سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

رکاوٹوں  کا خاتمہ : سی ایس آئی آر- این آئی ایس سی پی آر نے آسامی میں سائنس کمیونیکیشن کو فروغ دینے کے لیے ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا

Posted On: 11 MAR 2024 8:49PM by PIB Delhi

سی ایس آئی آر- نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کمیونیکیشن اینڈ پالیسی ریسرچ(این آئی ایس سی پی آر) نے آج ‘‘آسامی میں سائنس کے موضوع پر بات چیت کرنے کے لیے  باہم گفتگو پر مبنی  اور نئے  نقطہ نظر’’ پر ایک ورچوئل ورکشاپ کا انعقاد کیا جس میں سائنس کی مشہور تحریر، ویڈیو، پوڈ کاسٹ اور سوشل میڈیا کا احاطہ کیا گیا۔ ورکشاپ نے آسامی میں سائنس کے خواہشمند اور تجربہ کار مبصرین کو جوڑنے کی کوشش کی تاکہ میدان میں ایک نیٹ ورک قائم کیا جا سکے۔ ورکشاپ میں آسام کی مختلف یونیورسٹیوں، اداروں اور کالجوں کی نمائندگی کرنے والے سرکردہ اور اُبھرتے ہوئے سائنس کمیونیکٹرز، اساتذہ اور محققین نے شرکت کی۔

ورکشاپ کا آغاز ڈاکٹر پرمانند برمن، سائنسدان، سی ایس آئی آر- این آئی ایس سی پی آر اور ورکشاپ کے کوآرڈینیٹر کے تعارف سے ہوا۔ پروفیسر رنجنا اگروال، ڈائریکٹر،  سی ایس آئی آر- این آئی ایس سی پی آر نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ پروفیسر اگروال نے سائنس مواصلات میں سی ایس آئی آر- این آئی ایس سی پی آر کی کوششوں اور ہندوستانی زبانوں میں سائنس کے ابلاغ کے لیے اس کی وکالت کی وضاحت کی۔ انہوں نے قومی پہل ایس وی اے ایس ٹی آئی کے (سائنسی طور پر توثیق شدہ سماجی روایتی علم) پر تبادلہ خیال کیا، جو 17 ہندوستانی زبانوں میں توثیق شدہ روایتی علم ، اور  سی ایس آئی آر- این آئی ایس سی پی آر کے مشہور سائنس میگزین کوپھیلا رہا ہے۔ مزید برآں، پروفیسر اگروال نے آسامی، بوڈو اور منی پوری جیسی زبانوں میں سائنس کے ابلاغ کی اہمیت پر زور دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001DR9P.jpg

مہمانِ خصوصی، ڈاکٹر دنیش چندر گوسوامی، سائنسدان جی (ریٹائرڈ)، سی ایس آئی آر- این ای آئی ایس ٹی ، اور آسامی میں ایک معروف سائنس ابلاغ کار، نے سائنس کا ایک مشہور مضمون لکھنے کے لیے سادہ زبان کے استعمال پر زور دیا۔ انہوں نے ابھرتے ہوئے سائنس کمیونیکٹرز کو سائنس کے موضوع پر لکھنے کے عمل میں شامل کرنے کے لیے مالی مدد کی اہمیت کے بارے میں بھی بات کی۔

ورکشاپ کا پہلا  تکنیکی سیشن ‘‘مقبول سائنس پرتحریریں’’ پر تھا۔ اس سیشن میں معروف آسامی سائنس کمیونیکیٹر ڈاکٹر رمیش چندر گوسوامی، ڈاکٹر پی سی تمولی اور ڈاکٹر پبن کمار سہاریہ کی گفتگو شامل تھی۔ ڈاکٹر رمیش چندر گوسوامی نے پاپولر سائنس رائٹنگ کی اہمیت کا ذکر کیا۔ انہوں نے عوامی  تحریروں کو بہتر بنانے کے لیے اپنے تجربات بھی بتائے۔ ڈاکٹر پی سی تمولی نے قارئین کی بڑی تعداد کو شامل کرنے اور راغب کرنے کے لیے سائنس فکشن لکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے تحریری صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے بہت سی کتابیں پڑھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر سحریہ نے ہندوستانی زبانوں میں سائنس لکھنے کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت کو مزید واضح کیا۔ انہوں نے ترجمے کے لیے مصنوعی ذہانت(اے آئی)  کے استعمال اور اس کے نقصانات پر بھی بات کی۔ محترمہ آرتی حلبے، منیجنگ ایڈیٹر، ریسرچ میٹرز، نے انگریزی اور مراٹھی میں کہانیاں لکھنے کے بارے میں  معلومات فراہم کیں۔ انہوں نے مقامی مثالوں اور ثقافتی طریقوں کو استعمال کرنے کی اہمیت کا ذکر کیا جن سے  عوام  سب سے زیادہ تعلق رکھتے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002TY29.jpg

ورکشاپ کا تکنیکی سیشن II ‘‘ سائنس کمیونیکیشن  کے لئےسائنسی فلم سازی، سوشل میڈیا اور پوڈکاسٹ’’ پر تھا۔ سائنس میڈیا سنٹر، آئی آئی ایس ای آر پونے کے جناب وویک کناڈی نے ایک انٹرایکٹو ٹاک(باہمی گفتگو) کے ذریعے سائنس کی بات چیت میں فلموں کی اہمیت پر روشنی ڈالی جس میں فلم سازی کے اہم پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا جیسے کہ اسکرپٹ لکھنا اور اسٹوری بورڈ بنانا۔ ڈاکٹر پرمانند برمن اور ان کی ٹیم نے ایس وی اے ایس ٹی آئی کے پروگرام سے مثالیں استعمال کیں اور مفت آن لائن ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے انفوگرافکس، مختصر ویڈیوز/ریلز، اور پوڈکاسٹ بنانے کا طریقہ دکھایا۔ دن بھر کے اجلاس کا اختتام آسامی میں سائنس مواصلات اور رسائی کی حکمت عملیوں کو مضبوط بنانے کے بارے میں غوروخوض پر مبنی  بحث کے ساتھ ہوا۔

*************

 

( ش ح ۔س ب ۔ رض (

U. No: 5981


(Release ID: 2013659) Visitor Counter : 116


Read this release in: English , Hindi , Assamese