سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
معذور افراد کو با اختیار بنانے کے محکمے نے معذور افراد کی مہارت کی ترقی کے لیے الیکٹرانکس سیکٹر اسکلز کونسل آف انڈیا کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے
Posted On:
09 MAR 2024 9:56AM by PIB Delhi
معذور افراد کو با اختیار بنانے اور ہنر کی ترقی کی طرف ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے، معذور افراد کو با اختیار بنانے کے محکمے نے انڈین الیکٹرانکس سیکٹر اسکل کونسل کے ساتھ ایک مفاہمت نامے (ایم او یو) پر دستخط کیے ہیں۔ اس ایم او یو کو 08 جنوری 2024 کو معذور افراد کو با اختیار بنانے کے محکمہ کے سکریٹری جناب راجیش اگروال کی قیادت میں رسمی شکل دی گئی تھی، جس کا مقصد معذور افراد کو الیکٹرانکس کے شعبے میں مختلف قسم کی ملازمتوں میں درکار خصوصی مہارتوں سے آراستہ کرنا تھا۔
یہ تاریخی ایم او یو صنعت کے تقاضوں کے مطابق پیشہ ورانہ تربیت کے ذریعے انسانی وسائل کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ کوشش کی علامت ہے۔ ای ایس ایس سی آئی کی مہارت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، اس اقدام کا مقصد معذور افراد کی پائیدار روزی روٹی کا انتظام کرنا اور عالمی سطح پر مسابقتی افرادی قوت کو فروغ دینا ہے۔
مفاہمت نامے کی شرائط کے تحت، ہندوستانی الیکٹرانکس سیکٹر معذور افراد کو اسکل کونسل اور نیشنل کونسل آف ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ (این سی وی ای ٹی) کے نصاب کے معیارات کے مطابق پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرنے کا پابند ہے۔ اس کے علاوہ، انڈین الیکٹرانکس سیکٹر اسکل کونسل ممکنہ آجروں اور صنعتی نیٹ ورکس کے ساتھ روابط میں سہولت فراہم کرے گی تاکہ تربیت یافتگان کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے مواقع کو یقینی بنایا جا سکے۔ اہم بات یہ ہے کہ تقرری کم از کم اجرت ایکٹ اور صنعت کے معیارات کے مطابق ماہانہ تنخواہ کی ضمانت دے گی۔
اس کے علاوہ، الیکٹرانکس سیکٹر اسکل کونسل آف انڈیا تعیناتی کے بعد کم از کم تین ماہ تک مشاورت اور ٹریکنگ خدمات فراہم کرکے تقرری کے بعد تعاون کے تئیں اپنی وابستگی برقرار رکھے گی، جس سے افرادی قوت کے اندر معذور افراد کی مسلسل کامیابی اور انضمام کو یقینی بنایا جا سکے۔
یہ تعاون شمولیت اور اقتصادی طور پر با اختیار بنانے کی طرف ایک اہم قدم ہے، جو معذور افراد کو با اختیار بنانے کے محکمے اور الیکٹرانکس سیکٹر کی ہنر مندی کونسل آف انڈیا کے الیکٹرانکس سیکٹر میں معذور افراد کے لیے ایک سازگار ماحول پیدا کرنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔
*************
ش ح۔ ف ش ع- م ف
U: 5894
(Release ID: 2012950)
Visitor Counter : 91