کانکنی کی وزارت

کابینہ نے 12 اہم اور کلیدی نوعیت کی معدنیات- بیریلیم، کیڈمیم، کوبالٹ، گیلیم، انڈیم، رینیم، سیلینیم، ٹینٹلم، ٹیلوریم، ٹائٹینیم، ٹنگسٹن اور وینیڈیم کی کانکنی کے لیے رائلٹی کی شرح کو منظوری دی

Posted On: 29 FEB 2024 3:37PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے 12 اہم  کلیدی نوعیت کی معدنیات کے سلسلے میں رائلٹی کی شرح کو متعین کرنے کے لیے کانکنی اور معدنیات (ترقی اور ضابطہ) قانون1957(ایم ایم ڈی آر قانون)کے دوسرے  جدول میں ترمیم کو منظوری دے دی ہے، تاکہ12 اہم اور کلیدی نوعیت کی معدنیات - بیریلیم ، کیڈیم، کوبالٹ، گیلیم، انڈیم، رھینیم ، سلینیم   ، ٹینٹلم ، ٹیلوریم ، ٹائٹینیم، ٹنگسٹن اور وینڈیم کی رائلٹی کی شرح کی وضاحت کی جاسکے۔

یہ تمام 24 اہم کلیدی نوعیت کی معدنیات کے لیے رائلٹی کی شرحوں کو معقول بنانے کی مشق کو مکمل کرتا ہے۔ واضح رہے کہ حکومت نے 15 مارچ 2022 کو 4 اہم معدنیات، یعنی گلوکونائٹ، پوٹاش، مولیبڈینم اور پلاٹینم گروپ کو نوٹیفائی کیا تھااور 12 اکتوبر 2023 کو تین اہم معدنیات یعنی لیتھیم، نیوبیم اورریئر ارتھ ایلیمنٹس کی رائلٹی کی شرح کو نوٹیفائی کیا تھا۔

حال ہی میں کانکنی اور معدنیات (ترقی اور ضابطے)ترمیمی قانون2023، جو 17 اگست 2023 سے نافذ ہوا ہے، نے 24 اہم اور کلیدی نوعیت کی معدنیات کو ایم ایم ڈی آر قانون کے پہلے جدول کے حصہ ڈی میں درج کیا تھا۔ اس ترمیم میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ ان 24 معدنیات کی کانکنی کو پٹّے پر دینا اور کمپوزٹ لائسنس کی نیلامی مرکزی حکومت کرے گی۔

رائلٹی کی شرح کی وضاحت کے لیے مرکزی کابینہ کی آج کی منظوری مرکزی حکومت کو ملک میں پہلی بار ان 12 معدنیات کے بلاکس کی نیلامی کرنے کے قابل بنائے گی۔ معدنیات پر رائلٹی کی شرح بلاکس کی نیلامی میں بولی دہندگان کے لیے ایک اہم مالی سوچ ہے۔  اس کے علاوہ ان معدنیات کی اوسط فروخت قیمت(اے ایس پی)کے حساب کا طریقہ بھی کانوں کی وزارت نے تیار کیا ہے، جس سے بولی کے پیمانے کا تعین ممکن ہو جائے گا۔

ایم ایم ڈی آر قانون کا دوسراجدول مختلف معدنیات کے لیے رائلٹی کی شرح فراہم کرتا ہے۔ دوسرے جدول کا آئٹم نمبر 55یہ فراہم کرتا ہے کہ ان معدنیات کے لئے رائلٹی کی شرح جن کی رائلٹی کی شرح اس میں خاص طور پر فراہم نہیں کی گئی ہے، وہ اوسط فروخت کی قیمت(اے ایس پی) کا 12فیصد ہوگی۔ اس طرح اگر ان کے لیے رائلٹی کی شرح خاص طور پر فراہم نہیں کی جاتی ہے، تو ان کی ڈیفالٹ رائلٹی کی شرح اے ایس پی کا 12فیصدہوگی، جو کہ دیگر اہم اور کلیدی نوعیت کی معدنیات کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ12فیصد کی رائلٹی کی شرح دیگر معدنیات پیدا کرنے والے ممالک کے ساتھ موازنہ نہیں ہے۔ اس طرح یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ذیل میں ایک معقول رائلٹی کی شرح کی وضاحت کی جائے:

 

بیریلیم، انڈیم، رینیم، ٹیلوریم:

متعلقہ دھات کے اے ایس پی کا 2فیصد، جو پیدا شدہ خام معدنیات میں موجود متعلقہ دھات پر قابل چارج ہے۔

کیڈمیم، کوبالٹ، گیلیم، سیلینیم، ٹینٹلم (کولمبائٹ ٹینٹالائٹ کے علاوہ دیگرخام  دھاتوں سے تیار کیا جاتا ہے)، ٹائٹینیم (بیچ ریت معدنیات میں پائے جانے والے دھاتوں کے علاوہ دیگرخام دھاتوں سے پیدا ہوتا ہے):

 (i) پرائمری

 

(ii) ضمنی مصنوعات

 

 

 

متعلقہ دھات کے اے ایس پی کا 4فیصد جو خام معدنیات میں موجود متعلقہ دھات پر قابل چارج ہے۔

 2فیصد متعلقہ دھات کے اے ایس پی کا جو کہ تیار شدہ  خام معدنیات میں موجود متعلقہ ضمنی مصنوعات دھات پر قابل چارج ہے۔

ٹنگسٹن:

پروریٹا بنیاد پر خام معدنیات کا فی ٹن ڈبلیو او 3 پر مشتمل ٹنگسٹن ٹرائی آکسائیڈ کے اےایس پی کا 3فیصد۔

وینیڈیم:

(i) پرائمری

(ii) ضمنی مصنوعات

پروریٹا بنیاد پر خام معدنیات کا فی ٹن وی 2او 5 پر مشتمل وینیڈیم پینٹ آکسائیڈ کے اے ایس پی کا 4فیصد۔

پروریٹا بنیاد پر خام معدنیات کا فی ٹن وی 2 او 5 پر مشتم وینیڈیم پینٹ آکسائیڈ کے اے ایس پی کا 2فیصد۔

 

ملک میں اقتصادی ترقی اور قومی سلامتی کے لیے اہم معدنیات ضروری ہو گئی ہیں۔ اہم معدنیات جیسے کیڈمیم، کوبالٹ، گیلیم، انڈیم، سیلینیئم اور وینیڈیم،بیٹریوں، سیمی کنڈکٹرز اور شمسی پینلز وغیرہ میں استعمال ہوتے ہیں۔ ان معدنیات کو توانائی کی منتقلی کے تئیں ہندوستان کے عزم اور 2070 تک خالص صفر کے اخراج کو حاصل کرنے کے پیش نظر اہمیت حاصل ہوئی ہے۔ بیریلیم، ٹائٹینیم، ٹنگسٹن، ٹینٹلم وغیرہ جیسے معدنیات کا استعمال نئی ٹیکنالوجیز، الیکٹرانکس اور دفاعی آلات میں ہوتا ہے۔ مقامی کان کنی کی حوصلہ افزائی درآمدات میں کمی اور متعلقہ صنعتوں اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے قیام کا باعث بنے گی۔ اس تجویز سے کان کنی کے شعبے میں روزگار کے مواقع میں اضافہ متوقع ہے۔

جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی)اور منرل ایکسپلوریشن اینڈ کنسلٹنسی لمیٹڈ(ایم ای سی ایل)نے حال ہی میں کوبالٹ، ٹائٹینیم، گیلیم، وینیڈیم اور ٹنگسٹن جیسے ایک یا زیادہ اہم معدنیات پر مشتمل 13 بلاکس کی تلاش کی رپورٹ حوالے کی ہے۔ مزید یہ کہ یہ ایجنسیاں ملک میں ان اہم اور کلیدی نوعیت کی معدنیات کی تلاش کا کام کر رہی ہیں۔

مرکزی حکومت نے نومبر2023 میں معدنیات جیسے لیتھیم، آر ای ای، نکل، پلاٹینم گروپ آف ایلیمنٹس، پوٹاش، گلوکونائٹ، فاسفورائٹ، گریفائٹ، مولیبڈینم وغیرہ کے لیے اہم اور اسٹریٹجک معدنیات کے بلاکس کی نیلامی کی پہلی قسط شروع کی ہے۔ صنعت کی طرف سے مثبت جواب مل رہا ہے۔ پہلی قسط میں کل 20 منرل بلاکس کی نیلامی کی جا رہی ہے۔ نیلامی کی پہلی قسط کے لیے بولی جمع کرانے کی آخری تاریخ (بولی کی مقررہ تاریخ) 26 فروری 2024 تھی۔

 

***********

 

ش ح۔ ح ا۔ن ع

U. No.5525



(Release ID: 2010256) Visitor Counter : 57