سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نےکہا کہ بایو مینوفیکچرنگ اور بایو- فاؤنڈری ہندوستان کی مستقبل کی بایو اکانومی کو آگے بڑھائیں گے اور’’گرین گروتھ‘‘ کو فروغ دیں گے


ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 17ویں سالانہ بین الاقوامی بایو کیوریشن کانفرنس، انڈیا2024 سے بطور مہمان خصوصی خطاب کیا

سائنس وٹیکنالوجی کے وزیر نے3 ڈیٹا جمع کرانے والے پورٹلز کے علاوہ’آئی سی ای ‘-انٹیگریٹڈ کمپیوٹنگ انوائرنمنٹ کا آغاز کیا، جو کہ لائف سائنس کے محققین کے لیے کلاؤڈ پر مبنی کمپیوٹیشنل سہولت ہے

’’ہندوستان پچھلے 10 سالوں میں50 سے تقریباً 6,000 بایو- اسٹارٹ اَپ تک پہنچ گیا ہے‘‘: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

ہندوستان نے ہیموفیلیا اے (ایف-VIII کی کمی)کے لیے جین تھیرپی کا پہلا انسانی طبی تجربہ کیا ہے

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نےکہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں پالیسی میں تبدیلی کے بعد، بایو ٹیکنالوجی ریسرچ اور بایو اسٹارٹ- اَپس کو ترجیح دی گئی ہے اور وہ مرکزی سطح پر آگئے ہیں

Posted On: 06 MAR 2024 4:35PM by PIB Delhi

سائنس و ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، ایٹمی توانائی کے محکمے، خلاء کے محکمے،عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے فرید آباد، ہریانہ میں ریجنل سینٹر فار بایو ٹیکنالوجی(آر سی بی) میں انڈین بایو لوجیکل ڈیٹا سنٹر(آئی بی ڈی سی) کے زیر اہتمام 17ویں سالانہ بین الاقوامی بایو کیوریشن کانفریس (اے آئی بی سی-2024)کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ بایو مینوفیکچرنگ اور بایو فاؤنڈری ہندوستان کی مستقبل کی بایو اکانومی کو آگے بڑھائیں گے اور ’’گرین گروتھ‘‘ کو فروغ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ’’وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں پالیسی میں تبدیلی کے بعد، بایو ٹیکنالوجی ریسرچ اور بایو سٹارٹ- اَپ کو ترجیح دی گئی ہے اور وہ مرکزی سطح پر آگئے ہیں۔‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001G9LL.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ’’ہندوستان کے عالمی وژن کے احساس کو مدنظر رکھتے ہوئے حالیہ’ووٹ آن اکاؤنٹ‘ میں بایو مینوفیکچرنگ اور بایو فاؤنڈری کو فروغ دینے کے لیے ایک خصوصی اسکیم کا تصور کیا گیاہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ یہ اسکیم آج کے کھپت والی مینوفیکچرنگ کو دوبارہ تخلیقی اُصولوں پر مبنی مثال میں تبدیل کرنے میں مدد کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بایو سٹارٹ -اَپس اور بایو اکانومی کو بڑھانے کے لیے ماحول دوست متبادل ،جیسے بایو ڈیگریڈیبل پولیمرز، بایو پلاسٹکس، بایو فارماسیوٹیکلز اور بایو ایگری اِن پُٹ فراہم کرے گا ۔

اس موقع پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ’آئی سی ای‘-انٹیگریٹڈ کمپیوٹنگ انوائرنمنٹ کا آغاز کیا، جو لائف سائنس کے محققین کے لیے کلاؤڈ پر مبنی کمپیوٹیشنل سہولت ہے۔آئی سی ای ایک وقف شدہ سپر کمپیوٹنگ انوائرنمنٹ ہے، جو پورے ملک میں قابل رسائی ہے اور اس کا مقصد جینومک ڈیٹا کو ذخیرہ کرنے، بازیافت کرنے اور تجزیہ کرنے کے لیے کلاؤڈ انوائرنمنٹ تیار کرنا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 3 ڈیٹا سبمیشن پورٹل -1 انڈین نیوکلیوٹائڈ ڈیٹا آرکائیو-کنٹرولڈ  ایکسس (آئی این ڈی اے-سی اے)پورٹل 2انڈین کراپ فینوم ڈیٹا بیس پورٹل اور 3 انڈین میٹابولوم ڈیٹا آرکائیو پورٹل کا بھی آغاز کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0020XFY.jpg

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، جو کہ ہندوستان میں ہونے والی پہلی بایو کیوریشن کانفرنس ہے، سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر نے کہا، ہندوستان نے کووڈ-19 کے لیے پہلی ڈی این اے ویکسین تیار کی ہے۔ دنیا نے مضبوط ویکسین کی نشوونما کی صلاحیت میں ہندوستان کی پیش رفت کو تسلیم کیا ہے، جو کووڈ عالمی وباء کے دوران ثابت ہوا ہے اور ہندوستان کو احتیاطی صحت کی دیکھ بھال میں ایک عالمی رہنما کے طور پر سراہا گیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہندوستان ہیومن پیپیلوما وائرس (ایچ پی وی)کے لیے اپنی پہلی ویکسین بنا رہا ہے، جو کہ اسکول جانے والی تمام نوعمر لڑکیوں کو سروائیکل کینسر سے بچانے کے لیے لگائی جائے گی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں پچھلے 10 سالوں میں ہندوستان کی بایو اکانومی2014 میں10 بلین ڈالر سے 13 گنا بڑھ کر 2024 میں130 بلین ڈالر سے زیادہ ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اب دنیا کے 12 بایو ٹیکنالوجی مقامات میں شامل ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ’’ہندوستان گزشتہ 10 سالوں میں50 سے بڑھ کر تقریباً 6,000 بایو اسٹارٹ- اَپ تک پہنچ گیا ہے۔‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003QRX1.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ’’یہ بایو ٹیکنالوجی کے لیے بہترین وقت ہے، جو ہندوستان میں بایو ٹیکنالوجی کی ترقی کو اُجاگر کرتا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ’’ہندوستان کے پاس حیاتیاتی وسائل کی ایک بہت بڑی دولت ہے، ایک غیرسیچوریٹیڈ وسیلہ استعمال ہونے کا انتظار کر رہا ہے اور بایو ٹیکنالوجی میں ایک فائدہ خاص طور پر وسیع حیاتیاتی تنوع اور ہمالیہ میں منفرد حیاتیاتی وسائل کی وجہ سے ہے۔ اس کے بعد 7,500 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی ہے اور پچھلے سال ہم نے ڈیپ سی مشن کا آغاز کیا تھا، جو سمندروں کے نیچے حیاتیاتی تنوع کو تلاش کیا جائے گا ۔‘‘

مرکزی وزیر نے کہا کہ ہندوستانی معیشت میں ویلیو ایڈیشن کا مقصد بایو اکانومی، بلیو اکانومی اور خلائی معیشت کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان نہ صرف دنیا کی برابری کررہا ہے،بلکہ کئی شعبوں میں آگے بھی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004D2E8.jpg

بایوٹیکنالوجی کے محکمے کے سیکریٹری ڈاکٹر راجیش گوکھلے، آر سی بی کے ایگزیکٹو  ڈاکٹر اروند ساہو اور ڈی بی ٹی کی مشیر  ڈاکٹر سچیتا نیناوے کے ساتھ ساتھ دنیا بھر سے غیر ملکی مندوبین اور سائنسدانوں نے کانفرنس کے دوران شرکت کی۔

************

 

ش ح۔ا گ۔ن ع

U. No.5749



(Release ID: 2011974) Visitor Counter : 57


Read this release in: English , Hindi