کوئلے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کوئلے کی پیداوار میں تاریخی اضافہ: سستی اور یقینی دستیابی

Posted On: 04 MAR 2024 4:17PM by PIB Delhi

ہمارا ملک کوئلے کے پانچویں بڑے ارضیاتی ذخائر سے مالا مال ہے۔ ہم کوئلے کے دوسرے بڑے صارفین ہیں۔ ہماری بجلی کی پیداوار کا 70 فیصد سے زیادہ حصہ کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں سے حاصل ہوتا ہے۔ توسیع پاتی ہوئی معیشت کے لیے بجلی کی ضرورت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ گزشتہ 10 سالوں کے دوران، ہندوستانی کوئلے کے شعبے میں بنیادی تبدیلیاں آئی ہیں۔ تجارتی کوئلے کی کان کنی، پالیسی اصلاحات، گیسی فکیشن کی کوششوں اور پائیدارطور طریقوں کے لیے عزم جیسے اقدامات سے ظاہر ہونے والی ہمہ جہت حکمت عملی، کارکردگی، ذمہ داری اور لچک کی طرف ایک بنیادی تبدیلی کی نشاندہی کرتی ہے۔ ہندوستان کے کوئلے کے شعبے کا تبدیلی کا سفر توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے سے تجاوز کر جاتا ہے۔ یہ ایک پائیدار اور خود کفیل مستقبل کی بنیاد رکھتا ہے۔ اس کثیر جہتی نقطہ نظر میں، پالیسی اصلاحات، پیداوار میں اضافہ، ماحولیاتی ذمہ داری، لاجسٹک اضافہ اور سماجی ذمہ داری شامل ہے۔

پیداوار کی رفتار

کوئلے کی پیداوار، جو سال 05-2004میں 382.62 ملین ٹن (ایم ٹی) تھی، سال 23-2022میں بڑھ کر 893.19  ایم ٹی تک پہنچ گئی ہے اور سال 24-2023میں 1000 ایم ٹی تک پہنچنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ کوئلے کی مجموعی سالانہ پیداوار مالی سال 14-2013میں 565.77 ایم ٹی سے بڑھ کر، مالی سال 23-2022 میں 893.19 ایم ٹی تک پہنچ گئی ہے، جس میں پچھلے 10 سالوں میں 57.87 فیصد کا زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔سال 09-2008کے بعد سے کوئلے کی پیداوار کے تاریخی اعداد و شمار درج ذیل ہیں:

سال

کوئلے کی پیدا وار (ایم ٹی)

2008-09

492.76

2009-10

532.04

2010-11

532.69

2011-12

539.95

2012-13

556.40

2013-14

565.77

سی اے جی آر

09-2008 سے 14-2013  تک 2.80 فیصد

 

سال

کوئلے کی پیدا وار (ایم ٹی)

2014-15

609.18

2015-16

639.22

2016-17

657.87

2017-18

675.40

2018-19

728.72

2019-20

730.87

2020-21

716.08

2021-22

778.21

2022-23

893.19

2023-24

26 فروری  2024  کو 870.26

سی اے جی آر

15-2014  سے 23-2022  تک  5.20 فیصد

پیداواری صلاحیت میں اضافہ، جس کے نتیجے میں درآمدات میں کمی واقع ہوئی۔

سال 09-2008  سے 14-2013  تک کوئلے کی پیداوار کا سی اے جی آر  2.8فیصد  تھا۔ اگر یہ رجحان جاری رہتا  تو23-2022میں کوئلے کی پیداوار صرف 725.39 ایم ٹی ہوتی۔ حکومت کے مسلسل فعال اقدامات سے، سی اے جی آر 5.20 فیصد کی بلندی پر ہے اور23-2022 میں پیداوار 893.19 ایم ٹی  رہی تھی۔ 167.80 ایم ٹی (تقریباً 2.71 لاکھ کروڑ روپے کی بچت) کی پیداوار میں، اس جست سے کوئلے کی درآمد کو کم کرنے میں مدد ملی ہے، جسے ملک درآمد کرنے پر مجبور ہو جاتا، اگر سی اے جی آر کی شرح معمولی 2.8 فیصد پر رہتی ، جیسا کہ اس کا2014 سے پہلے کا منظرنامہ تھا۔

کوئلے کی فراہمی اور کوئلے کی قیمت کی استطاعت: ہندوستان ،کوئلے کی اپنی زیادہ تر ضروریات گھریلو پیداوار اور سپلائی کے ذریعے پوری کرتا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل)، ایک غالب کردار ادا کرتا ہے، جو ملک کی دیسی کوئلے کی پیداوار اور فراہمی  میں 80فیصد سے زیادہ کی حصہ رسدی کرتاہے۔ موجودہ نظام کے تحت، سی آئی ایل سمیت عوامی شعبے کی کوئلہ کمپنیاں،  مطلع شدہ قیمتوں پر بجلی کے شعبے کو کوئلہ فراہم کرتی ہیں۔

سال 2018 کے بعد سے سی آئی ایل کی جانب سے مطلع شدہ قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔ حالیہ قیمتوں پر سی آئی ایل کی طرف سے نظرثانی، مئی 2022 میں کی گئی تھی، جس میں کمپنی نے پیداوار بڑھانے کے لیے، جی 2 سے جی 10 کے ہائی گریڈ کوئلے کی صرف نوٹیفائیڈ قیمتوں میں 8فیصد اضافہ کیا ہے، جس کا مقصد اعلی درجے کے کوئلے کی پیدا وار میں اضافہ کرنا اور درآمدات پر انحصار کو کم کرنا ہے۔  قیمت میں یہ معمولی اضافہ سی آئی ایل  کے 28 فیصد سے بھی کم  رسائی کو  متاثر کرے گا اور اضافی آمدنی صرف 3.37فیصد  ہو گی۔

مالی سال 23-2022 میں، سی آئی ایل کی اوسط ایندھن کی فراہمی کے معاہدے (ایف ایس اے) کی قیمت تقریباً 1450 روپے فی ٹن تھی، جو کہ مجموعی ایف ایس اے قیمتوں میں 3.37 فیصد اضافے سے اوسط ایف ایس اے  کی شرحوں میں صرف 48 روپے فی ٹن کا اضافہ ہوتا ہے۔ کوئلے کی قیمتوں میں 100 روپے کا اضافہ، بجلی کے نرخوں میں تقریباً 6 پیسے فی یونٹ اضافے کی ترجمانی کرتا ہے۔  کوئلے کی قیمتوں میں مذکورہ بالا معمولی اضافے کے ساتھ شرح میں ممکنہ اضافہ 3 پیسے فی یونٹ سے کم ہوگا۔

مزید برآں، تمام ریاستوں میں پیدا ہونے والے کوئلے پر رائلٹی کی شرحیں 2012 سے بدستور برقرار ہیں؛  اس طرح کوئلے کی مطلع شدہ قیمت کی مستحکم قیمت کو برقرار رکھا گیا ہے اور ساتھ ہی ساتھ ریاستی مالیات میں اضافہ، کوئلے کی پیداوار کے مطابق رائلٹی وصولی کے ساتھ بہتر ہوا ہے۔

مندرجہ بالا تمام اُمورکے نتیجے میں صارفین کو سستی بجلی حاصل ہوئی ہے۔

نیلامی کوئلے کے پریمیم میں کمی

ملک میں کوئلے کی پیداوار میں اضافے کے ساتھ،  صارفین کے لیے کوئلے کی دستیابی میں اضافہ ہوا ہے، جو کوئلے کی نیلامی میں پریمیم کے کم ہونے کے رجحان سے ظاہر ہے۔ کوئلے کی نیلامی کے اعداد و شمار جو کہ کمی کے رجحان کی نشاندہی کرتے ہیں، ان کی تفصیل  درج ذیل ہے:

سال 2022-23

فیصد پریمیم برائے مطلع شدہ قیمت

سال  2023-24

فیصد پریمیم برائے مطلع شدہ قیمت

اپریل - 22

345 فیصد

اپریل - 23

137 فیصد

مئی - 22

425 فیصد

مئی - 23

78 فیصد

جون - 22

357 فیصد

جون - 23

54 فیصد

جولائی -22

290 فیصد

جولائی - 23

58 فیصد

اگست - 22

312 فیصد

اگست - 23

78 فیصد

ستمبر -22

276 فیصد

ستمبر  - 23

106 فیصد

اکتوبر -22

242 فیصد

اکتوبر  - 23

118 فیصد

نومبر - 22

241 فیصد

نومبر  - 23

83 فیصد

دسمبر  - 22

179 فیصد

دسمبر - 23

62 فیصد

جنوری - 23

188 فیصد

 

 

فروری - 23

183 فیصد

 

 

مارچ - 23

146فیصد

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح- اع - ق ر)

U-5651


(Release ID: 2011340)
Read this release in: English , Hindi , Kannada