تعاون کی وزارت
داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں نیشنل کوآپریٹو ڈیٹا بیس کا افتتاح کیا اور ’نیشنل کوآپریٹو ڈیٹا بیس 2023: رپورٹ‘ جاری کی
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی فطرت ہے کہ وہ جرات مندانہ فیصلے کرتے ہیں اور انھیں انجام تک پہنچاتے ہیں
کوآپریٹو سیکٹر سے متعلق تمام معلومات اب صرف ایک کلک ڈیٹا بیس کے ساتھ دستیاب ہوں گی
ڈیٹا بیس کوآپریٹو سیکٹر میں توسیع، ترقی اور ترسیل کو یقینی بنائے گا
قومی ڈیٹا بیس ایک قطب نما کی طرح کوآپریٹو سیکٹر کی ترقی کو سمت دے گا
قومی ڈیٹا بیس اس خلا کی نشاندہی کرے گا کہ ہمارے پاس کہاں کوآپریٹو کی تعداد کم ہے اور کوآپریٹو سیکٹر کوآپریٹو ڈیٹا بیس کی توسیع میں مدد ملے گی جو پالیسی سازوں ، محققین اور اسٹیک ہولڈروں کے لیے انمول وسائل کے طور پر کام کرے گا
یہ ڈیٹا بیس کوآپریٹو سیکٹر کی تمام سرگرمیوں کا جواب ہے اور جدید ترین ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تیار کیا گیا ہے
ڈیٹا بیس پورٹل کے ذریعے چھوٹی کوآپریٹو سوسائٹیوں کی توسیع کے لیے رہنمائی ملے گی
ڈیٹا بیس میں پی اے سی ایس کو اپیکس، منڈی کو عالمی مارکیٹ اور ریاست کو بین الاقوامی ڈیٹا بیس سے جوڑنے کی صلاحیت ہے
Posted On:
08 MAR 2024 6:26PM by PIB Delhi
داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے نئی دہلی میں نیشنل کوآپریٹو ڈیٹا بیس کا افتتاح کیا اور ’نیشنل کوآپریٹو ڈیٹا بیس 2023: رپورٹ‘ جاری کی۔ مرکزی وزیر مملکت برائے کوآپریٹو جناب بی ایل ورما اور وزارت تعاون کے سکریٹری ڈاکٹر آشیش کمار بھوٹانی سمیت کئی معززین اس موقع پر موجود تھے۔
اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہا کہ آج کوآپریٹو سیکٹر، اس کی توسیع اور مضبوطی کے لیے ایک بہت ہی اہم پروگرام ہے کیونکہ بھارت کی آزادی کے بعد پہلی بار کوآپریٹو ڈیٹا بیس کا افتتاح ہو رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ آج کے پروگرام کا مقصد کوآپریٹو سیکٹر کی توسیع اور اسے رفتار فراہم کرنا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہزاروں لوگوں کی برسوں کی محنت کے بعد آج ہم نے یہ کامیابی حاصل کی ہے۔
مرکزی وزیر تعاون نے کہا کہ 1960 کی دہائی کے بعد یہ محسوس کیا گیا کہ قومی پالیسی کے تحت ہر ریاست کی کوآپریٹو تحریکوں کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ایک جرات مندانہ فیصلہ لیتے ہوئے وزارت تعاون کا قیام عمل میں لایا جس کے نتیجے میں اس کو عملی جامہ پہنایا گیا۔ انھوں نے کہا کہ گذشتہ دو سالوں میں ملک کی تمام پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) کو کمپیوٹرائزڈ کیا گیا ہے اور تمام ریاستوں نے اپنے کاروبار کو بڑھانے کے لیے مشترکہ بائی لاز کو قبول کیا ہے۔ آج تمام پی اے سی ایس ترقی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ مودی حکومت نے ماڈل بائی لاز ایڈوائزری تیار کی ہے جس کے تحت پی اے سی ایس کثیر جہتی بن گیا ہے اور مختلف کاموں کو انجام دے سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج ملک کی تمام ریاستیں جماعتی سیاست سے اوپر اٹھ کر ان ماڈل بائی لاز کو قبول کر چکی ہیں جس سے پی اے سی ایس کی توسیع کی راہ ہموار ہوئی ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ ہم نے پی اے سی ایس سے وابستہ ہونے کے لیے 20 نئی سرگرمیاں متعارف کرائی ہیں ، جس سے وہ منافع حاصل کرسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پی اے سی ایس کی کمپیوٹرائزیشن نے ان کی ترقی کے لیے بہت سے امکانات کھول ے ہیں۔ فیصلہ کیا گیا ہے کہ 2027 تک ملک کے ہر گاؤں میں پی اے سی ایس ہوگا۔ جناب شاہ نے کہا کہ اس فیصلے کے بعد ایک چیلنج پیدا ہوا کیونکہ انھیں خلا کے بارے میں یقین نہیں تھا اور اسی وقت اس ڈیٹا بیس کا خیال سامنے آیا۔ ڈیٹا بیس کا مقصد ایک جامع تجزیے کے ذریعے خلا کی نشاندہی کرنا اور اسے دور کرنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ نیشنل ڈیٹا بیس کمپاس کی طرح کوآپریٹو سیکٹر کی ترقی کو سمت دے گا۔
داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے دیہی معیشت اور عام لوگوں کی زندگی میں انقلابی تبدیلیاں لانے کے لیے کام کیا ہے اور گذشتہ 10 سالوں میں 25 کروڑ لوگوں کو غربت کی لکیر سے اوپر اٹھایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزارت تعاون ملک کی معیشت اور ترقی سے لاکھوں افراد کو جوڑنے کے لیے فعال طور پر کام کر رہی ہے۔ جناب شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ کوآپریٹو ڈیٹا بیس کوآپریٹو کی توسیع ، ڈیجیٹل ترقی اور ڈیٹا بیس کے ذریعہ ترسیل میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انھوں نے وضاحت کی کہ اعداد و شمار ترقی کو صحیح سمت میں رہنمائی کرنے کے لیے کام کرتے ہیں اور خلا کا تجزیہ کرنے میں انتہائی مؤثر ثابت ہوں گے۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ ہم اس دور میں ایک نئے رجحان کا سامنا کر رہے ہیں – ڈیٹا گورننس، پروایکٹو گورننس اور پیشگی گورننس۔ ان تینوں کی ہم آہنگی ایک نئے ترقیاتی ماڈل کے قیام کا باعث بنتی ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ نیشنل کوآپریٹو ڈیٹا بیس پر کام تین مرحلوں میں کیا گیا ہے۔ پہلے مرحلے میں پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز، ڈیری اور فشریز کے تین شعبوں میں تقریبا 2.64 لاکھ سوسائٹیوں کی نقشہ سازی مکمل کی گئی۔ دوسرے مرحلے میں مختلف نیشنل فیڈریشنز، اسٹیٹ فیڈریشنز، اسٹیٹ کوآپریٹو بینکس (ایس ٹی سی بی)، ڈسٹرکٹ سینٹرل کوآپریٹو بینکس (ڈی سی سی بی)، اربن کوآپریٹو بینکس (یو سی بی)، اسٹیٹ کوآپریٹو ایگریکلچر اینڈ رورل ڈیولپمنٹ بینکس (ایس اے آر ڈی بی)، پرائمری ایگریکلچرل اینڈ رورل ڈیولپمنٹ بینکس (پی سی اے آر بی)، کوآپریٹو شوگر ملز، ضلعی یونینوں اور ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیز (ایم ایس سی ایس) سے اعداد و شمار جمع کیے گئے۔ تیسرے مرحلے میں دیگر شعبوں میں باقی تمام 8 لاکھ پرائمری کوآپریٹو سوسائٹیوں کی ڈیٹا میپنگ کی گئی۔ انھوں نے بتایاکہ اس کے بعد یہ انکشاف ہوا کہ ملک میں 8 لاکھ سے زیادہ رجسٹرڈ سوسائٹیاں ہیں جن سے 30 کروڑ سے زیادہ شہری جڑے ہوئے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ اس ڈیٹا بیس میں پی اے سی ایس کو اپیکس، گاؤں کو شہروں، منڈیوں کو عالمی بازار اور ریاستی ڈیٹا بیس کو بین الاقوامی ڈیٹا بیس سے جوڑنے کی صلاحیت ہے۔ انھوں نے کہا کہ نریندر مودی حکومت کے ذریعے کوآپریٹو کی توسیع کے لیے شروع کی گئی مہم میں یہ ڈیٹا بیس راہ ہموار کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے کہا کہ مودی حکومت نے کوآپریٹو سیکٹر میں کمپیوٹرائزیشن سے متعلق متعدد اقدامات کئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں پی اے سی ایس سے لے کر اپیکس تک تمام کوآپریٹوز کو ان کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے کمپیوٹرائزڈ کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ ڈیٹا بیس بھارت میں تمام کوآپریٹو سرگرمیوں کا جواب ہے۔ جناب شاہ نے ذکر کیا کہ یہ قومی ڈیٹا بیس جدید ترین ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے بنایا گیا ہے ، جس میں ایک متحرک ویب پر مبنی پلیٹ فارم ہے۔ اس پلیٹ فارم کی مدد سے ملک بھر میں رجسٹرڈ کوآپریٹو سوسائٹیوں کے بارے میں تمام معلومات ایک بٹن کے کلک پر دستیاب ہوں گی۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ یہ کوآپریٹو ڈیٹا بیس پالیسی سازوں ، محققین اور اسٹیک ہولڈروں کے لیے ایک انمول وسائل کے طور پر کام کرے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس ڈیٹا بیس میں موجود اعداد و شمار کی صداقت اور اس کی باقاعدگی سے اپ ڈیٹس کو ایک جامع سائنسی نظام کے ذریعے یقینی بنایا جاتا ہے۔ انھوں نے یقین دلایا کہ وزارت تعاون اس بات کو یقینی بنائے گی کہ اس ڈیٹا بیس میں صرف تصدیق شدہ ڈیٹا باقاعدگی سے اپ لوڈ کیا جائے۔ جناب شاہ نے وضاحت کی کہ 1975 کے بعد ترقی میں جغرافیائی عدم توازن کی وجہ سے ملک میں کوآپریٹو تحریک کی رفتار سست پڑ گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ مختلف شعبوں میں عدم توازن، کمیونٹی میں عدم توازن اور فنکشنل عدم توازن میں بھی اضافہ ہوا۔ تاہم ، ان چار مسائل کو حل کرنے کے لیے ٹولز کو اس ڈیٹا بیس میں شامل کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج ہزاروں افراد، تنظیموں اور ریاستوں نے اجتماعی طور پر ایک اہم کام انجام دیا ہے۔ وزیر تعاون نے مزید کہا کہ آج ایک مضبوط کوآپریٹو ڈھانچے کی بنیاد ہے جو آنے والے سالوں میں اس بنیاد پر اگلے ڈیڑھ سو سال تک قائم رہے گا۔
***
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 5880
(Release ID: 2012848)
Visitor Counter : 97