سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سی ایس آئی آر-انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کیمیکل ٹیکنالوجی (سی ایس آئی آر- آئی آئی سی ٹی) ، حیدرآباد کے احاطے میں پہلے ‘‘سائنس ایکسپرئنس سینٹر ’’ اور ایک خصوصی ‘‘بائیو فیول سینٹر’’ کا سنگ بنیاد رکھا
ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ سائنس ایکسپرئنس سینٹر پی ایم مودی کے وکست بھارت کے ویژن کو عملی جامہ پہنانے میں تعاون کرے گا
سائنس ایکسپرئنس سینٹر ہماری قوم کے نوجوان ذہنوں کو ترغیب دے گا اور اسٹارٹ اپس کے لیے اختراعی خیالات کے ساتھ آگے آنے کی ترغیب دے گا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
’’ہماری ثقافت سائنس کے بغیر آگے نہیں بڑھے گی اور سائنس ثقافت کے بغیر پوری طرح مکمل نہیں ہوگی‘‘: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
04 MAR 2024 6:57PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائےسائنس اور ٹکنالوجی، وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، ایٹمی توانائی اور خلاء ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ پہلا ‘‘سائنس ایکسپرئنس سینٹر’’ وزیر اعظم نریندر مودی کے وکست بھارت کے ویژن کو پورا کرنے میں تعاون کرے گا۔ اور انہوں نے اسے نوجوان ذہنوں اور ممکنہ اسٹارٹ اپس کے لیے وقف کیا۔
وہ سیاحت، ثقافت اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب کشن ریڈی کے ساتھ، سی ایس آئی آر -انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کیمیکل ٹیکنالوجی(آئی آئی سی ٹی- سی ایس آئی آر)، حیدرآباد کے احاطے میں پہلے ‘‘سائنس ایکسپریئنس سنٹر’’ اور ایک خصوصی ‘‘بائیو فیول سنٹر’’ کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد اجتماع سے خطاب کر رہے تھے
سائنس ایکسپیریئنس سینٹر کا قیام سائنسی اور صنعتی تحقیق کی کونسل(سی ایس آئی آر) ، انڈیا کے ذریعہ کی گئی ہے، جو کہ ایک اعلیٰ قومی تحقیق وترقی کی تنظیم ہے جو کہ دنیا کی سب سے بڑی عوامی طور پر مالی اعانت سے چلنے والی تحقیق و ترقی تنظیم، اور نیشنل کونسل آف سائنس میوزیم (این سی ایس ایم)حکومت ہند کے وزارت ثقافت، کے تحت ایک خود مختار سوسائٹی ہے۔
سائنس ایکسپیریئنس سینٹر بنیادی طور پر نمائش/ گیلری وغیرہ تیار کرکے اور انٹر ایکیٹو سائنسی تعلیمی پروگراموں کاانعقاد کرکے‘ لوگوں کو بااختیار بنانے کے لئے سائنس کی تشہیر’ کے اصولی جملوں کے ساتھ معاشرے میں خاص طور سے طلباء کے درمیان سائنس کی ثقافت کو پھیلانے میں لگا ہوا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سائنس ایکسپیریئنس سینٹر یقینی طور پر ہماری قوم کے نوجوان ذہنوں کو متاثر کرے گا اور انہیں اسٹارٹ اپس کے لیے اختراعی آئیڈیاز کے ساتھ آگے آنے کی ترغیب دے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سائنس کے بغیر ہماری ثقافت آگے نہیں بڑھے گی اور ثقافت کے بغیر سائنس مکمل طور پر پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکتی۔
انہوں نے کہا کہ سی ایس آئی آر اور این ایس سی ایم، اپنے اپنے علاقوں میں اپنی ثابت شدہ مہارت کے ساتھ اور سائنس کو ایک ثقافت کے طور پر فروغ دینے کے اوورلیپنگ مقاصد کے ساتھ، اور حیدرآباد میں آئی آئی سی ٹی- سی ایس آئی آر کے احاطے میں سائنس تجربہ مرکز قائم کرنے کے لیے ہاتھ ملانا، ملک کی ایک بڑی ضرورت ہے۔
وزیر موصوف نے ، جو سی ایس آئی آر کے نائب صدر بھی ہیں، کہا کہ سی ایس آئی آر ، تقریباً 8,000 ایس اینڈ ٹی عملے کے ساتھ سب سے بڑی سائنسی تحقیق و ترقی کا ادارہ، ملک کا ایک اختراعی انجن ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سی ایس آئی آر اپنی اختراعی تحقیق، مضبوط بنیادی سائنس، صنعت کی شراکت داری، انٹرپرینیورشپ، ترجمہ تحقیق، صلاحیت کی تعمیر اور پالیسی سازی کے ذریعے قومی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پچھلی دہائی میں سی ایس آئی اار کی چند اہم شراکتوں میں پائلٹ کی تربیت کے لیے دیسی ساختہ دو سیٹوں والے ہنسا-این جی طیارے کی ترقی، پائیدار ہوا بازی کے لیے بائیو جیٹ ایندھن، ہندوستان کے اپنی فٹ ویئر سائزنگ نظام کو تیار کرنا، زلزلہ زدہ زون IV اور V کے لیے مزاحم ڈھانچے اور ہندوستان کے پہلے فیول سیل سے چلنے والے آٹوموٹو شامل ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان شعبوں میں اہم کام کے علاوہ،سی ایس آئی آرنے آج بہت سے سماجی فائدے کے پروگرام قائم کیے ہیں جو خواتین سمیت پسماندہ کمیونٹیز کو نشانہ بناتے ہیں، جیسے کہ خوشبو مشن، سمندری گھاس کی کاشت، ہینگ کی کاشت کا پہلا مظاہرہ اور جموں و کشمیر میں جامنی انقلاب وغیرہ،
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ حکومت ملک میں سائنسی مزاج اور ثقافت کی ترقی کے لیے تمام اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وبا جیسے واقعات نے سائنس اور ٹیکنالوجی سے لیس ہونے اور سائنس اور سائنسی سوچ کے لیے معاشرے میں بیداری پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اس سلسلے میں سی ایس آئی آر نے کووِڈ کے خلاف جنگ میں ایک اہم کردار ادا کیا، خاص طور پر کووڈ ویکسین کے لیے معاون تیار کرنے میں آئی آئی سی ٹی- سی ایس آئی آر کے کردار کو بہت سراہا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان تجربہ پر مبنی سیکھنے کے عمل کو فروغ دے رہا ہے اور سی ایس آئی آر اس کے پیش رو میں سے ایک ہے۔
یہ بتاتے ہوئے کہ حیدرآباد فارما سٹی (ایچ پی سی) حیدرآباد میں دنیا کا سب سے بڑا مربوط کلسٹر ہے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ تحقیق و ترقی اور مینوفیکچرنگ پر زور دینے والی دوا ساز صنعتوں کے لیے، حکومت ہند کی طرف سے اس کلسٹر کو قومی سرمایہ کاری اور مینوفیکچرنگ زون (این آئی ایم زیڈ) کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ جواس کی قومی اور بین الاقوامی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی معیار پر تیار کیا گیا، حیدرآباد فارما سٹی فارماسیوٹیکل ویلیو چین میں علامتی بقائے باہمی کی حقیقی قدر کو بروئے کار لائے گا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ایگرو کیمیکل انڈسٹری اس حقیقت کو بڑے پیمانے پر تسلیم کرتی ہے کہ یہ آئی آئی سی ٹی- سی ایس آئی آر کی تیار کردہ ٹیکنالوجیز ہیں جنہوں نے ہندوستان میں زرعی کیمیکل صنعت کی ترقی کا آغاز کیا۔ آئی آئی سی ٹی- سی ایس آئی آر نے یہ ظاہر کیا کہ فیرومون ایپلیکیشن ٹیکنالوجی (پی اے ٹی) کو انٹیگریٹڈ پیسٹ مینجمنٹ(آئی پی ایم) میں نگرانی اور نگرانی کے آلے کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
سائنس اور ٹیکنالوجی کے (ایس اینڈ ٹی) مرکزی وزیر نے کہا کہ سی ایس آئی آر نے CSIR@2030 کے ایک وژن کا تصور کیا ہے جس کا مقصد’’ آتم نربھر بھارت کو پورا کرنے کے لئے پائیدار حل اور صلاحیت سازی کو وضع کرکے‘‘جدید سائنس اور ٹکنالوجی، عالمی سطح پر مسابقتی تحقیق و ترقی کے ذریعے ہندوستان کے شہریوں کے معیار زندگی کو بڑھانا ہے’’، انہوں نے کہا کہ سی ایس آئی آر کا یہ وژن اگلے 25 سالوں کے لیے حکومت ہند کے وژن کے ساتھ ہم آہنگ ہے جب 2047 میں بھارت اپنی آزادی کا سوواں سال منائے گا۔
، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، اس کوشش میں ملک میں سائنس مراکز اور سائنسی شہروں کا قیام بھی ملک کے مستقبل کے سائنسدانوں کو تیار کرنے کا بنے گا۔
*************
( ش ح ۔ج ق ۔ رض (
U. No: 5686
(Release ID: 2011571)
Visitor Counter : 75