جل شکتی وزارت

جل شکتی کی وزارت نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس، بنگلور کے ساتھ انٹرنیشنل سنٹر آف ایکسی لینس فار ڈیمز(آئی سی ای ڈی)کے قیام کے لیے معاہدے پر دستخط کیے


آئی سی ای ڈی سائنسی تحقیق کے ذریعے ڈیم کی حفاظت میں اُبھرتے ہوئے چیلنجوں کا حل فراہم کرے گا

آئی سی ای ڈی جل شکتی کی وزارت کے ٹیکنالوجیکل بازو کے طور پر کام کرے گا اور ہندوستانی اور بیرون ملک ڈیم مالکان کو خصوصی تکنیکی مدد فراہم کرے گا

Posted On: 06 MAR 2024 1:29PM by PIB Delhi

عالمی اداروں کے مساوی صلاحیت اور مہارت کو فروغ دینے اور ڈیم کی حفاظت میں’میک اِن انڈیا‘ کے تصور پر کام کرنے کے لیے ممتاز قومی اداروں کو آراستہ کرنے کی حکومت ہند کی جامع کوشش کے ایک حصے کے طور پر، جل شکتی کی وزارت کےآبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کی صفائی کے محکمے کےسنٹرل واٹر کمیشن(سی ڈبلیو سی)، نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس (آئی آئی ایس سی)بنگلور کے ساتھ بیرونی تعاون یافتہ ڈیم بحالی اور بہتری پروجیکٹ(ڈی آر آئی پی)فیزII اور IIIکے تحت ڈیموں کے لیے ایک بین الاقوامی سنٹر آف ایکسی لینس(آئی سی ای ڈی)کے قیام کے لیے ایک میمورنڈم آف ایگریمنٹ(ایم او اے)پر دستخط کیے ہیں۔یہ ایم او اے ، دستخط کیے جانے کی تاریخ سے دس سال تک یا ڈی آر آئی پی فیزII اور III اسکیم کی مدت تک، جو بھی پہلے ہو،قابل قبول رہے گا۔آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کی صفائی کے محکمے کی سیکریٹری محترمہ دیباشری مکھرجی نے بتایا کہ’’آئی سی ای ڈی ایک’آتم نر بھر بھارت‘ کی تعمیر کے لیے صحیح تحریک دے گا اور مستقبل میں بہت سے پسماندہ لوگوں اورترقی پذیر ممالک میں ڈیم کے حفاظتی علاقے میں علم اور مہارت کو پھیلانے کا موقع فراہم کرے گا۔‘‘

آئی سی ای ڈی وزارت جل شکتی(ایم او جے ایس)کے ایک ٹیکنالوجیکل بازو کے طور پر کام کرے گا، تاکہ تحقیقات، ماڈلنگ، تحقیق اور اختراعات میں خصوصی تکنیکی مدد فراہم کرے اور ہندوستانی اور بیرون ملک کے ڈیم مالکان کے لیے تکنیکی معاونت کی خدمات فراہم کرے۔ یہ سینٹر وزارت کی مدد کے لیے ڈیم کی حفاظت پر کام کرے گا اور سائنسی تحقیق کے ذریعے ڈیم کی حفاظت میں درپیش مختلف اُبھرتے ہوئے چیلنجوں کا حل فراہم کرے گا۔ یہ علاقے کے مخصوص تعلیمی کورسز (بشمول تربیتی پروگرام اور ورکشاپس)بھی پیش کرے گا اور مقامی، علاقائی، قومی اور بین الاقوامی سطح پر ڈیم سیفٹی مینجمنٹ میں عملی تحقیق اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کو انجام دے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001MIJY.jpg

آئی سی ای ڈی دو بنیادی شعبوں میں تحقیق کرے گا (i)ڈیموں کے لیے جدید تعمیراتی اور بحالی کے مواد اور مٹیریل کی جانچ اور (ii) ڈیموں کی جامع (کثیر خطرات)خطرے کی تشخیص۔ اگر جل شکتی کی وزارت کے تحت کام کرنے والاسی ڈبلیو سی، کسی بھی نئے اُبھرتے ہوئے علاقے کو ڈیم کی حفاظت میں شامل کرنا چاہے گا، تو اسے باہمی بات چیت اور معاہدے کے بعد شامل کیا جائے گا۔جل شکتی کی وزارت آئی سی ای ڈی کے قیام اور  کام کاج کے لیے  بنیادی ڈھانچے  کی تعمیر/تجدید کاری، تحقیقی سرگرمیاں شروع کرنے ، موجودہ لیباریٹریز کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ نئی لیباریٹریز کے قیام کے لیے سامان، مشینری خریدنے اور بہترین عالمی اداروں کے جائزہ لینے کے دوروں اور آئی آئی ایس سی کی فیکلٹی کی  ڈیم تحفظ سے متعلق تشویشات سے آگاہی کے واسطے 118.05 کروڑ روپے کی نقد امداد فراہم کرے گی۔

آئی آئی ایس سی بنگلور جدید تحقیق اور ٹیکنالوجی کی ترقی کے ذریعے پرانے اور نئے ڈیموں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے نئے حل فراہم کرانے، ایم ٹیک کورس پروگرام  کے کے ساتھ ساتھ  ورکشاپس اور تربیتی پروگراموں کے ذریعے ڈیم انجینئرز کو ’جدید ترین ‘اصولی اور عملی علم کے ساتھ تربیت دینے اور متفقہ  بنیادی شعبوں  کے لیے ڈیم کے تحفظ سے متعلق مختلف چیلنجوں کو کارگر طریقے سے فوری طورپر دور کرنے  کےواسطے مخصوص مقاصد کے ساتھ کام کرے گا۔آئی سی ای ڈی فیکلٹی ڈیم کی ملکیت رکھنے والی ایجنسیوں کو درپیش فوکسڈ علاقوں سے متعلق مسائل کی گہرائی سے تفہیم کے لیے کام کرے گی، تاکہ مؤثر سفارشات پیش کی جا سکیں اور اس کے مطابق اپنی آر اینڈ ڈی سرگرمیوں کو  منظم کریں۔

آئی آئی ایس سی بنگلور 10 سال کے اندر اندر عام طورپر  ڈیم انجینئرنگ کے سلسلے میں تیار کردہ  علم اور صلاحیتوں کے ذریعے اور خصوصی طورپر جدید تعمیراتی  اور بحالی کا مواد  اور جامع خطرات کے اندازے کے بنیادی شعبوں میں آمدنی کے ذرائع پیدا کرتے ہوئے خود کفیلی کی سطح تک پہنچنے کی کوشش کرے گا۔اس کے علاوہ آئی سی ای ڈی کے پاس ایک سینٹر ڈیولپمنٹ فنڈ ہوگا۔ اس فنڈ میں کنسلٹنسی چارجز کا ایک حصہ اور قلیل مدتی تربیتی پروگراموں اور کسی دیگر آمدنی کمانے کی سرگرمی سے حاصل شدہ رقم  دی جائے گی۔

یہ حکومت ہند کی ایک جامع کوشش ہے کہ وہ ہمارے ممتاز  قومی اداروں کو آنے والے وقت میں عالمی اداروں کے برابر صلاحیت اور مہارت پیدا کرنے کے لیے مرصع کرے۔ اس مرکز کی ترتیب ڈیم کی حفاظت میں’میک اِن انڈیا‘ کو جدید تحقیق اور ٹیکنالوجیز اور ایپلی کیشن پروڈکٹس کو ترقی دے کر بااختیار بنائے گی، متفقہ کام کے علاقوں کے لیے ڈیم کی حفاظت میں مختلف چیلنجوں کے لیے انتہائی مناسب حل فراہم کرنے کے واسطے تیز رفتار اختراعات اور ڈیم کی ملکیت رکھنے والی ایجنسیوں اور صنعت کے لیے قابل افرادی قوت کا ایک پول تیار کرے گی، جو جدید ترین اوراصولی عملی جانکاری سےمرصع ہوگا۔ آئی سی ای ڈی،آئی آئی ایس سی بنگلور ڈیم سیفٹی کے شعبے میں دوسرا بین الاقوامی مرکز ہے۔پہلے آئی سی ای ڈی کو فروری2023 میں ایم او اے پر دستخط کرنے کے بعد آئی آئی ٹی روڑکی میں ادارہ جاتی شکل دی گئی۔

 

************

ش ح۔ا گ۔ن ع

U. No.5739



(Release ID: 2011931) Visitor Counter : 49


Read this release in: Telugu , English , Hindi , Tamil