکھیں گے جو نصابی کتابوں کے حدود سے بہت آگے ہوگی‘‘: مرکزی وزیر راجیو چندر شیکھر

’’آج کے طلباء اور نوجوان ہندوستانی ڈیجیٹل انڈیا کے مستقبل کے فیض یافتگان ہیں‘‘: مرکزی وزیر راجیو چندر شیکھر

Posted On: 13 MAR 2024 7:17PM by PIB Delhi

الیکٹرانکس اور آئی ٹی، اسکل ڈیولپمنٹ اور انٹرپرینیورشپ، اور جل شکتی کے مرکزی وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے ترواننت پورم کے این آئی ایم ایس میڈی سٹی میں نیٹ زیرو ایمیشن پروجیکٹ (صفر اخراج پروجیکٹ)  کی افتتاحی تقریب میں نوجوان بھارتیوں، ماہرین تعلیم، اسٹارٹ اپس اور تحقیق کاروں سے اپنے خطاب کے دوران ترواننت پورم کے 10 اسکولوں میں 10 اٹل ٹنکرنگ لیبس کا اعلان کیا۔

اپنی تقریر میں، انہوں نے ڈیجیٹل انڈیا اور اسکل انڈیا پروجیکٹس کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ہندوستان میں اہم مواقع پیدا کرنے کی ان کی صلاحیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ اقدامات نہ صرف حال کو ایک شکل دیتے ہیں بلکہ طلباء کے مستقبل کے کیریئر کے لیے وسیع امکانات رکھتے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی جی کی قیادت میں، آج کے نوجوان بھارت کی ڈیجیٹل ترقی کے حقیقی فیض یافتگان ہیں۔‘‘

وزیر موصوف نے ایک دہائی قبل کے اس تضاد کو بھی اجاگر کیا جب طلباء اور نوجوان ہندوستانیوں کے پاس کاروباری سفر شروع کرنے کے لیے کافی تعاون اور حوصلہ افزائی کی کمی تھی۔

انھوں نے کہا کہ ’’ماضی میں، بھارت میں اوسط نوجوان بھارتی کی کامیابی میں کافی کمی تھی۔ کامیابی صرف مالی طور پر مضبوط خاندانوں یا قابل قدر اثر و رسوخ رکھنے والے خاندانوں  کے لیے ہی ریزرو تھی، البتہ آج منظر نامہ بدل چکا ہے۔ آج کوئی بھی باصلاحیت نوجوان، اختراعی نظریات کے ساتھ بھارت میں کامیابی کے ساتھ کاروبار شروع کرسکتا ہے۔ پرانے بھارت سے نئے بھارت کی تبدیلی بہت انقلابی ہے۔ سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی نے ایک مرتبہ کہا تھا کہ ہر خرچ کیے گئے 100 روپے میں سے صرف 15 روپے مطلوبہ فیض یافتگان تک پہنچتے ہیں۔ اس کے برعکس، آج کے ڈیجیٹل ادائیگی نظام اور براہ راست منتقلی نے اس بات کو یقینی بنادیا ہے کہ پوری رقم حق دار فیض یافتگان تک پہنچے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی جی اس زبردست تبدیلی لانے میں سرگرم رہے ہیں۔

وزیر موصوف نے طلباء سے بھی بات چیت کی۔’’اختراعی اور تجرباتی آموزش اسکول کی سطح سے ہی اختراع کار تیار کرنے کا طریقہ ہے۔ ہمارے وزیر اعظم کے ذریعے شروع کی گئی اٹل ٹنکرنگ لیبس، ملک بھر کے اسکولوں میں بنائے جارہے ہیں۔ یہ لیبس ایسی زرخیز زمین کے طور پر کام کرتی ہیں جہاں بچے ایسی ہنرمندی کی کاشت کرتے ہیں جو نصابی کتابوں کی حدود سے بالاتر ہوتی ہیں۔ ٹنکرنگ لیبس سے نظریات سے لے کر تجربات تک طلباء تخلیقی کام، مسائل کو حل کرنے اور اختراعات میں مصروف رہتے ہیں۔ یہ لیبس نہ صرف انہیں کالج اور یونیورسٹی کے لیے تیار کرتی ہیں، بلکہ پوری زندگی سیکھنے کا جذبہ بھی پیدا کرتی ہیں۔‘‘ انھوں نے یہ بات ایک طالب علم کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہی۔

وزیر موصوف نے مزید زور دے کر کہا کہ الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ میں بھارت کی قابل قدر ترقی، ٹیکنالوجی کے ایک ماحولیاتی نظام کی تشکیل کو اجاگر کرتی ہے۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ’’بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے محدود امکانات ظاہر کرنے والے بیانات کے باوجود، بھارت نے توقعات سے زیادہ کیا ہے۔ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے، انہی ہندوستانیوں نے،  جنھیں پہلے شبہے کی نظر سے دیکھا جاتا تھا، انقلابی تبدیلیاں پیدا کی ہیں۔ بھارت آج ابھرتے ہوئے سیمی کنڈکٹر کی ترقی کے ماحولیاتی نظام کے ساتھ الیکٹرانکس کا دنیا کا دوسرا سب سے بڑا پروڈیوسر ہے۔ ایسے میں جب ہم آگے بڑھتے ہیں، ہم محض بنیادی ڈھانچہ تعمیر نہیں کرتے؛ ہم ایک نیا بھارت تشکیل دے رہے ہیں – ایسا بھارت جو ترقی اور اختراعات کو اپناتا ہے۔

وزیر موصوف نے این آئی ایم ایس انجینئرنگ کے طلباء کے لیے تیار کردہ  ناناجی سیٹ سیٹلائٹ کی بھی نقاب کشائی کی، جو ایک شاندار کامیابی ہے۔

وزیر جناب راجیو چندر شیکھر کیرالہ میں اٹل ٹنکرنگ لیبس قائم کرنے والے پہلے شخص ہیں۔ انھوں نے جولائی2023 میں، اس نے اپنے پرانے اسکول تھریسور کے کوریا چیرا میں سینٹ پال اسکول میں پہلے اے ٹی ایل لیب کا افتتاح کیا تھا، جو سرکاری – پرائیویٹ ساجھے داری کے ماڈل میں چلایا جارہا ہے۔

اٹل ٹنکرنگ مشن کے تحت اٹل ٹنکرنگ لیبس کا مقصد نوجوان ذہنوں میں تجسس اور تخلیق کو تیز کرنا،  اور ڈیزائن مائنڈ سیٹ، کمپیوٹیشنل تھنکنگ، ایڈاپٹیو لرننگ، فزیکل کمپیوٹنگ وغیرہ جیسی مہارتیں پیدا کرنا ہے۔

 

******

ش ح۔و ا ۔ م ر

U-NO.6068


(Release ID: 2014447) Visitor Counter : 76


Read this release in: English , Hindi