ٹیکسٹائلز کی وزارت
جناب پیوش گوئل نے کپڑا صنعت کے مستفیدین سے مقامی اشیاء پر اصرار اور مقامی صنوعات کو عالمی سطح تک لے جانے کی اپیل کی
اگر کاشتکاروں کو منڈی میں ایم ایس پی سے کم قیمت ملتی ہے تو مرکز جوٹ اور کپاس کی فصلیں خریدنے کے لیے تیار ہے
جناب گوئل نے صناعوں سے جی ای ایم سمیت دیگر تجارتی پلیٹ فارموں پر موجود مواقع سے فائدہ اٹھانے کی اپیل کی
صناعوں کی برانڈ ویلیو اور آمدنی میں اضافے کے لیے معیار اور پیکجنگ پرتوجہ ضروری: جناب گوئل
جناب گوئل نے ملک بھر کے کپڑا صنعت کے شعبے متعلقہ فریقوں سے بات چیت کی
Posted On:
06 MAR 2024 8:00PM by PIB Delhi
ٹیکسٹائل، امور صارفین اور خوراک اور عوامی نظام تقسیم اور تجارت و صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج یہاں ٹیکسٹائل سیکٹر کے استفادہ کنندگان کے ساتھ بات چیت کے دوران ان سے اپیل کی کہ وہ مقامی اشیاء پر اصرار کے نعرے کو بلند کریں۔ انہوں نے کہا، "مقامی اشیاء پر اصرار کریں اور مقامی اشیاء کو عالمی سطح تک لے جائیں۔ یہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی جانب سے عالمی سطح پر اپنی مصنوعات کی نمائش کے لیے ایک واضح نعرہ ہے'' ۔
جناب گوئل نے مزید کہا کہ ملک میں ٹیکسٹائل کی پیداوار کو بڑھانے سے آمدنی میں اضافہ ہوگا، روزگار کے مواقع کھلیں گے اور یہ ملک کو ’آتم نربھر‘ بنانے میں ایک اہم کردار بھی ادا کرے گا۔ وزیر موصوف نے صناعوں پر زور دیا کہ وہ اپنے کاروبار کو گورنمنٹ ای-مارکیٹ پلیس (جی ای ایم) پر رجسٹر کریں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے جی ای ایم کو ہدایت کی ہے کہ وہ دستکاری اور ہینڈ لوم سے جڑے تمام صناعوں اور بنکروں کو بغیر کسی رجسٹریشن فیس کے درج رجسٹر کریں۔
جناب گوئل نے کہا کہ ای-مارکیٹ پلیس پر رجسٹر کرنے سے صناعوں کی رسائی میں اضافہ ہوگا اور ان کی آمدنی میں اضافہ کرنے والے کاروبار کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت جی ای ایم سے رجسٹرڈ کاروباری اداروں کو ملک کی بڑی ای کامرس ویب سائٹوں سے جڑنے کی سہولت فراہم کرنے کی کوشش کرے گی اور دستکاری اور ہینڈلوم کو ترجیح دیتے ہوئے اپنے کاروبار کو غیر ملکی ویب سائٹوں پر رجسٹر کرنے پر زور دے گی۔ انہوں نے کہا کہ دستکاری اور ہینڈلوم کے کاروبار، خاص طور پر چھوٹے کاروباری اداروں کے لیے عہدیداروں کی مدد سے انہیں جی ای ایم کی ویب سائٹ پر اپنے دستکاری کے ذریعے ایک شناخت بنانے میں مدد ملے گی۔
’میڈ اِن انڈیا‘ پہل قدمی کو فروغ دینے پر خصوصی زور دیتے ہوئے، جناب گوئل نے افسران پر زور دیا کہ وہ دستکاری کے مستفیدین کے لیے ’ہینڈ میڈ ان انڈیا‘ لیبل سے فائدہ اٹھانے کے طریقے وضع کریں اور اپنی مصنوعات پر زیادہ سے زیادہ آمدنی حاصل کریں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ’ہینڈ میڈ ان انڈیا‘ لیبل کے تحت مشین سے تیار کردہ مصنوعات فروخت کرنے والے کاروباری اداروں پر جرمانہ عائد کیا جانا چاہیے اور کہا کہ حکومت دستکاری اور ہینڈلوم کے شعبوں کے تحفظ کے لیے سخت کارروائی کرے گی۔
جناب گوئل نے کہا کہ حکومت جوٹ اور کپاس کے کسانوں کی فصل کی خریداری کے لیے تیار ہے بشرطیکہ بازار کی قیمت کم از کم فروخت کی قیمت (ایم ایس پی) سے کم ہو۔ وزیر نے مزید کہا کہ حکومت جوٹ اور کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لیے کام کر رہی ہے اور غیر ملکی برآمدات کے لیے فارمز کے وژن کو پورا کرنے کے لیے معیاری بیج، معیاری پیداوار کے لیے کھاد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے ٹیکسٹائل سیکٹر پر زور دیا کہ وہ اجتماعی طور پر تکنیکی جدت طرازی کے لیے کام کریں جس سے کاریگروں اور بنکروں کی زندگیوں میں آسانی پیدا ہو اور ان کی آمدنی میں اضافہ ہو۔ انہوں نے قوم کے ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے مستفیدین کا شکریہ ادا کیا اور ٹیکسٹائل کے شعبے میں خواتین کے تعاون کی ستائش کی۔
دستکاری اور ہتھ کرگھا کو عالمی سطح پر نئی شکل دینے اور پیش کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر نے کہا کہ صنعت کو ٹیکسٹائل مصنوعات کے معیار اور پیکیجنگ کو بہتر بنانے کے لیے کام کرنا چاہیے تاکہ دستکاروں اور بنکروں کی برانڈ ویلیو اور آمدنی میں اضافہ ہو۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ایم سوریودے یوجنا (مفت شمسی توانائی پر مبنی روف ٹاپ اسکیم) ، سامرتھ اسکیموں جیسی اسکیموں کے ایک دوسرے سے مربوط ہونے اور ٹیکسٹائل اسکیموں کے فوائد سے دستکاروں کو اپنے کاروبار کو فائدہ پہنچانے اور ان کی آمدنی میں تبدیلی لانے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے روزگار بہم رسانی کے سب سے بڑے شعبے کے طور پر بھارت میں کپڑے کی صنعت کے شعبے کی اہمیت اور کپڑے کی صنعت کی وزارت کی مختلف اسکیموں کے ذریعے انہیں فراہم کیے جانے والے فوائد پر بھی روشنی ڈالی۔ جناب گوئل نے روایتی ثقافتی ثقافت، تکنیکی ترقی، تحقیقی مراکز کے ذریعے اختراعات اور خواتین کو بااختیار بنانے کے ذریعے "ایک بھارت، شریسٹھ بھارت" کے لیے وزیر اعظم کے وژن کو اجاگر کیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ کپڑا صنعت کی وزارت کی مستفیدین سے متعلق پہلی میٹنگ ہے جو اتنے بڑے پیمانے پر منعقد کی گئی تھی۔
بات چیت کے دوران ٹیکسٹائل اور ریلوے کی وزیر مملکت محترمہ درشنا وکرم جردوش اور ٹیکسٹائل کی وزارت کے افسران موجود تھے۔ ملک بھر میں 398 مراکز سے ہینڈلوم، دستکاری، جوٹ، سلک اور سمرتھ سمیت مختلف شعبوں کے تقریباً 10,000 استفادہ کنندگان نے بات چیت میں حصہ لیا۔ 12 مختلف مقامات سے کل 24 مستفیدین نے انفرادی طور پر وزراء کے ساتھ بات چیت کی اور ٹیکسٹائل کی وزارت کی مختلف اسکیموں کے ذریعے اپنی روزی روٹی کو مضبوط بنانے کے لیے حاصل ہونے والے فوائد کے بارے میں اپنے تجربات کا تبادلہ کیا۔
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:5764
(Release ID: 2012088)
Visitor Counter : 85