وزارت دفاع

وزیر دفاع  جناب راج ناتھ سنگھ نے، گواکے نیول وار کالج میں انتظامیہ اور تربیت کی نئی عمارت کا افتتاح کیا


انہوں نے اسے بحریہ کی امنگوں اور ہندوستان کی سمندری فضیلت کی وراثت کی علامت قرار دیا

‘‘حکومت نے، بحر ہند خطے میں ہندوستان کے کردار کا ازسرنو تصور کیا ہے اور اسے مستحکم کیا ہے۔ ہم سب سےپہلے ردعمل کرنے والے اور ترجیحی سکیورٹی شراکت دار کے طور پر ابھرے ہیں’’

‘‘ہندوستان، بحر ہند میں ممالک کی خودمختاری اور خوداختیاری کی حفاظت کررہا ہے؛ اس بات کو یقینی بنانا  ہے کہ کوئی بھی بالادستی کا  مظاہرہ نہ کرے’’

‘‘ہندوستان کی بڑھتی ہوئی طاقت تسلط کے لیے نہیں ہے، بلکہ ہند بحرالکاہل میں امن اور خوشحالی کا ماحول پیدا کرنے کے لیے ہے’’

Posted On: 05 MAR 2024 2:07PM by PIB Delhi

وزیر دفاع  جناب راج ناتھ سنگھ نے 05 مارچ 2024 کو گوا کے نیول وار کالج (این ڈبلیو سی)، میں انتظامیہ اور تربیت کی نئی عمارت کا افتتاح کیا۔ جدید عمارت، جسے 'چولا' کا نام دیا گیا ہے، قدیم ہندوستان کی چولا خاندان کی طاقتور سمندری سلطنت کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔ اپنے خطاب میں، وزیر دفاع  نے عالمی معیار کی ایک جدید ترین تربیتی سہولت بنانے کے لیے بحریہ کی ستائش کی،  جو دنیا کی سمندری قوتوں  میں ہندوستان کی ساکھ کے  شانہ بشانہ  قائم ہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے ، چولا بھون کو بحریہ کی امنگوں اور ہندوستان کی سمندری فضیلت کی میراث کی علامت قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ غلامی کی ذہنیت سے باہر آنے اور اپنے شاندار تاریخی ورثے پر فخر محسوس کرنے کی ہندوستان کی نئی ذہنیت کی عکاسی بھی ہے – جو لال قلعہ کی فصیل سے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی جانب  سے دیا گیا  ایک واضح نعرہ  ہے۔

وزیر دفاع  نے ، وزیر اعظم کی دور اندیش قیادت میں خطرے کے ادراک سے نمٹنے میں تبدیلی کے بارے میں بھی بات کی، جو اب زمینی اور سمندری چیلنجوں کا احاطہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘اس سے پہلے، تقریباً تمام حکومتوں نے ارضی  سرحدوں کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کی، لیکن سمندری خطرات کو اتنی اہمیت نہیں دی گئی۔ بحر ہند کے  خطے (آئی او آر) میں ہمارے مخالفین کی بڑھتی ہوئی نقل و حرکت اور خطے کی تجارتی اہمیت کے پیش نظر، یہ ضروری تھا کہ ہم اپنے خطرے کے ادراک کا از سر نو جائزہ لیں اور اس کے مطابق اپنے فوجی وسائل اور جامع  توجہ کو دوبارہ متوازن کریں۔ وزیر اعظم کی رہنمائی میں، ہم نے نہ صرف آئی او آر  میں ہندوستان کے کردار کا از سر نو تصور کیا بلکہ اسے مستحکم بھی کیا۔ ان کوششوں کی وجہ سے، ہندوستان آج آئی او آر  میں سب  سے پہلے  ردعمل کرنے والے  اور ترجیحی سیکورٹی شراکت دار کے طور پر ابھرا ہے ‘‘۔

وزیر دفاع  نے مزید کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ آئی او آر میں قواعد پر مبنی میری ٹائم  نظام  کو مضبوط بنایا جا سکے۔ ‘‘ہندوستان اس بات کو یقینی بنا رہا ہے کہ بحر ہند کے تمام ہمسایہ ممالک کی خود مختاری اور خوداختیاری کے تحفظ میں مدد کی جائے۔ ہم نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ کوئی بھی خطے میں بالادستی کا مظاہرہ نہ کرے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے روشنی ڈالی کہ بحریہ کی تیاریوں کی وجہ سے، ہندوستان ساحلی ممالک کو مکمل مدد فراہم کرکے آئی او آر  میں اپنی ذمہ داری پوری کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحریہ اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ کوئی بھی ملک اپنی زبردست اقتصادی اور فوجی طاقت کے ساتھ، دوست ممالک پر تسلط قائم نہ کر سکے یا ان کی خودمختاری کو خطرے میں نہ ڈال سکے۔ انہوں نے کہا کہ بحریہ جس تیاری کے ساتھ ملک کے اتحادیوں کے ساتھ کھڑی ہے، اس سے ہندوستان کی عالمی اقدار کو کافی تقویت ملتی ہے۔

وزیر دفاع  نے نشاندہی کی کہ ’واسودھیو کٹمبکم‘ کے منتر کے ذریعے، ہندوستان نے دنیا کو سب کو ساتھ لے کر چلنے کی منفرد قدر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستان مضبوط ہوتا ہے، تو نہ صرف اس کے آس پاس کے علاقے ترقی کریں گے، بلکہ جمہوریت اور قانون کی حکمرانی بھی مضبوط ہوگی۔

ایک مضبوط بحری صنعتی اڈے کی پس پشت  ہندوستانی بحریہ کی بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب راج ناتھ سنگھ نے زور دیا کہ اس خیال کا مقصد تسلط حاصل کرنا نہیں ہے، بلکہ ہند بحرالکاہل میں امن اور خوشحالی کا ماحول پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحریہ کی بڑھتی ہوئی طاقت، نہ صرف ہمیں ہمارے مخالفین سے تحفظ فراہم کرتی ہے، بلکہ بحر ہند میں دیگر متعلقہ فریقین  کو بھی تحفظ کا ماحول فراہم کرتی ہے۔

وزیر دفاع نے خطہ میں سب کے لیے سلامتی اور ترقی (ساگر ) کے وزیر اعظم کے ویژن کے مطابق،  اپنے سمندری پڑوسیوں کے ساتھ اقتصادی اور تحفظاتی  تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے کام کرنے کے تئیں ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس عہد کو پورا کرنے کے لیے بحریہ کی ستائش کی اور کہا کہ اگر بحریہ مضبوط ہو گی تو عالمی سطح پر ہندوستان کا قد بڑھے گا۔

'نیو انڈیا' کی تبدیلی کی حکمت عملی پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب راج ناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ‘‘ہم کبھی ایک 'سمندری ساحلوں والے لینڈ لاکڈ ملک' کے طور پر جانے جاتے تھے، لیکن اب ہمیں 'زمین کی سرحدوں والے جزیرے والے ملک' کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔’’  انہوں نے کہا کہ اس خطے میں دستیاب وسائل اور مواقع، ہندوستان کی خوشحالی کے عوامل ہوں گے،  جو مستقبل میں ہندوستانی بحریہ کے کردار کو مزید اہم بنا دیتے ہیں۔

وزیر دفاع  نے مزید کہا کہ سامان کی زیادہ تر تجارت سمندری راستے سے ہوتی ہے اور  ہند-بحرالکاہل کا  علاقہ اس کے مرکز کے طور  پرابھرتا ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ اشیاء  کی بڑھتی ہوئی تجارت کی وجہ سے بہت سے خطرات، جیسے کہ بحری قزاقی اور اسمگلنگ کے واقعات سامنے آئے ہیں۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے بحریہ کی تعریف کی کہ اس نے خطے میں سلامتی کے ماحول کو مضبوط بنانے اور قزاقی اور انسداد اسمگلنگ کی کارروائیوں کے ذریعے، عالمی منظر نامے  پر ہندوستان کے لیے خیر سگالی  کا ماحول پیدا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی بحریہ کی بروقت کارروائی سے ان واقعات میں کمی آئی ہے ،لیکن خطرات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے زیر سمندر کیبلز پر حالیہ حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے اس طرح کے واقعات کو جامع  مفادات پر براہ راست حملہ قرار دیا۔ انہوں نے بحریہ پر زور دیا کہ وہ ایسے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں۔

وزیر دفاع نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ  گوا کی این ڈبلیو سی میں نئی عمارت، ہند-بحرالکاہل خطے میں ہندوستانی بحریہ کے بڑھتے ہوئے اور اہم کردار کے بارے میں افسران کو تربیت فراہم کرنے میں، ایک طویل سفر طے کرے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ این ڈبلیو سی  اپنی جدید تربیت کے ذریعے نہ صرف تربیت حاصل کرنے والوں کی فوجی صلاحیت میں اضافہ کرے گا،  بلکہ انہیں نئے تناظر سے روشناس کرائے گا اور ملک کے معاشی مفاد پر توجہ مرکوز کرے  گا۔

اس موقع پر جناب راج ناتھ سنگھ نے کاروار کے نیول بیس میں بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آر ہری کمار اور دیگر سینئر افسران کی موجودگی میں دو بڑے پیئرز کا افتتاح کیا۔ ایئر کرافٹ کیریئر پیئر، دو ایئر کرافٹ کیریئرز اور ایک لینڈنگ شپ ٹینک (بڑے) کے بیک وقت برتھنگ  کی صلاحیت رکھتا ہے۔ معاون جہاز پیئر، فاسٹ اٹیک کرافٹ، انٹرسیپٹر کرافٹ اور معاون کرافٹ کی میزبانی کرے گا۔ پیئرز ، ساحل پر مبنی مختلف خدمات بھی فراہم کریں گے، جیسے بجلی، پینے کا پانی، ایئر کنڈیشنگ کے لیے ٹھنڈا پانی اور جہازوں کو دیگر گھریلو خدمات۔

یہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی پروجیکٹ، سی برڈ کے جاری فیز II- اے کا حصہ ہے ،جس میں 32 بحری جہاز/ آبدوزیں، 23 یارڈ کرافٹ، ایک دوہری استعمال کا نیول ایئر سٹیشن، ایک مکمل نیول ڈاک یارڈ، چار ڈرائی برتھ اور بحری جہازوں/ ہوائی جہازوں کے لیے لاجسٹکس شامل ہوں گے۔ اس میں تقریباً 10000 وردی پوش اور سویلین افراد خاندان سکونت کرسکیں گے، جس سے مقامی معیشت اور صنعتی ترقی کو نمایاں طور پر فروغ ملے گا۔ سول انکلیو کے ساتھ بحریہ کے ایئر اسٹیشن سے شمالی کرناٹک اور جنوبی گوا میں سیاحت کو فروغ دینے کی امید ہے۔ جاری تعمیرات نے 7000 براہ راست اور 20000 بالواسطہ ملازمتیں پیدا کی ہیں۔ یہ پروجیکٹ، 'آتم نر بھر بھارت' کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے، جو 90فیصد  سے زیادہ مواد کو مقامی طور پر حاصل کرتا ہے۔

وزیر دفاع  نے کہا کہ پروجیکٹ سی برڈ، جو ملک کے سب سے بڑے بحریہ کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے منصوبے کے طور پر قائم  کیا  گیا ہے، ہندوستانی بحریہ کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ دونوں پیئرز، ملک کے مغربی ساحل پر جامع موجودگی کو مزید  مربوط کریں گے۔

بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آر ہری کمار نے کلیدی خطبہ دیتے ہوئے، سامعین کی توجہ، خاص طور پر میری ٹائم ڈومین میں، ابھرتے ہوئے سیکورٹی چیلنجوں کی طرف مبذول کرائی۔  انہوں نے ان چیلنجوں کا مقابلہ کرنے میں اعلیٰ فوجی تعلیم کے ناگزیر کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ نئی تربیتی سہولت نہ صرف ہندوستانی افواج کے افسران، بلکہ سمندری پڑوسیوں کے لیے بھی سمندری نقطہ نظر کو سیکھنے اور شراکت کرنے  کے لیے گروکل کے طور پر خدمات انجام دے کر ،ایک بحری طاقت کے طور پر ملک کی بحالی کے  علمبردار  کے طور پر کام کرے گی۔

وزیر دفاع نے پروجیکٹ کی تکمیل میں شامل اہلکاروں سے بھی بات چیت کی اور ان کی تعریف کی۔ اس تقریب کو یادگار بنانے کے لیے ایک افتتاحی خصوصی ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیا گیا۔ انہوں نے چولا عمارت کو مسلح افواج کے لیے وقف کرنے سے قبل گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔

افتتاحی تقریب میں گوا کے وزیر اعلیٰ جناب پرمود ساونت، سیاحت اور بندرگاہوں، جہاز رانی نیز آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر مملکت جناب شری پد نائک، بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آر ہری کمار اور فلیگ آفیسرز کمانڈنگ ان چیف، مغربی اور جنوبی بحریہ کی کمانوں نے بھی شرکت کی۔   اس تقریب نے این ڈبلیو سی کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل قائم  کیا ہے ، جس نے فوجی تعلیم میں بہترین کارکردگی اور سمندری فہم  کو پروان چڑھانے کے اپنے عزم کو تقویت بخشی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- اع - ق ر)

U-5687



(Release ID: 2011607) Visitor Counter : 55