صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ

صدر جمہوریہ ہند نے ’کیونجھر کے قبائل: عوام، ثقافت اور ورثہ‘ کے موضوع پر منعقدہ ایک قومی سیمینار کا افتتاح کیا

Posted On: 29 FEB 2024 6:35PM by PIB Delhi

صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج (29 فروری 2024) گمبھاریا ، کیونجھر میں دھرنیدھر یونیورسٹی کے زیر اہتمام ’کیونجھر کے قبائل: عوام، ثقافت اور ورثہ‘ کے موضوع پر منعقدہ ایک قومی سیمینار کا افتتاح کیا۔ انہوں نے اس موقع پر قبائلی پوشاکوں، زیورات اور خوردنی اشیاء سے متعلق ایک نمائش کا بھی آغاز کیا۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے، صدر جمہوریہ نے کہا کہ کیونجھر ایک قبائلی غلبے والا ضلع ہے جو کہ فطری خوبصورتی سے مالا مال ہے۔ یہاں منڈا، کول، بھوئیان، جوانگ، سانتی، بتھوڈی، گونڈ، سنتھل، اوران اور کونڈھ جیسے قبائل آباد ہیں۔ انہوں نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس بات چیت میں شرکت کرنے والے محققین قبائلی ثقافت کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کے ذریعہ ٹھوس نتیجے پر پہنچیں گے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ اگر کوئی برادری یا گروہ ملک کی  ترقی کے قومی دھارے سے باہر رہ جائے تو ہم اسے مبنی بر شمولیت ترقی نہیں کہہ سکتے۔ اس لیے قبائلی برادریوں میں زیادہ پسماندہ لوگوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دینی ہوگی۔ حکومت ہند نے پی وی ٹی جیز کو بااختیار بنانے کے لیے پی ایم – جن من کا آغاز کیا ہے۔ یہ پہل قدمی روزی روٹی، ہنرمندی ترقیات، تعلیم، صحت، رہائش، نل کے ذریعہ پانی، صفائی ستھرائی اور تغذیہ فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ تمام قبائلی افراد کو بااختیار بنانے کے لیے مختلف اسکیمیں بھی نافذ کی جا رہی ہیں۔ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ قبائلی فنون، ثقافت اور دستکاری کے تحفظ و فروغ اور قبائلیوں  کی  عزت نفس کے تحفظ کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ قبائلی عوام مساوات اور جمہوری اقدار کو انتہائی اہمیت دیتے ہیں۔ 'میں' نہیں، 'ہم' قبائلی سماج کا بنیادی منتر ہے۔ قبائلی معاشروں میں مرد اور عورت کے درمیان کوئی امتیاز نہیں ہے۔ یہ نقطہ نظر خواتین کو بااختیار بنانے کی بنیاد ہے۔ اگر ہم سب ان اقدار کو اپنائیں تو خواتین کو بااختیار بنانے کا عمل تیز ہو سکتا ہے۔

صدر جمہوریہ نے اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ تدریس کے ساتھ ساتھ تحقیق پر بھی توجہ دیں۔ انہوں نے ان سے اپیل کی کہ وہ قبائلی دیہات میں جائیں اور دیہی عوام کے حالات کو سمجھیں۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی معاشروں میں روایتی علم کا ذخیرہ موجود ہے۔ تجربہ کار قبائلی بھائیوں اور بہنوں کو درختوں، پودوں اور جڑی بوٹیوں کی شناخت، ان کے استعمال اور ان کی خاص ادویہ کی خصوصیات کو پہچاننے کا فن معلوم ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان موضوعات پر تحقیق کریں اور دلچسپی رکھنے والے طلباء کو تحقیق کرنے کی ترغیب فراہم کریں ۔ انہوں نے ان سے اپیل کی کہ وہ انسانی معاشرے کے فائدے کے لیے روایتی علم کو بروئے کار لانے پر توجہ دیں اور انہیں ناپید ہونے سے بچانے کی کوشش کریں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ طلباء بے پناہ امکانات اور مضمرات کے حامل ہیں۔ وہ اپنی تعلیم اور ہنر کے ذریعے روزی روٹی کما سکتے ہیں اور آتم نربھر بن سکتے ہیں۔ انہوں نے ان سے اپیل کی کہ وہ تعلیم کے ذریعے نئی تکنالوجیوں سے جڑیں لیکن اپنی جڑوں کو نہ بھولیں۔

**********

 

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:5545



(Release ID: 2010368) Visitor Counter : 58